عقیدہ ختم نبوت

تفصیلی فہرست

پیش لفظ

حصہ اَوّل: عقیدۂ ختمِ نبوت {قرآن و حدیث اور اَقوالِ اَئمہ کی روشنی میں}

باب اَوّل: عقیدۂ ختمِ نبوت کا اِجمالی جائزہ

1۔ پیکرِ نبوت شانِ ربوبیت کا مظہرِ اَتم ہے

2۔ پیکرِ مصطفی ﷺ سلسلۂ نبوت کا مرجع ہے

3۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی شانِ ختم نبوت

4۔ ذکرِ مصطفی ﷺ کی رِفعت اور شانِ خاتمیت

5۔ اَدب و تعظیمِ مصطفی ﷺ کا خصوصی حکم

6۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں عقیدۂ ختم نبوت کی قطعیت

7۔ ایمان و عقیدہ کا مرکز و محور ذاتِ مصطفی ﷺ ہے

باب دُوُم: ختم اور خاتم کا معنٰی و مفہوم

ائمہ لغت کے نزدیک خاتم کا معنی

لفظِ خاتم کی لغوی تحقیق

1۔ امام ابو منصور محمد بن احمدالازھری (282۔ 370ھ)

2۔ امام اسماعیل بن عباد (326۔ 385ھ)

3۔ امام ابن حماد الجوہری (م 393ھ)

4۔ امام احمد بن فارس بن زکریا (م 395ھ)

5۔ امام راغب اصفہانی (م 502ھ)

6۔ امام محمد بن اثیر جزری (م 606ھ)

7۔ علامہ ابو الفضل محمد بن عمر بن خالد القرشی (أتمہ 681ھ)

8۔ علامہ ابن منظور الافریقی (م 711ھ)

9۔ علامہ محمد بن ابی بکر الرازی (م 721ھ)

10۔ علامہ محمد بن یعقوب الفیروزآبادی (م 817ھ)

11۔ علامہ طاہر پٹنی (م 986 ھ)

12۔ ابو البقاء الحسینی الکفوی (م 1095ھ)

13۔ علامہ مرتضیٰ الزبیدی (م 1306ھ)

14۔ معلم بطرس البستانی (م 1883ء)

آیت کریمہ { خِتٰـمُهٗ مِسْکٌ} سے اِستدلال

ختام اور خاتم قریب المعنی ہیں

حاصلِ بحث

باب سوُم: ختمِ نبوت قرآن مجید کی روشنی میں

1۔ حضور نبی اکرمﷺکسی مرد کے باپ نہیں بلکہ رسول اللہ اور خاتم النبیین ہیں

  1. بالغ مرد کا باپ نہ ہونے کی حکمتیں
  2. ولٰـکن کے ذریعے شبہات کا اِزالہ
  3. حضور ﷺ بحیثیتِ رسول تمام امت کے روحانی باپ ہیں
  4. اُمتِ محمدی ﷺ کی عددی کثرت
  5. آیت میں وَخَاتَمَ النَّبِيِّيْن کا جملہ لانے کی غرض و غایت
  6. خاتم الرسل کی بجائے خاتم النبیین کہنے کی اہمیت و معنویت
  7. لفظِ خاتم النبیین میں نکتۂ محبت

چند شبہات اور ان کا ازالہ

2۔ الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیم سے ختمِ نبوت پر اِستدلال

3-4۔ قرآن میں حضور ﷺ کے بعدکسی وحی پر ایمان لانے کا ذکر نہیں

  1. ایمان اور وحی کا باہمی تعلق
  2. حضور نبی اکرم ﷺ کا ذکر مقدّم رکھنے کی حکمتیں

5۔ حضور ﷺ کے علاوہ صرف پہلے انبیاء پر ایمان لانے کا حکم

6۔ رسول اور مومنوں نے صرف اس وحی کی تصدیق کی جو نازل ہوچکی

7۔ انبیاء پر نزولِ وحی کے ذکر میں حضور ﷺ کے بعد کوئی وحی نہیں

نزولِ وحی کا دروازہ مستقلاً بند کر دیا گیا ہے

نبوت اور وحی کا باہمی تعلق

نزولِ وحی کی مختلف صورتیں

پہلی صورت: دل میں بات ڈالنا

دوسری صورت: پس پردہ کلام کرنا

تیسری صورت: ارسالِ رُسل

نزولِ وحی اور بشریتِ مصطفی ﷺ

ایک عام مثال سے بشریتِ مصطفی ﷺ کی وضاحت

حضور نبی اکرم ﷺ کے جسم اطہر کی نظافت و پاکیزگی کا عالم

 اللہ تعالیٰ کی ہر صفت قدیم ہے

وجودِ مصطفوی ﷺ کا سایہ نہ ہونے کا سبب

8۔ زمانۂ نزولِ قرآن، نزولِ وحی کا آخری زمانہ ہے

9۔ اہلِ کتاب کو صرف قرآنی وحی پر ایمان لانے کا حکم دیا گیا

10۔ قرآن حکیم کے بعد کسی وحی کو حق نہیں کہا گیا

11-12۔ قرآن اپنے سے پہلی آسمانی کتابوں کی ہی تصدیق کرتا ہے

  1. قرآنی تصدیق ہی معیار حق ہے
  2. قرآنی تصدیق میں نقص ماننا کفر ہے

13۔ حضور ﷺ کی صرف پہلی آسمانی کتابوں کی تصدیق سے استدلال

14۔ حضور ﷺ اور انبیاء سابقین سے ہی مثیاقِ نبوت لیا گیا

15۔ حضور ﷺ صرف گذشتہ نبیوں کے مبشر نہیں مصدِّق ہیں

  1. ثُمّ لانے کی حکمت
  2. ایمان اور مدد و نصرت کا مفہوم
  3. دعائے ابراہیمی علیہ السلام اور بشارتِ عیسوی علیہ السلام
  4. محمد اور احمد دونوں حضور نبی اکرم ﷺ کے ذاتی نام ہیں
  5. اہلِ کتاب کو بعثتِ مصطفی ﷺ کی مکمل معرفت تھی
  6. یہود کا شہرِ مدینہ کو مسکن بنانا
  7. موجودہ اناجیل میں حضور ﷺ کی ختم نبوت کے تذکرے

16۔ تکمیلِ دین اور اِتمامِ نعمت سے ختمِ نبوت پر اِستدلال

  1. نبوتِ محمدی ﷺ کی عالم گیریت اور دائمیت
  2. ختمِ نبوت نعمتِ عظمیٰ ہے … ایک شبہ کا ازالہ

17۔ حضور ﷺ کی رسالتِ عامہ سے ختمِ نبوت پر اِستدلال

18۔ حضور ﷺکو تمام انسانوں کے لیے رسول بنا کر بھیجا گیا

19۔ رسالتِ مصطفی ﷺ پر ایمان لانے کا حکم تمام انسانوں کو دیا گیا

20۔ حضورﷺکی لائی ہوئی ہدایت تمام جہان والوں کے لیے نصیحت ہے

21۔ عمومِ بعثتِ مصطفی ﷺ کے بعد نئے نبی کی ضرورت باقی نہ رہی

  1. جب تک مملکتِ خدا ہے تب تک رسالتِ مصطفی ﷺ ہے
  2. قیامت تک نبوتِ محمدی ﷺ کا فیصان جاری رہے گا
  3. نظامِ نبوت میں ظلّی و بروزی وغیرہ کی کو ئی تقسیم نہیں

22۔ حضور ﷺ کی رحمتِ عامہ سے ختمِ نبوت پر اِستدلال

23۔ حضور ﷺ کے پوری انسانیت کے لیے بشیر و نذیر ہونے سے اِستدلال

24۔ حضور ﷺ قرآن کے ذریعے تمام جہانوں کو ڈر سنانے والے ہیں

25۔ ذاتِ محمدی ﷺ کا دلیلِ قاطع ہونا آپ ﷺ کی ختمِ نبوت کی دلیل ہے

26۔ رسالتِ محمدی ﷺ پر ایمان لانے میں ہی انسانیت کی بہتری ہے

27۔ قرآنِ مجید قیامت تک تمام انسانوں کے لیے سرچشمۂ ہدایت ہے

28۔ حفاظتِ قرآن کی الوہی ضمانت سے ختم نبوت پر استدلال

29۔ قرآن مجید کے تمام جہانوں کے لیے نصیحت ہونے سے اِستدلال

30۔ قیامت تک جو کوئی بھی قرآن کو جھٹلائے گا اس کا ٹھکانا دوزخ ہے

31۔ قبلۂ مصطفی ﷺ کے ہی تا قیامت قبلۂ عالمین ہونے سے اِستدلال

32۔ حضورﷺ کی ہمہ جہت شانوں کا زمان و مکان پر اِحاطہ

33۔ حضور ﷺ کے دوگونہ فرائض نبوت سے ختمِ نبوت پر اِستدلال

34۔ حضور نبی اکرم ﷺ کے چہارگانہ فرائض سے ختمِ نبوت پر اِستدلال

35۔ بعثتِ نبوی ﷺ اور مقاصدِ نبوت کی تکمیل سے اِستدلال

  1. شرائع ماقبل کی تنسیخ
  2. تکمیلِ اَحکامِ شریعت
  3. تخفیفِ اَحکامِ شریعت
  4. تبلیغِ اَحکامِ شریعت
  5. تنفیذِ اَحکامِ شریعت

36۔ صرف حضور ﷺ ہی کی نبوت و رِسالت پر ایمان لانے کا حکم

37۔ حضور ﷺ ہی کی نبوت و رسالت پر ایمان لانے والے مومن ہیں

38۔ صرف حضور نبی اکرم ﷺپر ایمان لانے اور آپ ﷺ کی تعظیم و توقیر بجا لانے میں ہی کامیابی کی ضمانت ہے

39۔ حضور ﷺ پر ایمان لانا ہی رحمت و بخششِ خداوندی کا ذریعہ ہے

40۔ حضورﷺ پر ایمان لانا ہی عذاب آخرت سے نجات کا ذریعہ ہے

41۔ حضور نبی اکرم ﷺ پر ایمان لانے والوں کے لیے ہی بہت بڑے اجر کا وعدہ ہے

42۔ حضور ﷺ پر نازل کی گئی کتاب پر ایمان لانے سے گناہوں کا خاتمہ

43۔ قیامت تک مطاعِ مطلق صرف حضورنبی اکرم ﷺ ہیں

44۔ اہل ایمان کو اطاعتِ الٰہی اور اطاعتِ مصطفیﷺ کا حکم

45۔ اطاعتِ الٰہی کی طرح اطاعتِ مصطفی ﷺ کا حکم بھی دائمی ہے

46۔ اطاعتِ مصطفی ﷺ ہی اطاعتِ خدا ہے

لفظ الرّسول کا مفہوم

اِطاعتِ خدا کے لیے اطاعتِ رسول ﷺ کی ناگزیریت

اُولی الامر کی اطاعت مستقل بالذات نہیں

آیت کریمہ میں رسول سے مراد حضورنبی اکرم ﷺ ہیں؟

اُولی الامر کبھی نبی نہیں ہو سکتے

47۔ حکمِ محمدی ﷺ ہی ہمیشہ حتمی وقطعی اور مفروض الاطاعت رہے گا

48۔ حضور ﷺ کے حکم کو قطعی مانے بغیر ایمان مقبول نہیں

49۔ ایمان والوں کو اطاعتِ مصطفی ﷺ ہی کی دعوت دی گئی ہے

50۔ قیامت تک اطاعتِ مصطفی ﷺ ہی فلاح کا وسیلہ ہے

51۔ قیامت تک اطاعتِ مصطفی ﷺ ہی ہدایت کا ذریعہ ہے

52۔ اِطاعتِ مصطفی ﷺ کی بدولت اللہ تعالیٰ بندوں پر رحم فرماتا ہے

53۔ اطاعت و اتباعِ مصطفی ﷺ ہی مدارِ نجات ہے

54۔ اِطاعت ِمصطفی ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے رحم و کرم کا وسیلہ ہے

55۔ اِطاعتِ مصطفی ﷺ ہی کا صلہ بڑی کامیابی ہے

56۔ اطاعتِ مصطفی ﷺ ہی جنتوں میں داخل ہونے کا ذریعہ ہے

57۔ نورِمصطفی ﷺ کی بدولت دلوں کو ایمان کا نور نصیب ہوتاہے

58۔ حضور ﷺ ہی امت سے بارِ گراں اور طوقِ قیود دور فرماتے ہیں

59۔ ہدایت اور نجات نبیِ آخر الزماںﷺ ہی کی پیروی میں مضمر ہے

60۔ حضور ﷺ کی نصیحت پر عمل پیرائی ہی باعثِ بخشش و اَجر کا وعدہ ہے

61۔ حضور ﷺ ہی کی اتباع سے تائید ایزدی نصیب ہوتی ہے

62۔ اِطاعت و پیرویِ رسول ﷺ میں ہی حیاتِ جاوداں ہے

63۔ اطاعتِ مصطفی ﷺ سے رُوگردانی پر دوزخ کی وعید سے اِستدلال

64۔ اطاعتِ مصطفی ﷺ سے منہ پھیرنے والا عواقب کا خود ذمہ دار ہے

65۔ اِطاعتِ مصطفی ﷺ سے اِنحراف بڑی مشکل کا سبب بنتا ہے

66۔ دنیا میں حضور نبی اکرم ﷺکی اطاعت سے رُوگردانی کرنے والوں کا آخرت میں اِظہارِ اَفسوس

67۔ اطاعتِ مصطفی ﷺ سے رُوگردانی اُمت کی بزدلی کا باعث ہے

68۔ اِتباعِ محمدی ﷺ ہی قیامت تک محبتِ الٰہی کے حصول کا ذریعہ ہے

69۔ سیرتِ نبوی ﷺ کی حفاظت و تمامیت سے استدلال

اِطاعت و اِتباع اور اُسوۂ و سیرتِ مصطفی ﷺ کا باہمی تعلق

سابقہ اَنبیاء کی مکمل سیرتیں ریکارڈ میں محفوظ نہیں

سیرتِ محمدی ﷺ کا ہر گوشہ اپنی جزئیات کے ساتھ محفوظ ہے

حضور نبی اکرم ﷺ کی سیرتِ طیبہ کیوں محفوظ رہی؟

70-71۔ حضور ﷺ کا اپنی اُمت کے ساتھ قریبی اور دائمی تعلق

72-73۔ اُمت کے اندر حضور نبی اکرم ﷺ کی موجودگی سے استدلال

دیدۂ کور کو کیا آئے نظر کیا دیکھے؟

75۔ حضور ﷺ کے پیروکاروں کی کثرت سے ختمِ نبوت پر اِستدلال

76۔ حضور ﷺ کی شانِ شاہدیت سے ختمِ نبوت پر اِستدلال

77۔ حضورﷺ قیامت تک اُمت کی مغفرت و بخشش کا وسیلہ ہیں

78۔ وصال سے حضور ﷺ کی نبوت و رسالت ختم نہیں ہوئی

79۔ اُمتِ محمدی ﷺ کو کارِ نبوت ’’تبلیغ و دعوت‘‘ کی تفویض

80۔ اُمت محمدیﷺ کے خیر الامم ہونے سے ختم نبوت پر اِستدلال

81۔ اُمتِ محمدی ﷺ کے سوادِ اعظم کا کبھی گمراہی پر جمع نہ ہونے سے اِستدلال

82۔ اُمتِ محمدیﷺ کے آخر الامم ہونے سے اِستدلال

83۔ اُمتِ محمدی ﷺ کے پہلی اُمتوں کا جانشین ہونے سے استدلال

84۔ اُمتِ محمدی ﷺ کو زمین میں گزشتہ اَقوام کی جانشین بنایا گیا

85۔ حضور ﷺ کی اُمتِ دعوت کے کفار آخری اُمت کے کفار ہیں

86۔ اُمتِ محمدیﷺ کے اُممِ سابقہ پر گواہ ہونے سے استدلال

87۔ اُمتِ محمدی ﷺ کا تمام بنی نوع انسان پر گواہ ہونا

88-110۔ لفظ مِنْ قَبْلِکَ سے ختمِ نبوتِ محمدیﷺ پر استدلال

اَہم نکات

111-115۔ بعثتِ مصطفی ﷺ کے معاً بعد قیامت آئے گی

116-118۔ تمام اَدیانِ عالم پر غلبۂ دینِ حق ختمِ نبوت کی محکم ترین دلیل ہے

119۔ لوگوں پر قرآن کے علاوہ کسی اور وحی کا اِتباع جائز نہیں

120۔ علی وجہ البصیرت داعیانِ حق کا حصر: دلیلِ ختم نبوت

121۔ وارثینِ قرآن میں کوئی نبی شامل نہیں

122-127۔ مَا بَيْنَ یَدَيْهِ کے الفاظ سے استدلال

128۔ بشارتِ عیسوی علیہ السلام سے ختمِ نبوت پر استدلال

129۔ قبر میں صرف نبوتِ محمدی ﷺ پر ایمان کا سوال ہوگا

خلاصۂ بحث

باب چہارُم: ختمِ نبوت احادیثِ نبوی ﷺ کی روشنی میں

اسلام میں سنت و حدیثِ نبوی کا مقام

تصورِ حاکمیت اور مقامِ رسالت

1-6۔ بعثت محمدیﷺ کے ساتھ قصرِ نبوت کی تکمیل سے استدلال

7-13۔ حضور نبی اکرمﷺ قائد المرسلین و خاتم النبیّین ہیں

14-30۔ اَسمائے مصطفیﷺ سے ’’آخری نبی‘‘ کے معنی پر دلالت

31-34۔ تخلیق آدم علیہ السلام سے قبل’’خاتم النبیین‘‘ کا خطاب

35-37۔ حضور نبی اکرمﷺ تخلیق میں اول اور بعثت میں آخر

38-47۔ جھوٹے مدعیانِ نبوت کے بارے میں حضور نبی اکرم ﷺ کی پیشین گوئی

48۔ جگر گوشۂ مصطفی ﷺ سیدنا ابراہیم رضی اللہ عنہ کی وفات دلیلِ ختم نبوت

49-70۔ حضور نبی اکرم ﷺ کے بعد نبوت نہیں بلکہ مبشرات ہیں

71۔ ’’میں خاتم النبیین ہوں‘‘

72۔ ’’میرے بعد کوئی نبی نہیں‘‘

73-74۔ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے نبی نہ ہونے سے استدلال

75-94۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ مثلِ ہارون علیہ السلام ہونے کے باوجود نبی نہ ہوئے

95-105۔ حضور ﷺ کی رِسالتِ عامّہ سے ختمِ نبوت پر اِستدلال

106-108۔ تمام جہانوں کے لیے رحمت ہونے سے اِستدلال

109-111۔ مہرِ نبوت سے ختمِ نبوت پر اِستدلال

112-113۔ ختمِ ہجرت کی تمثیل میں ختمِ نبوت کا بیان

114-116۔ حضور نبی اکرم ﷺ آخری نبی ہیں اور مسجدِ نبوی آخری مسجد

117-121۔ حضور نبی اکرمﷺ آخری نبی ہیں اور امتِ مسلمہ آخری امت

122-130۔ حضور نبی اکرم ﷺ کے بعد نبوت نہیں خلافت ہے

131۔ شبِ معراج جبریلِ امین علیہ السلام کا ملائکہ میں اعلانِ ختمِ نبوت

132-133۔ ’’خاتم النبیین‘‘ کے الفاظ پر مشتمل درود پاک کی تعلیم

134-139۔ امت محمدی ﷺ درجہ میں اول اور وجود میں آخر

140-147۔ امت محمدی ﷺ ہی خیر الأمم اور آخر الأمم ہے

148-156۔ دنیا و آخرت میں امتِ محمدی ﷺ کا شرف و امتیاز

157۔ حضور نبی اکرم ﷺ ہی امتِ محمدی ﷺ کے نبی ہیں

158-162۔ امت کے گمراہی پر جمع نہ ہونے سے استدلال

163-165۔ امتِ محمدی ﷺ کے شرک میں مبتلا نہ ہونے سے استدلال

166-170۔ اُمّت میں اَئمہ مجدّدین کے بھیجے جانے سے استدلال

171-179۔ اہلِ بیت اطہار کے ذریعہ نجات ہونے سے استدلال

180-183۔ محشر میں حضور ﷺ کی ختم نبوت کا تذکرہ

  1. حدیثِ شفاعت میں ختم نبوت کا تذکرہ
  2. حضورﷺ اور آپ کی امت کی گواہی پر قومِ نوح کا تعجب!

184۔ یہ گواہی دو کہ میں خاتمِ انبیاء و رسل ہوں

185-186۔ حضرت آدم علیہ السلام کے شانوں پر ختمِ نبوت کی شہادت

187۔ ختم نبوتِ محمدی ﷺ پر ایک راہب کی گواہی

188۔ بصریٰ کے بازار میں ایک راہب کا اعلان

189۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی ختمِ نبوت پر ایک گوہ کی گواہی

190۔ میں ایک ہز ار یا اس سے بھی زیادہ ا نبیاء کا خاتم ہوں

191۔ قرآن کے حلال کو حلا ل اور حرام کو حرام جا ننے سے استدلال

192۔ حلال و حرام وہی ہے جس کا اعلان حضور ﷺ نے فرمایا

193۔ انبیاء کرام میں سے آدم علیہ السلام کے سب سے آخری بیٹے

194۔ ایک صحابی کی زبان پر بعد اَز وفات خاتم النبیین کے الفاظ

195۔ وادیِ مکہ میں خاتم النببینﷺکی آمد کا اعلان

196۔ حضرت یعقوب علیہ السلام کی طرف بعثتِ خاتم الأنبیا کی وحی

197۔ عرش کے پائے پر ’’مُحَمَّدٌ رَسولُ اللهِ خَاتَمُ الأنبیَاء‘‘

198۔ سوال قبر کے جواب میں ’’ خاتم النبیین‘‘ کے الفاظ

199-201۔ حضرت ابو بکر اور حضرت عمر رضی اللہ عنھما کی اقتداء کا حکم

202-203۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ حضور خاتم الأنبیاء کے وصی ہیں

204۔ امت کا اول و آخر بہتر ہونے سے استدلال

205-210۔ امت کے افضل ترین افراد کی خبر دینے سے استدلال

خلاصہ کلام

باب پنجم: عقیدۂ ختم نبوت پر اَئمہ و محدّثین کا موقف

1۔ اَئمہ تفسیر کی آراء

  1. حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنھما (م 68ھ)
  2. امام ابن جریر طبری (م 310ھ)
  3. امام بغوی شافعی (م 516ھ)
  4. امام زمخشری (م 528ھ)
  5. امام ابن جوزی (م 597ھ)
  6. امام فخر الدین رازی (م 606ھ)
  7. امام قرطبی (م 671ھ)
  8. امام بیضاوی (م 685ھ)
  9. امام ابوالبرکات عبد اللہ بن احمد بن محمود نسفی (م 710ھ)
  10. امام علاؤ الدین بغدادی خازن (م 725ھ)
  11. امام ابو حیان اندلسی (م 754ھ)
  12. امام نظام الدین نیشاپوری (م 728ھ)
  13. امام ابن کثیر (م 774ھ)
  14. امام جلال الدین سیوطی (م 911ھ)
  15. امام ابو سعود محمد بن محمد العمادی (م 951ھ)
  16. امام اسماعیل حقی (م 1137ھ)
  17. قاضی ثناء اللہ پانی پتی (م 1225ھ)
  18. علامہ شوکانی (م 1255ھ)
  19. امام سید محمود آلوسی (م 1270ھ)
  20. ملا جیون (1130ھ)

2۔ ائمہ حدیث کی آراء

  1. امام ابن حبان (م 354ھ)
  2. قاضی عیاض (م 544ھ)
  3. امام ابن قیم الجوزیہ (م 751ھ)
  4. امام ابن حجر عسقلانی (م 852ھ)
  5. امام بدرالدین عینی (م 855ھ)
  6. امام قسطلانی (م 923ھ)
  7. ملا علی قاری (م 1014ھ)
  8. امام احمد شہاب الدین خفاجی (م 1069ھ)
  9. امام زرقانی مالکی (م 1122ھ)
  10. شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ (م 1147ھ)

3۔ ائمہ فقہ و عقائد کی آراء

  1. امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ (م 150ھ)
  2. امام محمد شہاب الکردری (م 287ھ)
  3. امام ابو جعفرالطحاوی (م 321ھ)
  4. امام ابن حزم اندلسی (م 456ھ)
  5. امام نجم الدین عمر نسفی(م 537ھ)
  6. علامہ سعد الدین تفتازانی (م 791ھ)
  7. علامہ ابن ابی العز حنفی (م 792ھ)
  8. امام شیخ زین الدین ابن نجیم (م 970ھ)

4۔ اَئمہ سلوک و تصوف کی آراء

  1. امام غزالی (م 505ھ)
  2. شیخ محی الدین ابن عربی (م 638ھ)
  3. امام عبد الوھاب شعرانی رحمۃ اللہ علیہ (م 973ھ)
  4. حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ (م 1034ھ)

ماحصل کلام

حصہ دُوُم: قادیانیت

باب اَوّل: مرزا غلام احمد قادیانی کی پیدائش اور اِبتدائی زندگی

مرزا صاحب کی تاریخِ پیدائش کا معمہ

مرزا غلام احمد قادیانی کا نام و نسب اور خاندان

1۔ مغل برلاس

2۔ فارسی الاصل ہونے کا گمان

3۔ بیک وقت اِسرائیلی اور فاطمی

4۔ چینی النسل

5۔ بنی فاطمہ سے ہونے کا دعویٰ

6۔ ایک معجون مرکب

7۔ ہندو ہونے کا اعلان

8۔ سکھ ہونے کا اعلان

9۔ آریوں کا بادشاہ ہونے کا اعلان

10۔ رُدّر گوپال ہونے کا اعلان

11۔ نسلیں ہیں میری بے شمار

12۔ اعترافِ حقیقت

مرزا قادیانی کی جنس

بچپن کی ’’سیرت‘‘ کے چند واقعات

1۔ چڑیوں کا شکار

2۔ روٹی پر راکھ کا سالن

3۔ مرزاصاحب کے دماغی خلل کا ایک اور واقعہ

4۔ شعبدہ بازی اور کیمیا گری کا شوق

اوائلِ جوانی اور آوارگی

ابتدائی تعلیم

مرزا قادیانی کا جھوٹ

جھوٹے کے بارے میں مرزا صاحب کے اپنے اَقوال

پہلی شادی

ملازمت

انگریزی خوانی

مختاری کا امتحان

باب دُوُم: مرزائے قادیاں کا ختم نبوت کی نسبت اِبتدائی عقیدہ

لفظِ خاتم کی معنوی تفسیر: جس کے بعد کوئی نہ آئے

حضور نبی اکرم ﷺ کی ختم نبوت پرمحکم ایمان

’’ اللہ کو شایان نہیں کہ خاتم النبیین کے بعد نبی بھیجے‘‘

حضور نبی اکرم ﷺ کے بعد انقطاع وحی پر یقین کا اظہار

مرزا صاحب کا دعویٰ نبوت سے صریحاً انکار

حضور نبی اکرمﷺ کے بعد کسی نبی کی ضرورت ہی نہیں

حضور ﷺ کے بعد ہر مدعیِ نبوت دائرۂ اسلام سے خارج ہے

حضور ﷺ کے بعد ہر مدعیِ نبوت کافر و کذّاب ہے

’’مرزا صاحب قرآن حکیم کو خاتمِ کتبِ سماوی مانتے تھے

کوئی قرآن کو منسوخ نہیں کر سکتا

لَا نَبِيَّ بَعْدِی میں لَا نفیِ عموم کے لیے ہے

دعویٰ نبوت سے اللہ کی پناہ

مدعیِ نبوت پر لعنت

باب سوُم: مرزا غلام احمد قادیانی کے دعوائے نبوت کا تدریجی سفر

’’خاتم النبیین‘‘ کے صحیح معنٰی سے اِنحراف

’’خاتم النبیین‘‘ کے صحیح معنٰی سے اِنحراف کی تاویل کا ردّ

مجددِیت سے دعویٰ نبوت تک کا سفر

الہامات اور دعووں کی بھرمار

مرزا غلام احمد قادیانی کے مرحلہ وار دعوے

پہلا مرحلہ: مجدّد ہونے کا دعویٰ

دوسرا مرحلہ: محدَّث ہونے کا دعویٰ

تیسرا مرحلہ: مہدی ہونے کا دعویٰ

چوتھا مرحلہ: مثیلِ مسیح ہونے کا دعویٰ

پانچواں مرحلہ: عینِ مسیح ہونے کا دعویٰ

چھٹا مرحلہ: مسیح علیہ السلام پر فضیلت کا دعویٰ

ساتواں مرحلہ: صریح دعویٰ نبوت

آٹھواں مرحلہ: ظلّی نبوت کا دعویٰ

نواں مرحلہ: بروزی نبوت کا دعویٰ

دسواں مرحلہ: حقیقی و تشریعی نبوت کا دعویٰ

گیارھواں مرحلہ: عینِ محمد ﷺ ہونے کا دعویٰ

بارھواں مرحلہ: حضور نبی اکرم ﷺ پر فضیلت کا دعویٰ

تیرھواں مرحلہ: اپنی نسبت آخری نبی ہونے کا دعویٰ

باب چہارم: شانِ اُلوہیت و رِسالت میں مرزا صاحب کی گستاخیاں اور قرآن و حدیث کی توہین

1۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی توہین

(1) شانِ الوہیت کے منافی کلمات کا استعمال

(2) عینِ خدا ہونے کا دعویٰ

(3) اپنے وجود میں خدا کے حلول اور تخلیق کادعویٰ

(4) خدا قادیان میں نازل ہوگا

(5) مرزا کا اپنے خدا سے ایک پوشیدہ تعلق

(6) خدا کابیٹا ہونے کا دعویٰ

(7) خدا عرش پر مرزا کی تعریف کرتا ہے

(8) خدا نماز پڑھتا، روزہ رکھتا اور جاگتا سوتابھی ہے

(9) خدا غلطی بھی کرتا ہے

2۔ حضور خاتم الانبیاء ﷺ کی توہین

(1) خود کو ’’محمد رسول اللہ ‘‘ قرار دینا

(2) آیت میں مذکور ’اسْمُهُ اَحْمَد‘ کا مصداق مرزا قادیانی

(3) نبوتِ محمدیہ ﷺ کے تمام کمالات کا اِحاطہ

(4) حضور نبی اکرم ﷺ پر فضیلت کا دعویٰ

(5) مرزا قادیانی پر درود و سلام

(6) مرزا قادیانی کا وجود محمد رسول اللہ کے وجود میں

(7) محمد رسول اللہ ﷺ کی دو بعثتیں

(8) حضور ﷺ کے مقابلے میں مرزا صاحب کے معجزات

(9) نشان اور معجزہ ایک ہی ہے

(10) ہلال اور بدر کی نسبت

(11) اپنی آواز مرزا کی آواز سے بلند نہ کرو

(12) شانِ مصطفی ﷺ میں نازل ہونے والی آیات کا مصداق

(13) مرزا قادیانی بروزی خاتم الانبیاء

3۔ اَنبیاء کرام علیہم السّلام کی توہین

(1) مرزا غلام احمد قادیانی تمام انبیاء کا مظہر

(2) ’’ہر رسول میری قمیص میں چھپا ہوا ہے‘‘

(3) ’’کیا یہ پرلے درجے کی بے غیرتی نہیں‘‘

(4) ’’نبیوں کو بھی اس مقام کا رشک ہے‘‘

(5) حضرت موسیٰ علیہ السلام کی توہین

(6) حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین

i۔ معجزاتِ عیسوی کی حقیقت مرزا کی نظر میں

ii۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر انجیل چرا کر لکھنے کا الزام

iii۔ ’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو گالیاں دینے کی عادت تھی‘‘

iv۔ ’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو جھوٹ بولنے کی عادت تھی‘‘

v۔ ’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو شراب خوری کی عادت تھی‘‘

vi۔ ’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تین دادیاں اور نانیاں زنا کار تھیں‘‘

vii۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر کنجریوں کی صحبت کا الزام

viii۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر فضیلت کا دعویٰ

ix۔ سیدہ مریم علیھا السلام کی کردارکشی

(7) حضرت آدم علیہ السلام کی توہین

(8) حضرت نوح علیہ السلام کی توہین

(9) حضرت یوسف علیہ السلام کی توہین

(10) جد الانبیاء حضرت ابراہیم علیہ السلام کی توہین

4۔ قرآن مجید کی توہین

(1) ’’قرآن شریف، مرزا کی باتیں‘‘

(2) ’’قرآن، مرزا پر دوبارہ اُترا‘‘

(3) ’’قرآن مجید قادیان کے قریب نازل ہوا‘‘

(4) ’’مرزا کے الہامات، قرآن کی طرح‘‘

(5) ’’مرزا کے ذریعے قرآنی اسرار کھلے‘‘

(6) ’’قادیان کا نام قرآن شریف میں درج ہے‘‘

5۔ احادیثِ رسول ﷺ کی توہین

باب پنجم: شانِ صحابہ و اَہلِ بیت رضی اللہ عنہم اور شانِ اَولیاءِ اُمت میں مرزا صاحب کی گستاخیاں اور شعائرِ اسلام کی توہین

1۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی توہین

(1) مرزاصاحب کے پیروکار صحابۂ مصطفی ﷺ میں داخل ہیں

(2) سیّدنا ابو بکر صدیق اور سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنھما کی توہین

(3) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی توہین

(4) حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی توہین

(5) بدری صحابہ رضی اللہ عنہم کی توہین

(6) صحابی کو نادان کہا گیا

2۔ اہلِ بیتِ اَطہار کی توہین

(1) سیّدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کی توہین

(2) سیدۂ کائنات سلام اللہ علیھا کی توہین

(3) امام حسین رضی اللہ عنہ کی توہین

(4) پنچ تن پاک کی توہین

(5) امہات المومنین کی توہین

3۔ اَولیائے کرام کی توہین

(1) تمام اولیاء سے افضل ہونے کا دعویٰ

(2) خاتم الأولیا ہونے کا دعویٰ

(3) سیدنا عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی شان میں گستاخی

(4) حضرت پیر مہر علی شاہ گولڑوی رحمۃ اللہ علیہ کی شان میں گستاخی

4۔ عامۃ المسلمین کی توہین

(1) مرزا کو نہ ماننے والا پکا کافر ہے

(2) مرزا کی مخالفت کرنے والا جہنمی ہے

(3) ہمارے دشمن مرد خنزیر، عورتیں کتیاں ہیں

(4) مرزا کے مخالفین کا نام عیسائی، یہودی، مشرک رکھا گیا

(5) مرزا کی تصدیق نہ کرنے والے بدکار عورتوں کی اولاد ہیں

(6) مرزا کی بیعت نہ کرنے والے کافر ہیں

5۔ مسلمانوں سے معاشرتی تعلقات

(1) مسلمانوں سے تعلقات حرام

(2) مسلمانوں کے پیچھے نماز قطعی حرام

(3) غیر احمدیوں کے پیچھے نماز نہ پڑھنے کا واضح حکم

(4) مسلمانوں کے پیچھے نماز نہ پڑھنے کی مرزائی حکمت

(5) غیر احمدیوں کو احمدی لڑکیوں کا رشتہ دینے کی ممانعت

(6) مسلمانوں کا جنازہ پڑھنے کی ممانعت

(7) مرزا صاحب نے اپنے مسلمان بیٹے کا جنازہ نہ پڑھا

6۔ شعائرِ اسلام کی توہین

(1) حرمین شریفین کی توہین

(2) قرآن شریف میں قادیان کا نام

(3) مسجد اقصیٰ کی توہین

(4) گنبد خضریٰ کی توہین

(5) قادیان میں شعائر اللہ

باب ششم: مرزا غلام احمد قادیانی کے کاذبانہ اِلہامات اور پیشین گوئیاں

مرزا غلام احمد قادیانی کے کاذبانہ اِلہامات

اِلہامات کی زبان

شیطان کا بھی اپنے دوستوں کو اِلہام کرنا قرآن سے ثابت ہے

شیطانی کلام

(1) انگریزنوجوان کی شکل میں فرشتہ

(2) خدا کے ایک کا غذ پر دستخط

(3) ’’یلاش‘‘ خدا کا ایک نیا نام

(4) گویا ایک انگریز ہے جو بول رہا ہے

(5) کولا وائن کی شکل میںکتاب پیش کی گئی

(6) وحی نمونہ قیامت

(7) مرزائی اسرار و رموز

(8) ہاتھی سے بھاگے … قلم پر دو نوک لگائے

(9) پتھر ایک خوبصورت بھینس بن گیا

(10) موسیٰ و فرعون کا تخیل

(11) آؤ بلی کو پھانسی دے دیں

(12) حضرت ملکہ معظمہ ہمارے گھر میں رونق افروز ہوئیں

(13) یہ اوتار ہیں یہ کرشن ہیں

(14) خرگوش نما قلم

(15) خوارزم بادشاہ کی تیر کمان سے شیر کا شکار

(16) شیشی پر لکھا ہوا تھا ’’خاکسار پیپرمنٹ‘‘

(17) علاجِ دنداں اخراج دندان

(18) عدالتی الہام

(19) چند انگریزی الہامات

(20) عربی زبان میں الہام

(21) عبرانی زبان میں اِلہام

(22) سنسکرت زبان میں الہام

(23) عجیب و غریب زبان میں الہام

مرزا غلام احمد قادیانی کی پیشین گوئیاں

پہلی پیشین گوئی … لڑکے کی بجائے لڑکی پیدا ہوئی

دوسری پیشین گوئی … بیٹا تندرست ہونے کی بجائے فوت ہو گیا

تیسری پیشین گوئی… لڑکا پیدا ہو گا جو نہ ہوا

چوتھی پیشین گوئی … آتھم مرنے کی بجائے بچ گیا

قادیان میں صفِ ماتم

محمدی بیگم سے نکاح کے بارے میں پیشین گوئی جو نہ ہو سکا

مرزا صاحب نے محمدی بیگم کے والد کو موت کی دھمکی دی

محمدی بیگم سے شادی نہ ہونے کی صورت میں بہو کو طلاق دلانے کی دھمکی

’’کیا میں چُوڑا یا چمار تھا جو مجھ کو لڑکی دینا عار یا ننگ تھی؟‘‘

محمدی بیگم کے نکاح کی خبر

محمدی بیگم کے نکاح سے ناکامی کے بعد مرزا صاحب کا ردّ عمل

چھٹی پیشین گوئی … دُشمن کی بجائے خود مرزا صاحب ہلاک ہو گئے

ساتویں پیشین گوئی … مکہ مدینہ کی بجائے لاہور میں وفات

باب ہفتم: انگریز کی محبت و اطاعت میں ممانعتِ جہاد کی ترغیب

انگریز کا خود کاشتہ پودا

مسیحی مبلغین کی رپورٹ

مرزا صاحب کے خاندان کی انگریز حکومت کے لیے خدمات

مرزا صاحب کا اعترافِ حقیقت

انگریزی حکومت کی حمایت اور جہاد کی مخالفت میں مرزا صاحب کا زورِ قلم

پچاس الماریاں

ملکہ برطانیہ کی خوشامد اور چاپلوسی میں مرزا صاحب کی گوہر فشانی

حکومتِ برطانیہ کی اطاعت مرزا صاحب کے مذہب کا ایک حصہ

اسلام کا احیاء انگریزی سلطنت کی بدولت

انگریزی سلطنت رحمت اور برکت ہے

وہ سکون نہ مکہ میں نہ مدینہ میں جو انگریز کے سایہ میں

حکومتِ برطانیہ کے احسانات کا پرچار

حکومت برطانیہ کے لیے قادیانیوں کے جذبات

جہاد کو منسوخ قرار دینا

جہاد کی ممانعت

باب ہشتم: مرزا صاحب کے ذاتی اَخلاق و کردار کے چندحیرت انگیز گوشے

آوارہ و گردی و موج مستی

شراب کا بکثرت استعمال

ٹانک وائن کی حقیقت

افیون کا بطور جزو اعظم دوا میں استعمال

وہ کبھی کبھی زنا کر لیا کرتے تھے

غیر محرم عورتوں سے اختلاط

عشقیہ شاعری

دشنام طرازیاں

لعنت کی گردان

باب نہم: مرزائے قادیاں کی دماغی کیفیت

مراق کے بارے میں خود مرزا صاحب کا اِقرار

مرزا صاحب کے نزدیک سب انبیاء کو مراق ہوتا ہے

باقاعدہ دورہ پڑنے کا آغاز

رمضان میں دوروں کا زور

بد ترین دورہ

اپنے مرض کو بھی حضورﷺ کے ارشاد سے منسوب کر دیا

مراق کیا ہے؟

مراق کی کی اہم علامات

مریض کا فکر سلامت نہیں رہتا

دماغی حواس قائم نہیں رہتے

مریض مراق ہر بات میں مبالغہ کرتا ہے

نبی ہونے کا دعویٰ

فرشتہ اور خدا ہونے کا دعویٰ

علم غیب جاننے کا دعویٰ

بادشاہ و پیغمبر ہونے کا دعویٰ

عظمت و بزرگی کا ہر پہلو عنوانِ دعویٰ بن سکتا ہے

ایک اور ماہر طب کی رائے

ڈاکٹر شاہنواز قادیانی کی رائے

مرزا صاحب کی چند دیگر بیماریوں کا ذکر

دق اور سل

اعصابی کمزوری

دو مستقل بیماریاں

حافظہ کی ابتری

اسہال کی بیماری

باب دہم: مرزا غلام احمدقادیانی کا عبرتناک اَنجام

اپنی موت کی پیشین گوئی

مرزا صاحب کی آخری سیر

مرزا صاحب کی آخری تحریر

جب ہر دوا بے اثر ہو گئی

مرزا صاحب کے آخری لمحات

ہیضہ کی بد دعا کا اثر

حصہ سوم: مسئلہ ختم نبوت میں اُلجھاؤ پیدا کرنے کے لیے قادیانی ہتھکنڈے

باب اَوّل: مسئلہ حیات و مماتِ مسیح علیہ السلام

حیاتِ مسیح علیہ السلام سے متعلق قرآنی عقیدہ

مماتِ مسیح علیہ السلام سے متعلق قادیانی عقیدہ

خلط مبحث کی قادیانی چال

ایک تمثیل سے وضاحت

مماتِ مسیح علیہ السلام پر قادیانی استدلال اور اس کا ردّ

لفظ مُتَوَفِّيْکَ کا معنی و مفہوم

(1) وعدہ پورا کرنا

(2) اجر یا بدلہ پورا دینا

(3) نذر پوری کرنا

(4) ناپ تول پورا کرنا

(5) قبضے میں لے لینا

موت اور وفات میں فرق

لفظ مُتَوَفِّيْکَ سے مماتِ مسیح کے قادیانی استدلال کا ردّ

سیاق و سباقِ کلام سے لفظ مُتَوَفِّيْکَ کا معنی و مفہوم

رَافِعُکَ کی تفسیر

آیتِ مُتَوَفِّيْکَ کا صحیح مفہوم

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا رفع جسمانی تھا نہ کہ روحانی

رفعِ جسمانی قانونِ قدرت کے خلاف نہیں

بحث کا ماحصل

باب دوم: مسئلہ نزولِ مسیح علیہ السلام

اَحادیثِ نزولِ مسیح علیہ السلام

تصوّرِ مسیح احادیث کی روشنی میں

1۔ مسیح ابن مریم علیھما السّلام

2۔ مسیح دجال یا مسیح کذاب

باب سوم: مسئلہ ولادتِ امام مہدی علیہ السلام

ظہورِ امام مہدی علیہ السلام قیامت کی علاماتِ کبریٰ میں سے ہے

ظہور امام مہدی علیہ السلام امت کا اجماعی عقیدہ ہے

ظہورِ امام مہدی علیہ السلام پر ائمہ حدیث کی تصانیف

امام مہدی کے مسئلے پر تمام مذاہب اور مکاتب فکر کا اجماع

آمدِ امام مہدی علیہ السلام کا حوالہ قران حکیم کے تناظر میں

سیدنا امام مہدی علیہ السلام کی ولادت و حلیہ

ظہورِ امام مہدی علیہ السلام سے قبل کے حالات

بیت المقدس کی فتح

فتح القسطنطنیہ اور غزوۃ الہند کا پس منظر

خاتمِ سلسلہ ولایت امام مہدی علیہ السلام

1۔ حضرت مہدی علیہ السلام امام برحق اور بنو فاطمہ سے ہیں

2۔ امام مہدی علیہ السلام کا دورِ خلافت آئے بغیر قیامت بپا نہیں ہو گی

3۔ امام مہدی علیہ السلام زمین پر معاشی عدل کا نظام نافذ کریں گے

4۔ تمام اولیاء و ابدال امام مہدی علیہ السلام کے ہاتھ پر بیعت کریں گے

5۔ امام مہدی علیہ السلام خلیفۃ اللہ علی الاطلاق ہوں گے

6۔ امام مہدی علیہ السلام کے ذریعے دین کا غلبہ و استحکام

7۔ امام مہدی علیہ السلام کے دورِ حکومت میں معاشی خوشحالی ہو گی

8۔ امام مہدی علیہ السلام کی ولایت و سلطنت پر انعاماتِ الٰہیہ کی کثرت

9۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کاامام مہدی علیہ السلام کی اقتداء میں نماز ادا کرنا

10۔ امام مہدی علیہ السلام کی اطاعت واجب اور تکذیب کفر ہو گی

11۔ امام آخرالزمان علیہ السلام، مہدی الارض والسماء ہوں گے

12۔ امام مہدی علیہ السلام روئے زمین پر بارھویں امام اور آخری خلیفۃ اللہ ہوں گے

مآخذ و مراجع

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved