65/1. عَنْ عَبْدِ ﷲِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضی الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلی الله علیه وآله وسلم: مَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا وَقَدْ وُکِّلَ بِهٖ قَرِیْنُهُ مِنَ الْجِنِّ قَالُوْا: وَإیَّاکَ یَا رَسُوْلَ ﷲِ، قَالَ: وَإِیَّايَ إِلَّا أَنَّ ﷲَ أَعَانَنِي عَلَیْهِ فَأَسْلَمَ فَـلَا یَأْمُرُنِي إِلَّا بِخَیْرٍ.
رَوَاهُ مُسْلِمٌ وَأَحْمَدُ وَالدَّارِمِيُّ وَابْنُ حِبَّانَ.
أخرجه مسلم في الصحیح، کتاب صفة القیامة والجنة والنار، باب تحرش الشیطان وبعثه سرایاه لفتنة الناس، 4/2167، الرقم: 2814، وأحمد بن حنبل في المسند، 1/385، الرقم: 3648، والدارمي في السنن، 2/396، الرقم: 2734، وابن حبان في الصحیح، 14/327، الرقم: 6417، وابن خزیمة في الصحیح، 1/330، الرقم: 658، والطبراني في المعجم الأوسط، 3/93، الرقم: 2593، وأبو نعیم في دلائل النبوة، 1/158، الرقم: 127.
’’حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے ہر شخص کے ساتھ ایک شیطان (یعنی ہم شکل جن) مسلط کر دیا گیا ہے، صحابہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا آپ کے ساتھ بھی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میرے ساتھ بھی، لیکن اللہ تعالیٰ نے اس کے مقابلہ میں میری مدد فرمائی۔ وہ مسلمان ہو گیا اور وہ مجھے خیر کے سوا کوئی بات نہیں کہتا۔‘‘
اس حدیث کو امام مسلم، احمد، دارمی اور ابنِ حبان نے روایت کیا ہے۔
66/2. عَنْ عَائِشَةَ رضي اﷲ عنها: أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰهِ صلی الله علیه وآله وسلم خَرَجَ مِنْ عِنْدِهَا لَیْلًا قَالَتْ: فَغِرْتُ عَلَیْهِ فَجَاءَ فَرَأَی مَا أَصْنَعُ فَقَالَ: مَا لَکِ یَا عَائِشَةُ؟ أَغِرْتِ فَقُلْتُ: وَمَا لِي لَا یَغَارُ مِثْلِي عَلٰی مِثْلِکَ؟ فَقَالَ رَسُوْلَ اللّٰهِ: أَقَدْ جَائَکِ شَیْطٰنُکِ قَالَتْ: یَا رَسُوْلَ اللّٰهِ أَوْ مَعِيَ شَیْطَانٌ؟ قَالَ: نَعَمْ قُلْتُ: وَ مَعَ کُلِّ إِنْسَانٍ؟ قَالَ: نَعَمْ قُلْتُ: وَمَعَکَ؟ یَا رَسُوْلَ اللّٰهِ! قَالَ: نَعَمْ وَلَکِنْ رَبِّي أعَانَنِي عَلَیْهِ حَتَّی أَسْلَمَ.
رَوَاهُ مُسْلِمٌ.
أخرجه مسلم في الصحیح، کتاب صفات المنافقین، باب تحرش الشیطان، 2/372، الرقم: 2815
’’حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک رات ان کے پاس سے اٹھ کر گئے، مجھے اس پر غیرت آئی، پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آئے اور دیکھا کہ میں کیا کر رہی ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اے عائشہ! کیا بات ہے۔ کیا تم نے غیرت کی ہے؟ میں نے کہا مجھ جیسی عورت کو آپ جیسے مرد پر غیرت نہیں آنی چاہیے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تمہارے پاس تمہارا شیطان آیا تھا؟ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: یا رسول اللہ! کیا میرے ساتھ شیطان ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں! میں نے کہا: یا رسول اللہ! آپ کے ساتھ بھی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں! لیکن اس کے مقابلہ میں میرے رب نے میری مدد کی حتی کہ وہ مسلمان ہوگیا۔‘‘
اس حدیث کو امام مسلم نے روایت کیا ہے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved