92 /1. عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ رضی الله عنه قَالَ: کَانَ النَّبِيُّ صلی الله عليه واله وسلم مَرْبُوْعًا، بَعِيْدَ مَا بَيْنَ الْمَنْکِبَيْنِ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
1: أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب المناقب، باب صفة النبي صلی الله عليه واله وسلم ، 3 /1303، الرقم: 3358، ومسلم في الصحيح، کتاب الفضائل، باب في صفة النبي صلی الله عليه واله وسلم وأنّه کان أحسن الناس وجهًا، 4 /1818، الرقم: 2337، وأبو داود في السنن، کتاب اللباس، باب في الرخصة في ذلک، 4 /54، الرقم: 4072، وأحمد بن حنبل في المسند، 4 /281، الرقم: 18496، والترمذي في الشمائل المحمدية /30، الرقم: 3.
’’حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم میانہ قد تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے دونوں کندھوں کے درمیان فاصلہ تھا۔‘‘ یہ حدیث متفق علیہ ہے۔
93 /2. عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی الله عنه، قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه واله وسلم عَظِيْمَ مُشَاشِ الْمَنْکِبَيْنِ. رَوَاهُ ابْنُ عَسَاکِرَ وَالْبَيْهَقِيُّ وَابْنُ سَعْدٍ.
2: أخرجه ابن عساکر في تاريخ مدينة دمشق، 3 /271، والبيهقي في دلائل النبوة، 1 /241، وابن سعد في الطبقات الکبری، 1 /415، وابن کثير في البداية والنهاية، 6 /19، والسيوطي في الخصائص الکبری، 1 /126.
’’حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے کندھے مبارک اُبھرے ہوئے تھے۔‘‘اِسے امام ابن عساکر، بیہقی اور ابن سعد نے روایت کیا ہے۔
94 /3. عَنْ أَبِي مُوْسٰی رضی الله عنه قَالَ: دَعَا النَّبِيُّ صلی الله عليه واله وسلم بِمَاءٍ، فَتَوَضَّأَ بِه، ثُمَّ رَفَعَ يَدَيْهِ فَقَالَ: اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِعُبَيْدٍ أَبِي عَامِرٍ، وَرَأَيْتُ بَيَاضَ إِبْطَيْهِ.
مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
3: أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب الدعوات، باب الدعاء عند الوضوء، 5 /2345، الرقم: 6020، ومسلم في الصحيح، کتاب فضائل الصحابة، باب من فضائل أبي موسی وأبي عامر الأشعريين، 4 /1943، الرقم: 2498، والنسائي في السنن الکبری، 5 /240، الرقم: 8187، والزرقاني في شرح المواهب اللدنية، 5 /460.
’’حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے پانی منگوا کر اُس سے وضو فرمایا، پھر اپنے ہاتھ اُٹھا کر یوں دعا کی: اے اللہ! عبید ابو عامر کی مغفرت فرما اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بغلوں کی سفیدی دیکھی۔‘‘یہ حدیث متفق علیہ ہے۔
95 /4. عَنْ أَنَسٍ رضی الله عنه عَنِ النَّبِيِّ صلی الله عليه واله وسلم : رَفَعَ يَدَيْهِ حَتّٰی رَأَيْتُ بَيَاضَ إِبْطَيْهِ. رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ.
4: أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب الدعوات، باب رفعِ الأيدي في الدّعاء، 5 /2335، وأيضًا في کتاب الاستسقاء، باب رفع الإمام يده في الاستسقاء، 1 /349، الرقم: 984، وأيضًا في کتاب المناقب، باب صفة النبي صلی الله عليه واله وسلم ، 3 /1307، الرقم: 3372.
’’حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے (دعا کے لیے) ہاتھ اُٹھائے یہاں تک کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بغل مبارک کی سفیدی دیکھی۔‘‘
اِس حدیث کو امام بخاری نے روایت کیا ہے۔
96 /5. عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي حُرَيْشٍ، قَالَ: کُنْتُ مَعَ أَبِي حِيْنَ رَجَمَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه واله وسلم مَاعِزَ بْنَ مَالِکٍ، فَلَمَّا أَخَذَتْهُ الْحِجَارَةُ أُرْعِبْتُ، فَضَمَّنِي إِلَيْهِ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه واله وسلم فَسَالَ عَلَيَّ مِنْ عَرَقِ إِبْطِه مِثْلُ رِيْحِ الْمِسْکِ. رَوَاهُ الدَّارِمِيُّ.
5: أخرجه الدارمي في السنن، المقدمة، باب في حسن النبي صلی الله عليه واله وسلم ، 1 /45، الرقم: 63، والزرقاني في شرح المواهب اللدنية، 5 /461، والعسقلاني في الإصابة في تمييز الصحابة، 2 /57، وأيضًا في لسان الميزان، 2 /170، والذهبي في ميزان الاعتدال، 2 /193، والسيوطي في الخصائص الکبری، 1 /116.
’’بنی حریش کے ایک شخص سے روایت ہے: وہ (اپنے بچپن کا واقعہ بیان کرتے ہوئے )کہتے ہیں کہ میں اپنے والدِ گرامی کے ساتھ تھا جب حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حضرت ماعز بن مالک رضی اللہ عنہ کو رجم کی سزا سنائی۔ جب حضرت ماعز کو پتھر لگے تو میں گھبرا گیا۔ مجھ پر خوف سا طاری ہو گیا تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مجھے اپنے ساتھ چمٹا لیا۔ اُس وقت آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی مبارک بغلوں کا پسینہ مجھ پر گرا جو کستوری کی خوشبو کی مانند تھا۔‘‘
اِس حدیث کو امام دارمی نے روایت کیا ہے۔
97 /6. عَنْ هِنْدِ بْنِ أَبِي هَالَةَ رضی الله عنه، قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه واله وسلم سَبْطَ الْقَصَبِ. رَوَاهُ الطَّبَرَانِيُّ وَالْبَيْهَقِيُّ.
6: أخرجه الطبراني في المعجم الکبير، 22 /156، الرقم: 414، والبيهقي في شعب الإيمان، 2 /155، الرقم: 1430، والهيثمي في مجمع الزوائد، 8 /273، وابن سعد في الطبقات الکبری، 1 /422.
’’حضرت ہند بن ابی ہالہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بازو اور پنڈلیوں مبارک کی ہڈیاں مناسب طوالت والی تھیں۔‘‘
اِس حدیث کو امام طبرانی اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔
98 /7. عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی الله عنه، قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه واله وسلم شَثْنَ الْقَدَمَيْنِ وَالْکَفَّيْنِ، ضَخْمَ السَّاقَيْنِ، عَظِيْمَ السَّاعِدَيْنِ. رَوَاهُ ابْنُ سَعْدٍ.
7: أخرجه ابن سعد في الطبقات الکبری، 1 /415، وابن کثير في البداية والنهاية (السيرة)، 6 /19.
’’حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیا ن کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ہتھیلیاں، قدم مبارک اور پنڈلیاں بھری بھری اور بڑی تھیں اور آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی کلائیاں کشادہ تھیں۔‘‘
اِسے امام ابن سعد نے روایت کیا ہے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved