150 /1. عَنْ أَبِي ذَرٍّ رضی الله عنه، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه واله وسلم : إِنِّي أَرَی مَا لَا تَرَوْنَ، وَأَسْمَعُ مَا لَا تَسْمَعُوْنَ، أَطَّتِ السَّمَاءُ وَحُقَّ لَهَا أَنْ تَئِطَّ مَا فِيْهَا مَوْضِعُ أَرْبَعِ أَصَابِعَ إِلَّا وَمَلَکٌ وَاضِعٌ جَبْهَتَه سَاجِدًا ِﷲِ، وَاﷲِ، لَوْ تَعْلَمُوْنَ مَا أَعْلَمُ لَضَحِکْتُمْ قَلِيْـلًا وَلَبَکَيْتُمْ کَثِيْرًا.
رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَه وَالْحَاکِمُ. وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هٰذَا حَدِيْثٌ حَسَنٌ. وَقَالَ الْحَاکِمُ: هٰذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحُ الإِسْنَادِ.
1: أخرجه الترمذي في السنن، کتاب الزهد، باب في قول النبي صلی الله عليه واله وسلم : لو تعلمون ما أعلم لضحکتم قليلا، 4 /556، الرقم: 2312، وابن ماجه في السنن، کتاب الزهد، باب الحزن والبکاء، 2 /1402، الرقم: 4190، والحاکم في المستدرک، 4 /587، الرقم: 8633، والبيهقي في السنن الکبری، 7 /52، الرقم: 13115، وأيضًا في شعب الإيمان، 1 /484، الرقم: 783، والديلمي في مسند الفردوس، 1 /77، 78، الرقم: 233.
’’حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: میں وہ کچھ دیکھتا ہوں جو تم نہیں دیکھتے اور میں وہ باتیں سنتا ہوں جو تم نہیں سنتے۔ آسمان چرچرایا اور اُس کا چرچرانا حق ہے۔ اِس میں چار انگلی جگہ بھی ایسی نہیں جہاں فرشتے اپنی پیشانی رکھے اللہ تعالیٰ کے حضور سر بسجود نہ ہوں۔ اللہ کی قسم! جو کچھ مجھے معلوم ہے اگر تم جان لیتے تو ہنستے کم اور روتے زیادہ۔‘‘
اِس حدیث کو امام ترمذی، ابن ماجہ اور حاکم نے روایت کیا ہے۔ امام ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث حسن ہے اور امام حاکم نے بھی فرمایا: یہ حدیث صحیح الاسناد ہے۔
151 /2. عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ مُعَاذٍ رضی الله عنه قَالَ: خَطَبَنَا رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه واله وسلم بِمِنًی، فَفَتَحَ اﷲُ أَسْمَاعَنَا حَتّٰی إِنْ کُنَّا لَنَسْمَعُ مَا يَقُوْلُ وَنَحْنُ فِي مَنَازِلِنَا. رَوَاهُ النَّسَائِيُّ وَأَبُوْ دَاوُدَ.
2: أخرجه النسائي في السنن، کتاب مناسک الحج، باب ما ذکر في مني، 5 /249، الرقم: 2996، وأبو داود في السنن، کتاب المناسک، باب ما يذکر الإمام في خطبته بمني، 2 /198، الرقم: 1957، والبيهقي في السنن الکبری، 5 /138، الرقم: 9390، وابن سعد في الطبقات الکبری، 2 /185.
’’حضرت عبد الرحمن بن معاذ رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے منٰی میں خطبہ ارشاد فرمایا تو اللہ تعالیٰ نے ہمارے کان کھول دیئے، جو کچھ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم ارشاد فرماتے ہم اپنے اپنے ٹھکانوں پر موجود اُسے سن لیتے۔‘‘
اِس حدیث کو امام نسائی اور ابو داود نے روایت کیا ہے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved