56/1. عَنْ أَبِي سَعِیْدٍ الْخُدْرِيِّ رضی الله عنه أَنَّ رَسُوْلَ ﷲِ صلی الله علیه وآله وسلم قَالَ: أَتَانِي جِبْرِیْلُ، فَقَالَ: إِنَّ رَبِّي وَرَبَّکَ یَقُوْلُ لَکَ: کَیْفَ رَفَعْتُ ذِکْرَکَ؟ قَالَ: ﷲُ أَعْلَمُ. قَالَ: إِذَا ذُکِرْتُ ذُکِرْتَ مَعِي.
رَوَاهُ ابْنُ حِبَّانَ وَأَبُوْ یَعْلَی وَإِسْنَادُهُ حَسَنٌ.
أخرجه ابن حبان في الصحیح، 8/175، الرقم: 3382، وأبو یعلی في المسند، 2/522، الرقم: 1380، والخلال في السنة، 1/262، الرقم: 318، والدیلمي في مسند الفردوس، 4/405، الرقم: 7176، والطبري في جامع البیان، 30/235، وابن کثیر في تفسیر القرآن العظیم، 4/525، والهیثمي في موارد الظمآن، 1/439، وفي مجمع الزوائد، 8/254، والعسقلاني في فتح الباري، 8/712، والمناوي في فیض القدیر، 1/98، والأندلسي في تحفة المحتاج، 1/306، والخطیب البغدادي في الجامع لأخلاق الراوي، 2/70، الرقم: 1211، والسمعاني في أدب الإملا والاستملاء، 1/52، والهندي في کنز العمال، 1/2278، الرقم: 31891.
’’حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جبریلں میرے پاس آئے اور عرض کیا: تحقیق میرے اور آپ کے رب نے آپ کے لئے پیغام بھیجا ہے کہ میں نے آپ کا ذکر کیسے بلند کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتا ہے تو جبریلں نے عرض کیا: (اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اے حبیب!) جب بھی میرا ذکر ہو گا تو (ہمیشہ) میرے ساتھ آپ کا بھی ذکر ہو گا۔‘‘
ااس حدیث کوامام ابن حبان اور ابو یعلی نے روایت کیا ہے اس کی اسناد حسن ہیں۔
57/2. عَنْ أَبِي هُرَیْرَةَ رضی الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلی الله علیه وآله وسلم: اتَّخَذَ ﷲُ إِبْرَاهِیْمَ خَلِیْـلًا وَمُوْسَی نَجِیًّا وَاتَّخَذَنِي حَبِیْبًا، ثُمَّ قَالَ: وَعِزَّتِي وَجَـلَالِي لَأُوْثِرَنَّ حَبِیْبِي عَلَی خَلِیْلِي وَنَجِیْبِي.
رَوَاهُ الْبَیْهَقِيُّ وَالدَّیْلَمِيُّ وَالسُّیُوْطِيُّ وَالْهِنْدِيُّ.
أخرجه البیهقي في شعب الإیمان، 2/185، الرقم: 1494، والدیلمي في مسند الفردوس، 1/422، الرقم: 1716، والسیوطي في الفتح الکبیر، 1/29، وفي جامع الأحادیث، 1/29، الرقم:169، والهندي في کنز العمال، 1/2278، الرقم: 31893، والمناوي في فیض القدیر، 1/109.
’’حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو (اپنا) خلیل بنایا اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کو اپنے ساتھ کلام و سرگوشی کرنے والا بنایا اور مجھے اپنا حبیب بنایا اور پھر (اللہ تعالیٰ نے) فرمایا: قسم ہے مجھے اپنے عزت و جلال کی! میں ضرور اپنے حبیب کو اپنے خلیل و کلیم پر ترجیح و فوقیت دوں گا۔‘‘
اس حدیث کو امام بیہقی، دیلمی، سیوطی اور ہندی نے روایت کیا ہے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved