اِستوائی قطر: 12,742 کلومیٹر سے 12,756 کلومیٹر (9,718 میل)
قطبی قطر: 12,714 کلومیٹر
کمیّت: 5,976 ملین ملین ملین ٹن (1024x5.9736 کلوگرام)
رقبہ: 5,10,066 ملین مربع کلومیٹر (1,96,935 میل)
اِستوائی محیط: 40,075 کلومیٹر (24,859.7 میل)
قطبی محیط: 40,008 کلومیٹر (24,859.7 میل)
اَوسط درجۂ حرارت: 15o سینٹی گریڈ (59o فارن ہائیٹ)
اَوسط کثافت: 5.52گرام فی سینٹی میٹر
(یعنی پانی کی نسبت5.52 گنا سے زیادہ)
محورِی گردِش کا دَورانیہ: 24گھنٹے
محورِی جھکاؤ: 23.4415o
سورج سے اَوسط فاصلہ: 14,95,98,000 کلومیٹر
(9,29,56,000 میل)
سال کی لمبائی: 365 دِن
زمین کی ساخت
زمین بنیادی طور پر چار تہوں پر مشتمل ہے:
یہ زمین کی سب سے بیرونی تہہ ہے جو چٹانوں سے بنی ہے۔ برِاعظم اور سمندر اسی پر قائم ہیں۔٭
قشرِ ارض کے نیچے واقع وہ تہہ جو پگھلی ہوئی چٹانوں پر مشتمل ہے۔٭
پگھلے اور جمے ہوئے فولاد اور نِکل پر مشتمل تہہ۔٭
یہ (زمین کے بالکل درمیان میں واقع) جمے ہوئے فولاد (اور نِکل پر مُشتمل) ہے، جو نمایاں فرق کی بناء پر بخوبی پہچانا جاتا ہے۔٭
زمین آج سے 4 ارب 60 کروڑ سال پہلے گرد و غبار کے ذرّات، گھومتی ہوئی گیسوں اور زیرِ تشکیل چھوٹے چھوٹے سیاروں کے مواد سے معرضِ وُجود میں آئی۔ کششِ ثقل نے اُن عناصر کو اِنتہائی دباؤ کے تحت باہم ملا دیا، جس سے گھومتے ہوئے مادّے کے اندر شدید حرارت اور دباؤ نے جنم لیا۔ اِس کے ساتھ ساتھ کششِ ثقل نے بھاری عناصر کو مرکز کی سمت کھینچ لیا اور گیسوں سمیت ہلکے عناصر اور مُرکّبات سطح کی طرف اِکٹھے ہونے لگے۔ نوزائیدہ زمین کو زہریلی گیسوں نے ہر طرف سے گھیر لیا جو بالآخر عام ہوا میں تبدیل ہوتی چلی گئیں۔ بیرونی تہہ سخت ہو گئی اگرچہ مرکز پھر بھی مائع حالت میں رہا۔٭
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved