العرفان فی فضائل و آداب القرآن

قرآن حکیم پڑھ کر بھول جانے پر وعید کا بیان

170. عَنْ أَبِي مُوسَی رضي الله عنه عَنِ النَّبِيِّ صلی الله عليه وآله وسلم، قَالَ: تَعَاهَدُوْا هَذَا الْقُرْآنَ، فَوَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ! لَهُوَ أَشَدُّ تَفَلُّتًا مِنَ الإِبِلِ فِي عُقُلِهَا. متفق عليه، وهذا لفظ مسلم.
”حضرت ابو موسٰی (اشعری) رضي اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: قرآن مجید پڑھتے پڑھاتے، سنتے سناتے رہا کرو۔ قسم اس ذات کی جس کے قبضہء قدرت میں محمد ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جان ہے! ذہن سے نکل جانے میں یہ اس اونٹ سے بھی زیادہ تیز ہے جو رسی سے بندھا ہوا ہو۔“

171. عَنْ عَبْدِ اﷲِ رضي اﷲ عنه قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صلی الله عليه وآله وسلم: بِئْسَ مَا لِأَحَدِهِمْ أَنْ يَقُولَ: نَسِيْتُ آيَةَ کَيْتَ وَکَيْتَ، بَلْ هُوَ نُسِّي، اسْتَذْکِرُوا الْقُرْآنَ، فَإِنَّهُ أَشَدُّ تَفَصِّيًا مِنْ صُدُوْرِ الرِّجَالِ مِنَ النَّعَمِ بِعُقُلِهَا. متفق عليه، وهذا لفظ مسلم.
”حضرت عبد اﷲ (بن مسعود) رضي اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بہت برا ہے کسی کا یہ کہنا کہ میں فلاں فلاں آیت بھول گیا (وہ بھولا نہیں) بلکہ اسے بھلا دیا گیا۔ قرآن مجید کو سنتے سناتے رہا کرو کیونکہ لوگوں کے سینوں سے نکل جانے میں وہ رسی سے بندھے ہوئے جانوروں سے بھی زیادہ تیز ہے۔“

172. عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضي اﷲ عنهما أَنَّ رَسُولَ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم قَالَ: إِنَّمَا مَثَلُ صَاحِبِ الْقُرْآنِ کَمَثَلِ صَاحِبِ الْإِبِلِ الْمُعَقَّلَةِ، إِنْ عَاهَدَ عَلَيْهَا أَمْسَکَهَا، وَإِنْ أَطْلَقَهَا ذَهَبَتْ. متفق عليه.
وزاد مسلم في رواية: وَإذَا قَامَ صَاحِبِ الْقُرْآنِ فَقَرَأَهُ بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ ذَکَرَهُ، وَإِذَا لَمْ يَقُمْ بِهِ نَسِيَهُ.
”حضرت (عبد اللہ) بن عمر رضی اﷲ عنھما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: صاحبِ قرآن (یعنی حافظِ قرآن) کی مثال رسی سے بندھے ہوئے اونٹ کے مالک کی سی ہے کہ اگر اس کی نگرانی کرے تو اُسے روک سکتا ہے اور اگر اسے چھوڑ دے گا تو وہ بھاگ جائے گا (یعنی حافظِ قرآن اگر قرآن پڑھتا پڑھاتا رہے گا تو اسے قرآن یاد رہے گا ورنہ بھول جائے گا)۔
”اور مسلم نے ایک روایت میں یہ الفاظ زائد بیان کئے ہیں: جب صاحبِ قرآن کوشش میں لگا رہتا ہے کہ اسے رات دن پڑھتا رہے تو یاد رکھتا ہے، اور جب کوشش چھوڑ دیتا ہے تو اسے قرآن بھول جاتاہے۔“

173. عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضي اﷲ عنه قَالَ: قَالَ رَسُولُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم: عُرِضَتْ عَلَيَّ أُجُورُ أُمَّتِي حَتَّی الْقُذَاةُ يُخْرِجُهَا الرَّجُلُ مِنَ الْمَسْجِدِ، وَعُرِضَتْ عَلَيَّ ذُنُوبُ أُمَّتِي فَلَمْ أَرَ ذَنْبًا أَعْظَمَ مِنْ سُورَةٍ مِنَ الْقُرْآنِ أَوْ آيَةٍ أُوْتِيْهَا رَجُلٌ ثُمَّ نَسِيَهَا. رواه الترمذي وأبوداود.
”حضرت انس بن مالک رضي اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میرے سامنے میری امت کے اَجر و ثواب پیش کئے گئے یہاں تک کہ وہ کوڑا کرکٹ بھی جو آدمی مسجد سے نکالتا ہے (اس کا ثواب بھی پیش کیا گیا)۔ اور مجھ پر میری اُمت کے گناہ پیش کئے گئے تو میں نے اس سے بڑا کوئی گناہ نہیں دیکھا کہ قرآن کی کوئی سورت یا کوئی آیت کسی آدمی کو (یاد کرنے کی توفیق) دی گئی اور پھر اس نے اسے بھلا دیا۔“

174. عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ رضي اﷲ عنه قاَلَ: قَالَ رَسُولُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم: مَا مِنِ امْرِئٍ يَقْرَأُ الْقُرْآنَ، ثُمَّ يَنْسَاهُ إِلاَّ لَقِيَ اﷲَ عز وجل أَجْزَمَ. رواه أبوداود والدارمي وابن أبي شيبة.
”حضرت سعد بن عبادہ رضي اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو شخص قرآن حکیم پڑھنا سیکھ لے پھر اسے بُھلا دے وہ اﷲ تعالیٰ سے اِس حال میں ملاقات کرے گا کہ ا س پر (مرضِ) کوڑھ طاری ہوگا۔“

175. عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ رضي اﷲ عنه يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم: تَعَلَّمُوا الْقُرْآنَ وَتَغَنَّوْا بِهِ وَاقْتَنُوهُ، وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ! لَهُوَا أَشَدُّ تَفَلُّتًا مِنَ الْمَخَاضِ فِي الْعُقُلِ. رواه النسائي والدارمي والبيهقي.
”حضرت عقبہ بن عامر رضي اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: قرآن سیکھو اور خوش اِلحانی کے ساتھ اِس کی تلاوت کیا کرو اور اس تلاوت سے ثواب حاصل کیا کرو۔ اور اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے! بے شک یہ قرآن (سینوں سے) اونٹنیوں کے رسیوں سے چھوٹنے سے بھی زیادہ تیزی سے نکل جاتا ہے۔“

176. عَنْ عَبْدِ اﷲِ رضي اﷲ عنه قَالَ: أَکْثِرُوْا تِلاَوَةَ الْقُرْآنِ قَبْلَ أَنْ يُرْفَعَ، قَالُوْا: هَذِهِ الْمَصَاحِفُ تُرْفَعُ، فَکَيْفَ بِمَا فِي صُدُوْرِ الرِّجَالِ؟ قَالَ: يُسْرَی عَلَيْهِ لَيْلاً فَيُصْبِحُوْنَ مِنْهُ فُقَرَاءَ، وَيَنْسَونَ قَوْلَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اﷲُ، ويَقَعُوْنَ فِي قَولِ الْجَاهِلِيَّةِ وَأَشْعَارِهِمْ، وَذَلِکَ حِيْنَ يَقَعُ عَلَيْهِمُ الْقُوْلُ. رواه الدارمي.
”حضرت عبد اﷲ رضي اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ قرآن پاک کو اٹھائے جانے سے پہلے کثرت سے اس کی تلاوت کیا کرو۔ لوگوں نے کہا کہ یہ مصاحف تو اٹھا لیے جائیں گے لیکن ان (مصاحف) کا کیا ہوگا جو لوگوں کے سینوں میں محفوظ ہیں؟ آپ رضي اللہ عنہ نے فرمایا کہ ان پر ایک رات ایسی گزرے گی کہ وہ لوگ صبح کے وقت اس قرآن سے خالی ہو جائیں گے اور لاَ إِلَهَ إِلاَّ اﷲُ کہنا بھول جائیں گے، اور زمانہء جاہلیت والی باتیں اور اَشعار کہیں گے۔ اور یہ وہ وقت ہوگا جب ان پر اﷲ کا عذاب واقع ہوگا۔“


حواشی

الحديث رقم 170: أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب: فضائل القرآن، باب: استذکار القرآن وتعاهده، 4 / 1921، الرقم: 4746، ومسلم في الصحيح، کتاب: صلاة المسافرين وقصرها، باب: الأمر بتعهد القرآن وکراهة قول نسيت آية کذا، 1 / 545، الرقم: 791، وأحمد بن حنبل في المسند، 4 / 397، وابن أبي شيبة في المصنف، 6 / 123، الرقم: 29992، والبيهقي في السنن الصغرى، 1 / 543، الرقم: 987، والطبراني عن أنس رضي الله عنه في المعجم الأوسط، 2 / 322، الرقم: 2104، وأبويعلى في المسند، 13 / 291، الرقم: 7305، والبيهقي في شعب الإيمان، 2 / 333، الرقم: 1961، والمنذري في الترغيب والترهيب، 2 / 236، الرقم: 2229.

الحديث رقم 171: أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب: فضائل القرآن، باب: استذکار القرآن وتعاهده، 4 / 1921، الرقم: 4744، وفي باب: نسيان القرآن وهل يقول: نسيت آية کذا وکذا، 4 / 1923، الرقم: 4752، ومسلم في الصحيح، کتاب: صلاة المسافرين وقصرها، باب: الأمر بتعهد القرآن وکراهة قول: نسيت آية کذا، 1 / 544، الرقم: 790، والترمذي في السنن، کتاب القراءات عن رسول اﷲ صلى الله عليه وآله وسلم، باب: (10)، 5 / 193، الرقم: 2942، وقال أبو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، والنسائي في السنن، کتاب: الإفتتاح، باب: جامع ماجاء في القرآن، 2 / 154، الرقم: 943، وأحمد بن حنبل في المسند، 1 / 417، الرقم: 3960، وابن حبان في الصحيح، 3 / 38، الرقم: 761.

الحديث رقم 172: أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب: فضائل القرآن، باب: استذکار القرآن وتعاهده، 4 / 1920، الرقم: 4743، ومسلم في الصحيح کتاب: صلاة المسافرين وقصرها، باب: الأمر بتعهد القرآن وکراهة قول: نسيت آية کذا وجواز قول أنسيتها، 1 / 543، الرقم: 789، والنسائي في السنن، کتاب: الإفتتاح، باب: جامع ماجاء في القرآن، 2 / 154، الرقم: 942، وفي السنن الکبرى، 1 / 327، الرقم: 1014، ومالک في الموطا، 1 / 202، الرقم: 474، وأحمد بن حنبل في المسند، 2 / 17، 64، 112، الرقم: 4665، 5315، 5923، وابن حبان في الصحيح، 3 / 42، الرقم: 765.

الحديث رقم 173: أخرجه الترمذي في السنن، کتاب: فضائل القرآن عن رسول اﷲ صلى الله عليه وآله وسلم، باب: (19)، 5 / 178، الرقم: 2916، وأبوداود في السنن، کتاب: الصلاة، باب: في کنس المسجد، 1 / 126، الرقم: 461، وابن خزيمة في الصحيح، 2 / 271، الرقم: 1297، وعبدالرزاق في المصنف، 3 / 361، الرقم: 5977، وأبو يعلى في المسند، 7 / 253، الرقم: 4265، والطبراني في المعجم الأوسط، 6 / 308، الرقم: 6489، وفي المعجم الصغير، 1 / 330، الرقم: 547، والبيهقي في السنن الکبرى، 2 / 440، الرقم: 4110، وفي شعب الإيمان، 2 / 334، الرقم: 1966، والمنذري في الترغيب والترهيب، 1 / 122، الرقم: 429.

الحديث رقم 174: أخرجه أبوداود في السنن، کتاب: الصلاة، باب: التشديد فيمن حفظ القرآن ثم نسيه، 2 / 75، الرقم: 1474، والدارمي في السنن، 2 / 529، الرقم، 3340، وابن أبي شيبة في المصنف، 6 / 124، الرقم: 29995، والمنذري في الترغيب والترهيب، 2 / 234، الرقم: 2225.

الحديث رقم 175: أخرجه النسائي في السنن الکبرى، 5 / 18، الرقم: 8034، والدارمي موقوفا في السنن، 2 / 531، الرقم: 3348، والبيهقي في السنن الصغرى، 1 / 543، الرقم: 988، وفي شعب الإيمان، 2 / 335، الرقم: 1967.

الحديث رقم 176: أخرجه الدارمي في السنن، باب: في تعاهد القرآن، 2 / 530، الرقم: 3341.

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved