اِرشادِ باری تعاليٰ ہے:
وَلِتُکْمِلُوا الْعِدَّةَ وَلِتُکَبِّرُوا اﷲَ عَلٰی مَاهَدٰکُمْ وَلَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَo
(البقرة، 2: 185)
’’اور اس لیے کہ تم گنتی پوری کر سکو اور اس لیے کہ اس نے تمہیں جو ہدایت فرمائی ہے اس پر اس کی بڑائی بیان کرو اور اس لیے کہ تم شکر گزار بن جاؤo‘‘
پھر فرمایا:
فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْo
’’اپنے رب کے لیے نماز پڑھو اور قربانی کرو۔‘‘
عیدین کی نماز واجب ہے۔ سب پر نہیں بلکہ انہی پر جن پر جمعہ فرض ہے اور اس کی ادا کی وہی شرطیں ہیں جو جمعہ کیلئے ہیں۔ صرف اتنا فرق ہے کہ جمعہ میں خطبہ شرط ہے اور عیدین میں سنت . ان دونوں نمازوں کا وقت سورج کے بقدر ایک نیزہ بلند ہونے سے لے کر زوال تک ہے۔ مگر عیدالفطر میں کچھ دیر کرنا اور عید الاضحی میں جلدی کرنا مستحب ہے۔ ان نمازوں سے پہلے اذان و اقامت نہیں ہے۔ ان دونوں نمازوں کے ادا کرنے کا طریقہ ایک ہی ہے۔
پہلے نیت کریں: دو رکعت عیدالفطر یا عیدالاضحی واجب مع زائد چھ تکبیروں کے۔ پھر تکبیر کہہ کر ہاتھ باندھ لیں اور ثناء پڑھیں اس کے بعد امام زور سے اور مقتدی آہستہ سے (اتنی آواز سے کہ خود سن سکیں) تکبیریں کہیں، دو تکبیروں کے بعد ہاتھ چھوڑ دیں اور تیسری کے بعد باندھ لیں۔ پھر امام بلند آواز سے سورئہ فاتحہ اور کوئی سورۃ پڑھ کر رکوع اور سجود کرے گا۔ دوسر ی رکعت میں فاتحہ اور قرآت کے بعد رکوع میں جانے سے پہلے امام و مقتدی ہاتھ اٹھا کر تین تکبیریں کہہ کر ہاتھ چھوڑدیں اور چوتھی تکبیر کہتے وقت ہاتھ کانوںتک نہ اٹھائیں بلکہ رکوع میں چلے جائیں اور قاعدے کے مطابق نماز پوری کریں۔
عید کے دن درج ذیل اموربجا لانا مستحب ہے:
اَﷲُ اَکْبَرُ اَﷲُ اَکْبَرُ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اﷲُ وَاﷲُ اَکْبَرُ اَﷲُ اَکْبَرُ وَِﷲِ الْحَمْدُ.
نویں ذی الحجہ کی فجرسے تیرہویں کی عصر تک ہر فرض نمازکے فوراً بعد یہی تکبیر ایک بار کہنا واجب اور تین بار کہنا افضل ہے۔ اسے تکبیر تشریق کہتے ہیں۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved