اس باب میں نسبتِ محمدی ﷺ کی پختگی اور زیارتِ نبوی ﷺ کے لئے وظائف دیئے جا رہے ہیں جو کہ 20 منزلوں پر مشتمل ہیں ہر منزل کی ابتداء کا طریقہ اور معمول لکھ دیا ہے۔ حسبِ اجازت اپنا وظیفہ جاری رکھیں، اگلی منزل کی اجازت ان شاء الله تعالیٰ ہر سال رمضان المبارک کے آخری عشرہ اعتکاف کے دوران ملا کرے گی۔
یہ دس روزہ اعتکاف پچھلی منزل کی تکمیل، اگلی منزل کی ابتداء اور اجازت کے لئے خلوت کا درجہ رکھتا ہے اس موقع پر نسبتِ محمدی ﷺ کی پختگی کی ریاضت خصوصی نگرانی میں کروائی جاتی ہے جب بھی پچھلی منزل کی تکمیل ہو گی تو اگلی منزل کی اجازت دی جائے گی جس کے بعد پچھلی منزل کے وظائف کو دہرانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نماز عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کرکے مصلیٰ پر قبلہ رُخ بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کی صورتِ مثالیہ کا نورانی تصور جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
سینے کی دائیں جانب یَا اَحْمَدُ
سینے کی بائیں جانب یَا مُحَمَّدُ
اور درمیان میں دِل کے مقام پر یَا رَسُوْلَ اللهِ
اس کے بعد درج ذیل درود شریف سو (100) مرتبہ پڑھیں۔
صَلَّی اللّٰهُ عَلیٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ نِالنَّبِیِّ الْاُمِّیِّ
بعدازاں حالتِ طہارت میں درود شریف پڑھتے ہوئے سو جائیں۔
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نماز عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کر کے حضور ﷺ کی طرف سے دو (2) رکعت نماز نفل ادا کریں۔
ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد ایک بار آیت الکرسی اور پندرہ (15) بار سورۃ الاخلاص پڑھیں۔
پھر مصلیٰ پر قبلہ رُخ بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کی صورتِ مثالیہ کا نورانی تصور جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
صَلَّی اللّٰهُ عَلیٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ نِالنَّبِیِّ الْاُمِّیِّ
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نمازِ عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کرکے مصلیٰ پر مدینہ منورہ کی طرف رُخ کرکے بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کا تصور سفید شفاف لباس، سبز عمامہ مبارک اور نہایت منور چہرہ اقدس کی صورت میں جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
سینے کی دائیں جانب
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللهِ
سینے کی بائیں جانب
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْکَ یَا نَبِیَّ اللهِ
اور درمیان میں دل کے مقام پر
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حَبِیْبَ اللهِ
یہ تینوں ملا کر ایک وظیفہ ہے۔
اس سے زیادہ بار پڑھنے کی صورت میں شمار کرنے کی ضرورت نہیں۔
ز یہ وِرد خفی آواز سے ضرب لگا کر کریں۔ دیر تک متواتر اِسی عمل کو اِنہماک اور محبت سے جاری رکھیں۔ اِختتام پر سو (100) مرتبہ درج ذیل صیغہ کے ساتھ درود شریف پڑھیں:
اللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَ رَسُوْلِکَ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ وَ عَلٰی اٰلِهٖ وَ صَحْبِهٖ وَ بَارِکْ وَسَلِّمْ
پھر حالتِ طہارت میں ہی سوتے وقت 21 مرتبہ سورۃ النصر:
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِO
اِذَآ جَآءَ نَصْرُ اللهِ وَ الْفَتْحُO وَ رَاَیْتَ النَّاسَ یَدْخُلُوْنَ فِیْ دِیْنِ اللهِ اَفْوَاجًاO فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَ اسْتَغْفِرْهُ ط اِنَّہٗ کَانَ تَوَّابًاO
مکمل پڑھیں اور آپ ﷺ کے جمال مبارک کا تصور کرکے پھر تین مرتبہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللهِ
وَ عَلٰی اٰلِکَ وَ اَصْحَابِکَ یَا حَبِیْبَ اللهِ
پڑھ کر اپنی دا ہنی ہتھیلی پر دم کریں، اسے سر کے نیچے رکھیں اور قبلہ رُخ سو جائیں۔
نوٹ: اس وظیفہ میں عدد جس قدر زیادہ ہو گا اس قدر فائدہ بھی زیادہ ہو گا۔
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نماز عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کرکے مصلیٰ پر قبلہ رُخ بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کی صورتِ مثالیہ کا نورانی تصور جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ فِی الْاَوَّلِیْنَ وَ الْاٰخِرِیْنَ وَ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ فِی النَّبِیِّیْنَ وَ الْمُرْسَلِیْنَ وَ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ فِی الْمَلأِ الْاَعْلٰی اِلٰی یَوْمِ الدِّینِ
اختتام پر درج ذیل کلمات کے ساتھ دعا کریں:
أللّٰھُمَّ اَنْزَلْتَ الْمَطَرَ مِنَ السَّمَآءِ لِتُحْیِیَ بِهِ الْاَرْضَ وَتَسْقِیَ بِهِ الْعِبَادَO أَللّٰھُمَّ إِنِّیْ قَدِ اشْتَدَّ شَوْقِیْ اِلٰی سَیِّدِنَا مُحَّمَدٍ وَ طَالَ حُزْنِیْ بِهٖO أَللّٰھُمَّ فَارْحَمْنِیْ وَ امْنُنْ عَلَیَّ مِنْ نَظْرِ وَجْھِهٖ وَ نِسْبَةِ رُوْحِهٖ وَ حَضْرَتِهٖ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَاٰلِهٖ وَ سَلَّمَO
دعاؤں کی قبولیت، دشمن پر مدد، گناہوں کی معافی اور کثرت سے دیگر روحانی برکات کے علاوہ اس وظیفہ کی برکت سے حضور نبی اکرم ﷺ کی بارگاہ کی حضوری اور خصوصی قربت نصیب ہو گی، خاص روحانی عزت اور وجاہت کا لباس پہنایا جائے گا۔
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نماز عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کرکے مصلیٰ پر قبلہ رُخ بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کی صورتِ مثالیہ کا نورانی تصور جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ حَتّٰی لَا یَبْقٰی مِنَ الصَّلٰوةِ شَیْئٌ وَّارْحَمْ عَلٰی سَیِّدَنَا مُحَمَّدًا وَّ اٰلَ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ حَتّٰی لَا یَبْقٰی مِنَ الرَّحْمَةِ شَیْئٌ وَّ بَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ حَتّٰی لَا یَبْقٰی مِنَ الْبَرَکَةِ شَیْئٌ وَّسَلِّمْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ حَتّٰی لَا یَبْقٰی مِنَ السَّلَامِ شَیْئٌ.
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نماز عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کرکے مصلیٰ پر قبلہ رُخ بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کی صورتِ مثالیہ کا نورانی تصور جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَ بَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِهٖ فِیْ کُلِّ یَوْمٍ وَّ لَیْلَۃٍ وَّ نَفَسٍ وَّ لَمْحَۃٍ مِّنَ الْاَبَدِ اِلَی الْاَبَدِ بِعَدَدِ کُلِّ مَعْلُوْمٍ لَّکَ یَا رَبَّ الْعٰلَمِیْنَ
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نماز عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کرکے مصلیٰ پر قبلہ رُخ بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کی صورتِ مثالیہ کا نورانی تصور جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَ بَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِهٖ صَلَاۃً اَنْتَ لَھَا اَھْلٌ وَ ھُوَ لَھَا اَھْلٌ عَلٰی قَدْرِ حُبِّکَ فِیْهِ وَ عِنَایَتِکَ بِهٖ.
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نماز عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کرکے مصلیٰ پر قبلہ رُخ بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کی صورتِ مثالیہ کا نورانی تصور جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
أَللّٰھُمَّ رَبَّ الْبَیْتِ الْحَرَامِ وَ الشَّھْرِ الْحَرَامِ وَ الرُّکْنِ وَ الْمَقَامِO
إِقْرَاْ علٰی رُوْحِ سَیِّدِنَا مُحَّمَدٍ مِّنِّیْ السَّلَامَ
اختتام پر ان کلمات کے ساتھ دعا کریں:
اَللّٰھُمَّ اَنْزَلْتَ الْمَطَرَ مِنَ السَّمَآءِ لِتُحْیِیَ بِهِ الْاَرْضَ وَتَسْقِیَ بِهِ الْعِبَادَO اَللّٰھُمَّ إِنِّیْ قَدِ اشْتَدَّ شَوْقِیْ اِلٰی سَیِّدِنَا مُحَّمَدٍ وَّ طَالَ حُزْنِی بِهٖ O اَللّٰھُمَّ فَارْحَمْنِیْ وَامْنُنْ عَلَیَّ مِنْ نَظْرِ وَجْھِهٖ وَ نِسْبَةِ رُوْحِهٖ وَ حَضْرَتِهٖ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَاٰلِهٖ وَ سَلَّمَO
اس کے بعد کسی سے کلام کئے بغیر سو جائیں۔
اِنشاء اللہ نسبتِ محمدی ﷺ کی خیرات کے ساتھ خواب میں آپ ﷺ کا دیدار بھی نصیب ہو گا اور کثیر روحانی فیوضات، توجہات اور برکات عطا ہوں گی۔
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نماز عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کر کے حضور ﷺ کی طرف سے دو (2) رکعت نماز نفل ادا کریں۔
ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد گیارہ گیارہ مرتبہ سورۃ الکوثر پڑھیں۔
پھر مصلیٰ پر قبلہ رُخ بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کی صورتِ مثالیہ کا نورانی تصور جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر پوری دلجمعی اور حضورِ قلب کے ساتھ درج ذیل وظیفہ کریں:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ وَجْهِ سَیِّدِناَ مُحَّمَدٍ فِی الْوُجُوْهِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ نَفْسِ سَیِّدِنَا مُحَّمَدٍ فِی النُّفُوْسِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی قَلْبِ سَیِّدِنَا مُحَّمَدٍ فِی الْقُلُوْبِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی جَسَدِ سَیِّدِنَا مُحَّمَدٍ فِی الْاَجْسَادِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی رُوْحِ سَیِّدِنَا مُحَّمَدٍ فِی الأَرْوَاحِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سِرِّ سَیِّدِنَا مُحَّمَدٍ فِی الاَسْرَارِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی نُوْرِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ فِی الْاَنْوَارِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی قَبْرِ سَیِّدِنَا مُحَّمَدٍ فِی الْقُبُوْرِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَمْعِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ فِی الْاَسْمَاعِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی بَصَرِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ فِی الْاَبْصَارِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مَوْقِفِ سَیِّدِنَا مُحَّمَدٍ فِی الْمَوَاقِفِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مَشْھَدِ سَیِّدِنَا مُحَّمَدٍ فِی الْمَشَاھِدِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی حَرَکَتِ سَیِّدِنَا مُحَّمَدٍ فِی الْحَرَکَاتِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سُکُوْنِ سَیِّدِنَا مُحَّمَدٍ فِی السَّکَنَاتِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی قُعُوْدِ سَیِّدِنَا مُحَّمَدٍ فِی الْقُعُوْدَاتِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی قِیَامِ سَیِّدِنَا مُحَّمَدٍ فِی الْقِیَامَاتِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی کَلَامِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ فِی الْکَلِمَاتِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سُکُوْتِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ فِی السَّکِتَاتِ
وَعَلٰی اٰلِهٖ وَصَحْبِهٖ وَبَارِکْ وَ سَلِّمْ
کے کلمات ساتھ ملا لیں۔
نوٹ: اگر کسی کے پاس فرصت کم ہو اور وظیفہ میں تسلسل برقرار رکھنا چاہے اور ناغہ نہ ہونے دے تو درج بالا درودِ پاک گیارہ بار پڑھے۔
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نماز عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کرکے مصلیٰ پر قبلہ رُخ بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کی صورتِ مثالیہ کا نورانی تصور جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
اَعُوْذُ بِاللهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِO بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِO
لَقَدْ جَآئَکُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِکُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْکُمْ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَئُوْفٌ رَّحِیْمٌO ( التوبہ،9 : 128)
اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَ بَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ وَ سَلَّمْتَ وَ بَارَکْتَ عَلٰی اِبْرَاهِیْمَ وَ عَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِیْمَ إِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ.
اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ نِالنَّبِیِّ الْاُمِّیِّ الْعَرَبِیِّ الْقُرَشِیِّ الْھَاشِمِیِّ الاَبْطَحِیِّ التَّھَامِیِّ الْمَکِّیِّ، عَبْدِکَ وَ رَسُوْلِکَ وَ حَبِیْبِکَ، السَّیِّدِ الصَّفِیِّ الْـکَامِلِ الْفَاتِحِ الْخَاتَمِ الْوَاصِلِ صَاحِبِ الصَّفَا وَ الْمَرْوَةِ وَ الْمَشْعَرِالْحَرَامِ، صَاحِبِ الْمَقَامِ الْمَحْمُوْدِ وَ الْحَوْضِ الْمَوْرُوْدِ، صَاحِبِ الشَّفَاعَةِ الْکُبْرٰی وَالْوَسِیْلَةِ الْعُظْمٰی، صَاحِبِ الْمَکَانَةِ الْعُلْیَا وَالْمَنْزِلَةِ الزُّلْفٰی و َقَابَ قَوْسَیْنِ أَوْ اَدْنٰی، السَّابِقِ لِلْخَلْقِ نُوْرُہٗ وَ الرَّحْمَةِ لِلْعَالَمِیْنَ ظُھُوْرُہٗ، صَاحِبِ لِسَانِ الْقِدَمِ وَ مَنْبَعِ الْعِلْمِ و َالْحِکَمِ مَظْھَرِ سِرِّ الْوُجُوْدِ، مَعْدَنِ الْاِحْسَانِ وَ الْجُوْدِ، حَبِیْبِ الرَّبِّ الْمَعْبُودِ، النُّوْرِ البَھِیِّ وَ الدُّرِّ النَقِیِّ، الْمِصْبَاحِ الْقَوِیِّ وَ الْعَرِیْشِ السَّقِیِّ، خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ رَحْمَۃٍ لِّلْعَالَمِیْنَ، حَبِیْبِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَ الْأَرْضِیْنَ، غَیَاثِ الْمَوْجُوْدَاتِ وَ شَفِیْعِ الْخَلَائِقِ أَجْمَعِیْنَ، وَ عَلٰی اٰلِهٖ وَ أَصْحَابِهٖ وَ اَوْلَادِهٖ وَ اَزْوَاجِهٖ وَ اَہْلِ بَیْتِهٖ و َذُرِّیَّاتِهٖ وَ أَصْھَارِهٖ وَأَنْصَارِهٖ وَ أَشْیَاعِهٖ و أَتْبَاعِهٖ صَلاۃً طَیِّبَۃً مُبَارَکَۃً بَاقِیَۃً وَ سَلَامًا مُسْتَمِرَّۃَ الدَّوَامِ عَلٰی مَرِّ اللَّیَالِیْ وَ الْأَیَّامِ یَا ذَا الْجَلَالِ وَ الْاِکْرَامِ.
بحق بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِO
لَقَدْ مَنَّ اللهُ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ اِذْ بَعَثَ فِیْھِمْ رَسُوْلاً مِّنْ اَنْفُسِھِمْ یَتْلُوْا عَلَیْھِمْ اٰیٰـتِهٖ وَ یُزَکِّیْھِمْ وَ یُعَلِّمُھُمُ الْکِتَابَ وَ الْحِکْمَۃَ ج وَ اِنْ کَانُوْا مِنْ قَبْلُ لَفِیْ ضَلٰـلٍ مُّبِیْنٍ O (اٰل عمران، 3: 164)
و بحق بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِO
وَ لَقَدْ اٰتَیْنٰـکَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِیْ وَ الْقُرْاٰنَ الْعَظِیْمَO ( الحجر، 15: 87)
و بحق بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمO
اِنَّ فِیْ ھٰذَا لَبَلٰـغًا لِّقَوْمٍ عَابِدِیْنَO وَمَآ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعَالَمِیْنَO قُلْ اِنَّمَا یُوْحٰٓی اِلَیَّ اَنَّمَآ اِلٰھُکُمْ اِلٰـہٌ وَّاحِدٌ ج فَھَلْ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَO ( الانبیاء، 21: 106۔108)
و بحق بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمO
وَاِنَّہٗ لَتَنْزِیْلُ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَOط نَزَلَ بِهِ الرُّوْحُ الْاَمِیْنُO عَلٰی قَلْبِکَ لِتَکُوْنَ مِنَ الْمُنْذِرِیْنَO بِلِسَانٍ عَرَبِیٍّ مُّبِیْنٍOط ( الشعرآء، 26: 192۔195)
و بحق بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمO
یٰسٓO وَالْقُرْاٰنِ الْحَکِیْمِO اِنَّکَ لَمِنَ الْمُرْسَلِیْنَO عَلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍO (یٰسٓ، 36: 1۔4)
و بحق بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمO
نٓ وَالْقَلَمِ وَمَا یَسْطُرُوْنَO مَآ اَنْتَ بِنِعْمَةِ رَبِّکَ بِمَجْنُوْنٍO وَ اِنَّ لَکَ لَاَجْرًا غَیْرَ مَمْنُوْنٍO وَ اِنَّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیْمٍO (القلم، 68: 1۔4)
اَللّٰھُمَّ مَتِّعْنِیْ بِرُؤْیَةِ حَبِیْبِکَ النَّبِیِّ الْمُصْطَفٰی وَاسْتَعْمِلْ بَدَنِیْ عَلٰی خِدْمَتِهٖ وَ ثَبِّتْ قَلْبِیْ عَلٰی مَحَبَّتِهٖ وَ وَفِّقْ رُوْحِیْ مِنْ نِسْبَتِهٖ وَحَقِّقْ سِرِّیْ فِیْ حَضْرَتِهٖ وَانْفَعْنِیْ مِنْ مَعْرِفَتِهٖ وَاسْقِنِیْ بِکَاْسَتِهٖ وَلَذِّذْنِیْ بِزِیَارَتِهٖ وَأحْیِنِیْ عَلٰی خِدْمَتِهٖ وَ سُنَّتِهٖ وَتَوَفَّنِیْ عَلٰی شَفَاعَتِهٖ وَ مِلَّتِهٖ وَاحْشُرْنِیْ فِیْ حِزْبِهٖ وَ زُمْرَتِهٖ اٰمِیْن یَا رَبَّ الْعٰلَمِیْنَ.
اس کے بعد سورۃ مریم کی پہلی چار آیات کی تلاوت کریں
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمO
کٓھٰیٰـعٓصٓO ذِکْرُ رَحْمَتِ رَبِّکَ عَبْدَہٗ زَکَرِیًّاO اِذْ نَادٰی رَبَّہٗ نِدَآءً خَفِیًّاO قَالَ رَبِّ اِنِّیْ وَھَنَ الْعَظْمُ مِنِّیْ وَ اشْتَعَلَ الرَّاْسُ شَیْبًا وَّ لَمْ اَکُنْم بِدُعَآئِکَ رَبِّ شَقِیًّا O
اور آخر میں
’’وَّ لَمْ اَکُنْم بِدُعَآئِکَ رَبِّ شَقِیًّا‘‘
کے کلمات کو سو (100) مرتبہ پڑھیں۔
نوٹ: اگر کسی کے پاس فرصت کم ہو اور وظیفہ میں تسلسل برقرار رکھنا چاہے اور ناغہ نہ ہونے دے تو درج بالا آیات گیارہ مرتبہ پڑھے۔
ہر رات نصف شب یا کچھ دیر بعد اُٹھ کر صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نمازِ تہجد ادا کریں، اِس کے بعد رُخ مدینہ منورہ کی طرف کرکے حالتِ تشہد میں بیٹھیں اور تصور، طبیعت اور دل مکمل یکسوئی کے ساتھ بارگاهِ محمدی ﷺ کی طرف متوجہ کریں اور حضور ﷺ کی صورتِ مثالیہ کا نورانی تصور جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ فِی الْاَوَّلِیْنَ وَ الْاٰخِرِیْنَ وَ فِی الْمَلأِ الْأعْلٰی اِلٰی یَوْمِ الدِّیْنِ
یا
صَلَّی اللّٰهُ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ نِالنَّبِیِّ الْاُمِّیِّ
ز اس وظیفہ کا عدد ایک سو (100) مرتبہ روزانہ ہے۔
اس کے بعد سو(100) مرتبہ سورۃ الکوثر پڑھیں۔
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِO
اِنَّآ اَعْطَیْنٰـکَ الْکَوْثَرَO فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْO اِنَّ شَانِئَکَ ھُوَ الْاَبْتَرُO
وظیفہ کے بعد نسبتِ محمدی ﷺ کے حصول اور بارگاهِ محمدی ﷺ کی حضوری کی دعا کرکے قبلہ رُخ سو جائیں اور مقررہ وقت پر اُٹھ کر نمازِ فجر ادا کریں۔
اگر اس میں دوام رکھا جائے تو نسبتِ محمدی ﷺ کے حصول اور تحقق کے لئے بڑا ہی مفید ہوگا۔
سورۃ الکوثر نماز تہجد کی رکعات میںبھی پڑھ سکتے ہیں اس صورت میں ہر رکعت میں برابر عدد کے حساب سے تقسیم کر لیں۔ ایسی صورت میں درود شریف کا وظیفہ تہجد سے فراغت کے بعد کرسکتے ہیں۔
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نمازِ عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کرکے مصلیٰ پر مدینہ منورہ کی طرف رُخ کرکے بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کا تصور سفید شفاف لباس، سبز عمامہ مبارک اور نہایت منور چہرہ اقدس کی صورت میں جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
صَلیَّ اللهُ عَلیٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
وَالضُّحٰیO وَ الَّیْلِ إِذَا سَجٰیO مَا وَدَّعَکَ رَبُّکَ وَمَا قَلٰیO وَلَـلْاٰخِرَۃُ خَیْرُ لَّکَ مِنَ الْاُوْلٰیO وَلَسَوْفَ یُعْطِیْکَ رَبُّکَ فَتَرْضٰی O أَلَمْ یَجِدْکَ یَتِیْمًا فَاٰوٰیO وَوَجَدَکَ ضَآلاًّ فَھَدٰیO وَوَجَدَکَ عَآئِـلًا فَاَغْنٰیO فَاَمَّا الْیَتِیْمَ فَلاَ تَقْھَرْO وَاَمَّا السَّآئِلَ فَـلَا تَنْھَرْO وَ أَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّکَ فَحَدِّثْO
جب آخری بار پڑھتے ہوئے
’’وَلَسَوْفَ یُعْطِیْکَ رَبُّکَ فَتَرْضٰی‘‘
پر پہنچیں تو اس آیت کریمہ کا سو (100) مرتبہ ورد کریں پھر بقیہ سورت مکمل کر لیں۔
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللهِ
وَ عَلٰی اٰلِکَ وَاَصْحَابِکَ یَا حَبِیْبَ اللهِ
نوٹ: اگر کسی کے پاس فرصت کم ہو اور وظیفہ میں تسلسل برقرار رکھنا چاہے اور ناغہ نہ ہونے دے تو اس سورۃ کو گیارہ بار پڑھے۔
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نمازِ عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کرکے مصلیٰ پر مدینہ منورہ کی طرف رُخ کرکے بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کا تصور سفید شفاف لباس، سبز عمامہ مبارک اور نہایت منور چہرہ اقدس کی صورت میں جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
ز پہلے سو (100) مرتبہ درود شریف درج ذیل صیغہ کے ساتھ پڑھیں:
صَلَّی اللّٰهُ عَلٰی سَیِّدِ نَا مُحَمَّدِ نِالنَّبِیِّ الْاُمِّیِّ
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
أَلَمْ نَشْرَحْ لَکَ صَدْرَکَO وَوَضَعْنَا عَنْکَ وِزْرَکَO الَّذِیْ أَنْقَضَ ظَھْرَکَO وَرَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَO فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ یُسْرًاO إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ یُسْرًاO فَإِذَا فَرَغْتَ فَانْصَبْO وَإِلٰی رَبِّکَ فَارْغَبْO
جب آخری بار پڑھتے ہوئے
’’وَرَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَ‘‘
پر پہنچیں تو اِس آیت کریمہ کا سو (100) مرتبہ ورد کریں پھر بقیہ سورت مکمل کر لیں۔
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰهِ
وَ عَلٰی اٰلِکَ وَاَصْحَابِکَ یَا حَبِیْبَ اللّٰهِ
نوٹ: اگر کسی کے پاس فرصت کم ہو اور وظیفہ میں تسلسل برقرار رکھنا چاہے اور ناغہ نہ ہونے دے تو اس سورۃ کو گیارہ بار پڑھے۔
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نماز عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کرکے مصلیٰ پر قبلہ رُخ بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کی صورتِ مثالیہ کا نورانی تصور جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی نُوْرِ الْاَنْوَارِ، و سِرِّ الْاَسْرَارِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ نِالْمُخْتَارِ وَ عَلٰی اٰلِهٖ الْأَطْھَارِ وَ أَصْحَابِهِ الْأَخْیَارِ عَدَدَ نِعْمَتِکَ وَ کَلِمَتِکَ.
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِO
طٰہٰO مَآ اَنْزَلْنَا عَلَیْکَ الْقُرْاٰنَ لِتَشْقٰٓیO اِلَّا تَذْکِرَۃً لِّمَنْ یَّخْشٰیO تَنْزِیْلًا مِّمَّنْ خَلَقَ الْاَرْضَ وَ السَّمٰوٰتِ الْعُلٰیO اَلرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوٰیO لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ وَ مَا بَیْنَھُمَا وَ مَا تَحْتَ الثَّرٰیO وَ اِنْ تَجْھَرْ بِالْقَوْلِ فَاِنَّہٗ یَعْلَمُ السِّرَّ وَ اَخْفٰیO اللهُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ ط لَهُ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰیO
نوٹ: اگر کسی کے پاس فرصت کم ہو اور وظیفہ میں تسلسل برقرار رکھنا چاہے اور ناغہ نہ ہونے دے تو ان آیات کو گیارہ بار پڑھے۔
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نماز عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کرکے مصلیٰ پر قبلہ رُخ بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کی صورتِ مثالیہ کا نورانی تصور جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ نِالنَّبِیِّ الْأُمِّیِّ وَ عَلٰی اٰلهٖ وَ صَحْبِهٖ وَسَلِّمْ عَدَدَ مَا عَلِمْتَ، وَ زِنَۃَ مَا عَلِمْتَ وَ مِلْئَ مَا عَلِمْتَ.
اس کے بعد سورۃ الانبیاء کی تین آیات: 106، 107، 108 کا ورد چالیس (40) مرتبہ کریں۔
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اِنَّ فِیْ ھٰذَا لَبَلٰغًا لِّقَوْمٍ عٰبِدِیْنَO وَ مَآ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعٰلَمِیْنَO قُلْ اِنَّمَا یُوْحٰٓی اِلَیَّ اَنَّمَآ اِلٰھُکُمْ اِلٰـہٌ وَّاحِدٌ ج فَھَلْ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَO
آخری بار آیت
’’وَ مَآ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعٰلَمِیْنَ ‘‘
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نماز عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کرکے مصلیٰ پر قبلہ رُخ بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کی صورتِ مثالیہ کا نورانی تصور جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ و بَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ نِالنَّبِیِّ الْأُمِّیِّ الْحَبِیْبِ الْکَرِیْمِ عَالِی الْقَدْرِ ذِی الْجَاهِ الْعَظِیْمِ وَ عَلٰی اٰلِهٖ وَ صَحْبِهٖ اَجْمَعِیْنَ.
اس کے بعد سورۃ یٰسین کی پہلی پانچ آیات کا ورد چالیس (40) مرتبہ اس طرح کریں:
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِO
یٰسٓ، یٰسٓ، یٰسٓ، یٰسٓ، یٰسٓ، یٰسٓ، یٰسٓO
وَالْقُرْاٰنِ الْحَکِیْمِO اِنَّکَ لَمِنَ الْمُرْسَلِیْنَO عَلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍO تَنْزِیْلَ الْعَزِیْزِ الرَّحِیْمِO
ہر بار شروع میں ’’یٰسٓ‘‘ کا کلمہ سات مرتبہ دہرائیں اور پھر بقیہ چار آیات پڑھیں۔
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نماز عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کرکے مصلیٰ پر قبلہ رُخ بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کی صورتِ مثالیہ کا نورانی تصور جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِنِ الَّذِیْ مَلَأْتَ قَلْبَہٗ مِنْ جَلَالِکَ وَ عَیْنَہٗ مِنْ جَمَالِکَ فَاَصْبَحَ فَرِحًا مَّسْرُوْرًا مُؤَیَّدًا مَّنْصُوْرًا وَّ عَلٰی اٰلِهٖ وَ صَحْبِهٖ وَالْحَمْدُ ِﷲِ عَلٰی ذَالِکَ.
اس کے بعد سورۃ البقرہ کی آیت 144 کا ورد چالیس (40) مرتبہ ریں۔
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِO
قَدْ نَرٰی تَقَلُّبَ وَجْھِکَ فِی السَّمَآءِ ج فَلَنُوَلِّیَنَّکَ قِبْلَۃً تَرْضَاھَا ص فَوَلِّ وَجْھَکَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ط وَ حَیْثُ مَا کُنْتُمْ فَوَلُّوْا وُجُوْھَکُمْ شَطْرَہٗ ط وَ اِنَّ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ لَیَعْلَمُوْنَ اَنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّھِمْ ط وَمَا اللهُ بِغَافِلٍ عَمَّا یَعْمَلُوْنَO
جب آخری بار پڑھنے لگیں تو
’’قَدْ نَرٰی تَقَلُّبَ وَجْھِکَ فِی السَّمَآءِ‘‘
کے کلمات کا سو (100) مرتبہ ورد کریں پھر حسب سابق آیت مکمل کر لیں۔
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نماز عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کرکے مصلیٰ پر قبلہ رُخ بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کی صورتِ مثالیہ کا نورانی تصور جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ فِی اللَّیْلِ اِذَا یَغْشٰی وَ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ فِی النَّھَارِ اِذَا تَجَلّٰی وَ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ فِی الْاٰخِرَةِ وَالْاُوْلٰی
اس کے بعد سورۃ الفتح کی پہلی چار آیات (1، 2، 3، 4) اور اگلی تین آیات (8، 9، 10) کو ملا کر چالیس (40) مرتبہ ورد کریں۔
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِO
اِنَّا فَتَحْنَا لَکَ فَتْحًا مُّبِیْنًاO لِّیَغْفِرَ لَکَ اللّٰهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَ مَا تَاَخَّرَ وَ یُتِمَّ نِعْمَتَہٗ عَلَیْکَ وَ یَھْدِیَکَ صِرَاطًا مُّسْتَقِیْمًاO وَّ یَنْصُرَکَ اللهُ نَصْرًا عَزِیْزًاO ھُوَ الَّذِیْٓ اَنْزَلَ السَّکِیْنَۃَ فِیْ قُلُوْبِ الْمُؤْمِنِیْنَ لِیَزْدَادُوْآ اِیْمَانًا مَّعَ اِیْمَانِهِمْ ط وَلِلّٰهِ جُنُوْدُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ط وَکَانَ اللّٰهُ عَلِیْمًا حَکِیْمًاO
اِنَّآ اَرْسَلْنٰـکَ شَاھِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاO لِّتُؤْمِنُوْا بِاللهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ تُعَزِّرُوْهُ وَ تُوَقِّرُوْهُ ط وَ تُسَبِّحُوْهُ بُکْرَۃً وَّاَصِیْلًاO اِنَّ الَّذِیْنَ یُبَایِعُوْنَکَ اِنَّمَا یُبَایِعُوْنَ اللهَ ط یَدُ اللهِ فَوْقَ اَیْدِیْھِمْ ج فَمَنْ نَّکَثَ فَاِنَّمَا یَنْکُثُ عَلٰی نَفْسِهٖ ج وَ مَنْ اَوْفٰی بِمَا عٰھَدَ عَلَیْهُ اللهَ فَسَیُؤْتِیْهِ اَجْرًا عَظِیْمًاO
جب آخری بار ورد کرنے لگیں تو پہلی آیت
’’اِنَّا فَتَحْنَا لَکَ فَتْحًا مُّبِیْنًا‘‘
سو (100) مرتبہ پڑھیں اور پھر بقیہ آیات حسب سابق پڑھ کر وظیفہ مکمل کر لیں۔
نوٹ: اگر کسی کے پاس فرصت کم ہو اور وظیفہ میں تسلسل برقرار رکھنا چاہے اور ناغہ نہ ہونے دے تو درج بالا آیات گیارہ بار پڑھے۔
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نماز عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کرکے مصلیٰ پر قبلہ رُخ بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کی صورتِ مثالیہ کا نورانی تصور جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَ بَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ عَدَدَ مَا اَحَاطَ بِهٖ عِلْمُکَ وَ مَا اَحْصٰی بِهٖ کِتَابُکَ وَ عَدَدَ مَا تَوَجَّہَ إِلَیْهِ أَمْرُکَ وَمَا وَسِعَہٗ سَمْعُکَ وَ عَلٰی اٰلِهٖ وَ صَحْبِهٖ اَجْمَعِیْنَ.
اس کے بعد سورۃ التوبہ کی درج ذیل تین آیات کا ورد چالیس (40) مرتبہ کریں:
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِO
وَلَوْ اَنَّھُمْ رَضُوْا مَآ اٰتٰهُمُ اللّٰهُ وَ رَسُوْلُہٗ لا وَ قَالُوْا حَسْبُنَا اللّٰهُ سَیُؤْتِیْنَا اللّٰهُ مِنْ فَضْلِهٖ وَ رَسُوْلُہٗ لا اِنَّآ اِلَی اللّٰهِ رَاغِبُوْنَO ( التوبة، 9: 59)
وَ مِنَ الْاَعْرَابِ مَنْ یُّؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ یَتَّخِذُ مَا یُنْفِقُ قُرُبٰتٍ عِنْدَ اللّٰهِ وَصَلَوٰتِ الرَّسُوْلِ ط اَلآَ اِنَّھَا قُرْبَۃٌ لَّھُمْ ط سَیُدْخِلُھُمُ اللّٰهُ فِیْ رَحْمَتِهٖ ط اِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌO(التوبة، 9: 99)
خُذْ مِنْ اَمْوَالِھِمْ صَدَقَۃً تُطَھِّرُهُمْ وَ تُزَکِّیْھِمْ بِھَا وَصَلِّ عَلَیْهِمْ ط اِنَّ صَلٰوتَکَ سَکَنٌ لَّھُمْ ط وَ اللّٰهُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌO (التوبة، 9: 103)
نوٹ: اگر کسی کے پاس فرصت کم ہو اور وظیفہ میں تسلسل برقرار رکھنا چاہے اور ناغہ نہ ہونے دے تو درج بالا آیات گیارہ بار پڑھے۔
صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور خوشبو لگا کر نماز عشاء پڑھیں، اِس کے بعد سونے سے قبل تازہ وضو کرکے مصلیٰ پر قبلہ رُخ بیٹھیں اور آنکھیں بند کرکے مراقبہ میں حضور ﷺ کی صورتِ مثالیہ کا نورانی تصور جمائیں اگر یہ تصور قائم نہ ہو سکے تو قبرِ انور یا جالی مبارک کا تصور جما لیں اور اسی کا مراقبہ کریں، پھر درج ذیل وظیفہ کریں:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِهٖ عَدَدَ مَا کَانَ وَ مَا یَکُوْنُ وَ عَدَدَ مَا ذَکَرَهُ الذَّاکِرُوْنَ وَ عَدَدَ مَا شَھِدَ بِهِ الشَّاھِدُوْنَ وَ عَدَدَ مَا اسْتَشْفَعَ بِهِ الْمُذْنِبُوْنَ إلٰی یومٍ یُّبْعَثُوْنَ وَ بِرَحْمَتِکَ یُرْحَمُوْنَO
اس کے بعد سورۃ النساء کی درج ذیل چار (4) آیات کا چالیس (40) مرتبہ کریں۔
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِO
فَکَیْفَ اِذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ اُمَّۃٍ م بِشَھِیْدٍ وَّ جِئْنَا بِکَ عَلٰی ھٰٓؤُلَآءِ شَھِیْدًاO (النساء،4: 41)
وَ مَآ اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا لِیُطَاعَ بِاِذْنِ اللهِ ط وَ لَوْ اَنَّهُمْ اِذْ ظَّلَمُوْآ اَنْفُسَھُمْ جَآئُوْکَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّٰہَ وَ اسْتَغْفَرَ لَھُمُ الرَّسُوْلُ لَوَجَدُوا اللهَ تَوَّابًا رَّحِیْمًاO (النساء،4: 64)
وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ الرَّسُوْلَ فَاُوْلٰٓئِکَ مَعَ الَّذِیْنَ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَیْهِمْ مِّنَ النَّبِیّٖنَ وَ الصِّدِّیْقِیْنَ وَ الشُّھَدَآءِ وَ الصّٰلِحِیْنَ ج وَ حَسُنَ اُولٰٓئِکَ رَفِیْقًاO ذٰلِکَ الْفَضْلُ مِنَ اللهِ ط وَ کَفٰی بِاللهِ عَلِیْمًاO (النساء، 4: 69۔70)
نوٹ: اگر کسی کے پاس فرصت کم ہو اور وظیفہ میں تسلسل برقرار رکھنا چاہے اور ناغہ نہ ہونے دے تو درج بالا آیات گیارہ بار پڑھے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved