Hidaya al-Umma ‘ala Minhaj al-Qur’an wa al-Sunna

شیخ الاسلام کی اسانید و اجازت

أَسَانِیدُ شَيْخِ الإسْلَامِ وَإِجَازَاتُهُ

{شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مدّظلّہ العالی کی اَسانید و اِجازات}

بسم اللہ الرحمن الرحیم

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مدّظلّہ العالی نے علم الحدیث، علم التفسیر، علم الفقہ، علم التصوف والمعرفۃ، علم اللغۃ والأدب، علم النحو والبلاغۃ اور دیگر کئی اِسلامی علوم و فنون اور منقولات و معقولات کا درس اور اَسانید و اِجازات ایسے جید شیوخ اور کبار علماء سے حاصل کی ہیں جنہیں گزشتہ صدی میں اِسلامی علوم کا منبع و سرچشمہ اور عظیم سند و حجت تسلیم کیا جاتا ہے اور جو حضور نبی اکرم ﷺ تک مستند و معتبر اسانید کے ذریعے منسلک ہیں۔ حضرت شیخ الاسلام نے اپنے سلسلۂ سند کی درج ذیل دو کتبِ اَسانید (الأثبات) میں اپنے ایک سو پچاس طُرقِ علمی کا ذکر کیا ہے :

1۔ الجواهر الباهرة في الأسانيد الطاهرۃ

2۔ السبل الوهبية في الأسانيد الذهبية

أسانید عالیہ

شیخ الاسلام مدّظلّہ العالی کا طریقِ سند صرف ایک واسطے سے درج ذیل اَجل اَئمہ و شیوخ سے جا ملتا ہے :

1۔ امام یوسف بن اسماعیل النبہانی رحمۃ اللہ علیہ

(الشیخ حسین بن احمد العسیران اللبنانی کے صرف ایک واسطے سے آپ کو امام نبہانی رحمۃ اللہ علیہ سے تلمذ حاصل ہے۔)

2۔ حاجی شاہ امداد اللہ مہاجر المکی رحمۃ اللہ علیہ

(آپ کو حاجی امداد اللہ مہاجر مکی سے ان کے خلیفہ الشیخ السید عبد المعبود الجیلانی المدنی کے واسطہ سے تلمذ حاصل ہے جن کی وفات 165 سال کی عمر میں ہوئی۔)

3۔ اعلیٰ حضرت امام الہند الشاہ احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ

امام الہند الشاہ احمد رضا خان کے ساتھ صرف ایک واسطے سے درج ذیل تین سلسلوں کے ذریعے شرفِ تلمذ حاصل ہے :

(1) حضرت الشیخ ضیاء الدین احمد القادری المدنی کے واسطہ سے

(2) الشیخ السید ابو البرکات احمد القادری الوری کے واسطہ سے

(3) الشیخ المعمر السید عبد المعبود الجیلانی المدنی کے واسطہ سے

اس طرح شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی ذاتِ گرامی میں دنیا بھر کے شہرہ آفاق مراکزِ علمی سے مختلف اسلامی علوم و فنون یک جا ہو گئے ہیں۔

أقرب الطرق في الإسناد (ایک نادر سند)

حضور شیح الاسلام کا ایک انتہائی بابرکت اور نادر سلسلہء سند صرف چار شیوخ کے واسطے سے براهِ راست درج ذیل مشائخ سے جا ملتا ہے :

1۔ سیدنا شیخ عبد الرزاق بن الشیخ عبد القادر الجیلانی رضی اللہ عنہ

2۔ شیخ اکبر محی الدین ابن العربی رضی اللہ عنہ

3۔ امام ابن حجر العسقلانی رحمۃ اللہ علیہ

ان مذکورہ ائمہ و مشائخ کے ساتھ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا واسطۂ سند اس طرح سے ہے :

1۔ شیخ الاسلام (قراءتاً و اِجازتاً) الشیخ حسین بن احمد العُسَیران سے روایت کرتے ہیں۔ وہ

2۔ الشیخ عبد الحی ابن الشیخ عبد الکبیر الکتانی سے روایت کرتے ہیں۔ وہ

3۔ الشیخ عبد الہادی ابن العربی العوّاد سے روایت کرتے ہیں۔ وہ

4۔ الامام السید الشریف عبد العزیز الحفید الحبشی سے روایت کرتے ہیں۔

[الامام السید عبد العزیز الحفید الحبشی 581 ہجری میں پیدا ہوئے اور انہوں نے 1276 ہجری میں 695 برس کی عمر میں وفات پائی۔ (امام عبد الحی الکتانی، فہرس الفہارس والأثبات، 2 : 998)]

5۔ انہوں نے الامام عبد الرزاق الجیلانی بن سیدنا غوث الاعظم الشیخ عبد القادر الجیلانی رضی اللہ عنہ، الشیخ الاکبر محی الدین ابن العربی رضی اللہ عنہ اور الامام الحافظ ابن حجر العسقلانی رحمۃ اللہ علیہ سے براہ راست شرفِ تلمذ حاصل کیا۔

* شیخ الاسلام مدظلہ العالی کو یہی سند و اجازت ایک اور طریق سے بھی عطا ہوئی :

1۔ شیخ الاسلام، الشیخ حسین بن احمد العسیران سے روایت کرتے ہیں۔ وہ

2۔ الشیخ السید احمد بن محمد السنوسی المدنی سے روایت کرتے ہیں۔ وہ

3۔ اپنے والد الشیخ السید محمد بن محمد السنوسی سے روایت کرتے ہیں۔ وہ

4۔ اپنے والد الشیح السید محمد بن علی السنوسی الطرابلسی سے روایت کرتے ہیں اور وہ

5۔ الامام السید الشریف عبد العزیز الحفید الحبشی سے روایت کرتے ہیں جنہوں نے درج ذیل ائمہ سے براهِ راست تحصیلِ حدیث کی۔

(1) سیدنا شیخ عبد الرزاق بن غوث الاعظم الشیخ عبد القادر الجیلانی رضی اللہ عنہ

(2) شیخ اکبر محی الدین ابن العربی رضی اللہ عنہ

(3) امام ابن حجر العسقلانی رحمۃ اللہ علیہ

ذیل میں ہم شیخ الاسلام کے اُن ائمہ و شیوخ کا بلاد و اماکن کے اعتبار سے تذکرہ کرتے ہیں جن کے طرق سے آپ کی سند کا اِتصال اَئمہ حدیث و تصوف اور حضور نبی اکرم ﷺ سے ہو جاتا ہے۔

شیوخِ حرمین (مکہ و مدینہ)

1۔ امام عمر بن حمدان المحرسی رحمۃ اللہ علیہ

2۔ امام محمد بن علی بن ظاہر الْوَتْرِی رحمۃ اللہ علیہ

3۔ امام احمد بن اسماعیل البرزنجی رحمۃ اللہ علیہ

4۔ امام احمد شریف بن محمد السنوسی رحمۃ اللہ علیہ

5۔ امام احمد بن زینی الدحلان رحمۃ اللہ علیہ

6۔ الشیخہ اَمۃ اللہ بنت الامام عبد الغنی المحدّث الدھلوی المدنی رحمۃ اللہ علیہ

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے حرمین شریفین کے مذکورہ بالا ائمہ و محدثین کی اسانید حدیث اور اجازات علوم شرعیہ درج ذیل شیوخ کے واسطہ سے حاصل کی ہیں، اور انہی سے براہ راست اخذ علم حدیث اور سماع و روایت حدیث کا شرف پایا ہے :

1۔ محدّث الحرم الشیخ علوی بن عباس المالکی المکی رحمۃ اللہ علیہ (شیخ محمد بن علوی المالکی کے والدِ گرامی، جن سے شیخ الاسلام نے 1963ء میں سماع کیا)۔

2۔ الشیخ المعمّر حضرت ضیاء الدین احمد القادری المدنی (آپ کا وصال سو سال سے بھی زائد عمر میں ہوا اور آپ سے بھی حضرت شیخ الاسلام نے 1963ء میں سماع کیا)۔

3۔ الشیخ حسین بن احمد العسیران رحمۃ اللہ علیہ (آپ لبنان کے رہنے والے تھے اور آپ نے سو سال کی عمر میں وفات پائی۔)

4۔ حضرت الشیخ الدکتور فرید الدین القادری رحمۃ اللہ علیہ

شیوخِ بغداد

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی اجازتِ حدیث کا سلسلہ بغداد کے درج ذیل شیوخ و اساتذہ تک پہنچتا ہے :

1۔ امام المحدثین الشیخ الامام السید عبد الرحمن بن علی النقیب البغدادی

2۔ امام عبد السلام المحدث الآفندی البغدادی

3۔ امام عبد الرزاق البزاز المحدث البغدادی (آپ صاحبِ تفسیر روح المعانی امام محمد بن عبد اللہ آلوسی کے شاگرد ہیں۔)

اِن شیوخ بغداد کی اسانید و اجازات شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مندرجہ ذیل شیوخ و اساتذہ کی وساطت سے حاصل کی ہیں :

1۔ الشیخ السید طاہر علاؤ الدین الجیلانی البغدادی الآفندی

2۔ الشیخ السید علوی بن عباس المالکی المکی

3۔ الشیخ السید عبد المعبود الجیلانی المدنی

4۔ الشیخ الدکتور فرید الدین القادری رحمھم اللہ

شیوخِ شام

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو ملک شام کے درج ذیل ائمہ و شیوخ سے اسانید اور اجازاتِ حدیث حاصل ہوئی ہیں :

1۔ محدث الشام امام محمد بن جعفر الکتانی

2۔ محدث الشام امام محمد بدر الدین بن یوسف الحسنی

3۔ محدث الشام امام عبد الحی بن عبد الکبیر الکتانی

4۔ امام ابو المکارم محمد امین السوید الدمشقی رحمھم اللہ

آپ نے مذکورہ بالا شیوخ کی اسانیدِ علم اور اجازاتِ حدیث درج ذیل شیوخ کے واسطے سے حاصل کیں :

1۔ الشیخ حسین بن احمد العُسَیران (لبنان)

2۔ الشیخ السید محمد الفاتح بن محمد المکی الکتانی (دمشق)

3۔ الشیخ الدکتور فرید الدین القادری رحمھم اللہ

والد گرامی حضرت علامہ ڈاکٹر فرید الدین القادری رَحِمَهُ اللّٰہ کے واسطے سے الشیخ محمد المکی الکتانی رَحِمَهُ اللّٰہ جیسے مسلمہ محدث سے بھی اجازات اور اسانیدِ حدیث حاصل ہوئیں۔

شیوخِ لبنان و طرابلس

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو لبنان اور طرابلس کے درج ذیل شیوخ و اساتذہ سے اسانید و اجازاتِ حدیث ملی ہیں :

1۔ امام یوسف بن اسماعیل النبہانی رحمۃ اللہ علیہ

2۔ امام عبد القادر الشلبی الطرابلسی رحمۃ اللہ علیہ

3۔ امام حسن عویدان الفیتوری الطرابلسی رحمۃ اللہ علیہ

ان شیوخ کی اسانیدِ علم مندرجہ ذیل اساتذہ کے واسطہ سے ملی ہیں :

1۔ الشیخ حسین بن احمد العُسَیران (لبنان)

2۔ الشیخ السید محمد الفاتح بن محمد المکی الکتانی (دمشق)

3۔ الشیخ الدکتور فرید الدین القادری رَحِمَھُمُ اللّٰہ

شیوخِ مغرب و شنقیط

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو مغرب اور شنقیط (موریطانیہ) کے درج ذیل شیوخِ حدیث سے اجازات و اسانیدِ علم و حدیث ملی ہیں :

1۔ امام ابو عبد اللہ محمد بن مصطفی ماء العینین الشنقیطی رحمۃ اللہ علیہ

2۔ امام محمد حبیب اللہ الشنقیطی رحمۃ اللہ علیہ

3۔ امام محمد العربی بن محمد العزوزی الفاسی رحمۃ اللہ علیہ

4۔ امام عبداللہ بن صدیق الغماری المغربی رحمۃ اللہ علیہ

ان شیوخ کی اسانید آپ کو درج ذیل اساتذہ و شیوخ کے واسطہ سے حاصل ہوئی ہیں :

1۔ الشیخ السید علوی بن عباس المالکی المکی رحمۃ اللہ علیہ (سماعاً 1963ء میں)

2۔ الشیخ حسین بن احمد العسیران (لبنان)

3۔ الشیخ السید محمد الفاتح بن محمد المکی الکتانی

4۔ الشیخ الدکتور فرید الدین القادری رَحِمَھُمُ اللّٰہ

شیوخِ یمن (حضرموت)

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو یمن کے مندرجہ ذیل شیوخ سے اسانید و اجازاتِ حدیث ملی ہیں :

1۔ الشیخ الحبیب حمزہ بن عمر العیدروس الحبشی

2۔ الشیخ الحبیب علی بن عبدالرحمن الحبشی

3۔ الشیخ عبدالقادر بن احمد السقاف

4۔ الشیخ عبداللہ بن احمد الحداد

5۔ الشیخ حسن بن احمد الاہدل الیمانی

6۔ الشیخ محمد بن یحییٰ الاہدل الیمانی

7۔ الشیخ اسماعیل الیمانی رَحِمَھُمُ اللّٰہ (صاحبِ نفس الرحمن)

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو مذکورہ بالا شیوخ کی اجازاتِ علم اور اسانیدِ حدیث درج ذیل اساتذہ کے واسطہ سے ملی ہیں :

1۔ الشیخ السید علوی بن عباس المالکی المکی

2۔ الشیخ محمد بن علوی المالکی المکی

3۔ الشیخ الدکتور فرید الدین القادری رَحِمَھُمُ اللّٰہ

شیوخِ پاک وہند

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو ہندوستان اور پاکستان کے درج ذیل شیوخ و اساتذہ کی اسانیدِ علم اور اجازاتِ حدیث ملی ہیں :

1۔ امام الہند الشاہ احمد رضا خان المحدث بریلوی رحمۃ اللہ علیہ

2۔ امام ابو الحسنات عبدالحئی بن عبدالحلیم محدث الانصاری لکھنوی

3۔ امام عبد الباقی بن علی محمد الانصاری لکھنوی المدنی

4۔ الشیخ عبد الہادی بن علی الانصاری المحدث لکھنوی

5۔ محدث الہند مولانا ارشاد حسین رام پوری

6۔ حضرت الشاہ حاجی امداد اللہ مہاجر المکی

7۔ محقق الہند امام فضل حق خیرآبادی

8۔ الشیخ السید دیدار علی شاہ محدث الوری

9۔ محدث الہند علامہ محمد انور شاہ کشمیری (صاحبِ فیض الباری)

10۔ محدث الہند علامہ احمد علی سہارن پوری

11۔ الشیخ عبد الشکور المحدث المہاجر المدنی

12۔ الشیخ محمد بدر عالم میرٹھی رَحِمَھُمُ اللّٰہ

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو مذکورہ بالا مشاہیر سے اسانید و اجازات درج ذیل اساتذہ کے واسطوں سے حاصل ہوئی ہیں :

1۔ حضرت الشیخ ضیاء الدین احمد المہاجر المدنی

2۔ الشیخ السید عبد المعبود الجیلانی المدنی (انہوں نے 165 سال کی طویل عمر پائی اور یہ براهِ راست حضرت شاہ امداد اللہ مہاجر مکی کے شاگرد تھے۔)

3۔ محدثِ اعظم علامہ سردار احمد قادری

4۔ الشیخ السید ابو البرکات احمد محدث الوری

5۔ علامہ سید احمد سعید کاظمی امروہی

6۔ الشیخ الدکتور فرید الدین القادری رَحِمَھُمُ اللّٰہ

7۔ حضرت علامہ عبد الرشید الرضوی

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved