1. عن ثوبان رضي الله عنه يقتتل ثمکنزکم ثلاثة کلهم ابن خليفة ثم لا يصير الي واحد منهم ثم تطلع الرايات السود من قبل المشرق فيقاتلونکم قتالا لم يقاتله قوم ثم ذکر شيأ فقال اذارأيتموه فبايعوه ولو حبوا علي الثلج فانه خليفة اﷲ المهدي
قال ابوعبداﷲ هذا حديث صحيح علي شرط الشيخين و وافقه الذهبي
i. ابن ماجه، السنن، 2 : 1367، رقم : 4084
ii. احمد بن حنبل، المسند، 5 : 277، رقم : 22441
iii. حاکم، المستدرک، 4 : 510، رقم : 8432
iv. حاکم، المستدرک، 4 : 547، رقم : 8531
v. ديلمي، الفردوس، 2 : 323، رقم : 3470
vi. روياني، المسند، 1 : 417، رقم : 637
vii. نعيم بن حماد، الفتن، 1 : 311، رقم : 896
حضرت ثوبان رضي اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ تمہارے خزانہ کے پاس تین شخص جنگ کریں گے۔ یہ تینوں خلیفہ کے لڑکے ہوں گے۔ پھر بھی یہ خزانہ ان میں سے کسی کی طرف منتقل نہیں ہوگا۔ اس کے بعد مشرق کی جانب سے سیاہ جھنڈے نمودار ہوں گے اور وہ تم سے اس شدت کے ساتھ جنگ کریں گے کہ اس سے پہلے کسی قوم نے اس قدر شدید جنگ نہ کی ہوگی (راوی حدیث یعنی حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں) کہ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی بات بیان فرمائی (جس کو یہ سمجھ نہ سکے) یعنی پھر اللہ کے خلیفہ مہدی کا ظہور ہوگا۔ پھر فرمایا کہ جب تم لوگ انہیں دیکھنا تو ان سے بیعت کر لینا اگرچہ اس بیعت کے لئے برف پر گھسٹ کر آنا پڑے، بلا شبہ وہ اللہ کے خلیفہ مہدی ہوں گے۔
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فتح الباری شرح بخاری ج 13 ص 81 پر اس حدیث کو نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں۔ اس حدیث مذکور میں خزانہ سے مراد اگر وہ خزانہ ہے جس کا ذکر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ان الفاظ کے ساتھ کیا گیا ہے۔ ’’یوشک الفرات ان یحسر عن کنز من ذھب‘‘ (1)’’قریب ہے کہ دریائے فرات (خشک ہو کر) سونے کا خزانہ ظاہر کر دیگا‘‘ تو یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ یہ واقعات ظہور مہدی کے وقت رونما ہوں گے۔
(1)
i. بخاري، الصحيح، 6 : 2605، رقم : 6702
ii. مسلم، الصحيح، 4 : 2219، رقم : 2894
iii. ترمذي، الجامع الصحيح، 4، 698، رقم : 2569
iv. ابو داؤد، السنن، 4 : 115، رقم : 4313
2. عن حذيفة رضي الله عنه : قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : ’’المهدي رجل من ولدي، لونه لون عربي، و جسمه جسم إسرائيلي، علي خده الأيمن خال کأنه کوکب دري، يملأ الأرض عدلا کما ملئت جوراً، يرضي في خلافته أهل الأرض و أهل السماء والطير في الجو.
i. سيوطي، الحاوي للفتاوي، 2 : 66
ii. ديلمي، الفردوس، 4 : 221، رقم : 6667
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’مھدی میری اولاد میں سے ہونگے۔ ان کا رنگ عربی اور ان کی جسمانی ساخت اسرائیلی ہوگی۔ انکے دائیں رخسار پر تل ہوگا گویا وہ نور افشاں ستارہ ہوں گے۔ وہ (مھدی) زمین کو عدل سے بھر دیں گے جس طرح وہ پہلے ظلم سے بھری ہوئی تھی انکی خلافت پر اہلِ زمین اور اہلِ آسمان سب راضی ہوں گے اور فضا میں پرندے بھی راضی (خوش) ہونگے۔
3. عن ابي سعيد رضي الله عنه عن النبي عليه الصلوة والسلام قال : يخرج في آخر الزمان خليفة يعطي الحق بغير عدد.
i. سيوطي، الحاوي للفتاوي، 2، 64
ii. ابن ابي شيبه، المصنف، 7 : 513، رقم : 37640
iii. ديلمي، الفردوس، 5 : 501، رقم : 8918
iv. نعيم بن حماد، الفتن، 1 : 357، رقم : 1032
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’آخری زمانے میں ایک خلیفہ (مھدی) تشریف لائیں گے جو بغیر حساب کے (لوگوں کو ان کا) حق عطا فرمائیں گے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved