اللہ تعالیٰ نے انسانی جسم میں عقل، قلب اور روح کی طرح ’’نفس‘‘ کو بھی ایک مستقل جوہر کے طور پر پیدا فرمایا ہے۔ اس کی سات اقسام ہیں، ہر قسم کے نفس کے الگ خواص و صفات اور اثرات ہیں، جو انسانی طبیعت و مزاج، عادات و خصائل اور اخلاق و اعمال سے معلوم ہوتے ہیں۔ مزید برآں نفس خود بھی مذکورہ بالا احوال و اخلاق کی تشکیل پر اثر انداز ہوتا ہے۔ اس لئے انسان کی روحانی ترقی کیلئے تمام تر ریاضت ’’تزکیہ نفس‘‘ کی صورت میں مطلوب ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے اسی نفس کی اصلاح و تطہیر کے عمل اور تزکیہ کی محنت کو ’’جہاد اکبر‘‘ سے تعبیر فرمایا ہے۔
اس باب میں سات نفسوں (نفسِ امّارہ سے نفسِ کاملہ و صافیہ کے مقام تک ترقی) کے وظائف دیئے جا رہے ہیں، سالک کو چاہئے کہ ایک نفس سے دوسرے نفس میں ترقی کے لئے وظائف کو ترتیب وار شروع کر دے جب ساتوں نفوس کے وظائف مکمل کر لے تو دوسرے دائرے کے وظائف شروع کرے اور چار دائرے مکمل کرے، پھر ابتداء سے انہی وظائف کا دوسرا دور اسی ترتیب سے شروع کرے حتی کہ اسی طرح یکے بعد دیگرے ان وظائف کے سات دور مکمل کرے، الله تعالیٰ اپنی رحمت سے حق کی تمام راہیں کھول دے گا۔
نوٹ: ساتوں نفوس کی پہچان، خواص، خواب میں ان کی مثالی صورتوں اور تعبیرات پر تفصیلات ہماری کتاب ’’سلوک و تصوف کا عملی دستور‘‘ میں ملاحظہ کریں۔
ساتوں نفوس کے لئے پہلے دائرے کے اذکار
نفسِ اماّرہ سے خلاصی پانے کیلئے مؤثر ذکر
لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ
اس کے لئے موثر ذکر لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ ہے۔ اس کا عدد پانچ لاکھ ہے۔ یہ ذکر درج ذیل طریق پر کیا جائے:
لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ
اس ذکر میں توجہ کے فروغ کے لئے درج ذیل اذکار مفید ہیں:
1۔ پہلے ایک لاکھ مرتبہ ’’لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ ‘‘ کے ذکر کے دوران ذہنی اور قلبی توجہ ’’لَا مَعْبُوْدَ اِلَّا اللهُ (اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں) کے مفہوم اور تصور پر مرکوز کی جائے۔ ذاکر دوران ذکر جب اللہ کے سوا ہر ’’الہ‘‘ کی نفی کر رہا ہو تو ذہن میں ’’الہ‘‘ کے مفہوم اور مراد کو ’’معبود ‘‘ کے طور پر رکھے اور ہر بار اپنے دل و دماغ سے ’’الله‘‘ کے سوا ہر ’’معبود‘‘ کی نفی کرے۔
2۔ دوسرے لاکھ کے دوران ’’لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ ‘‘ کا ذکر کرتے ہوئے ذہنی اور قلبی توجہ ’’ لَا مَطْلُوْبَ اِلَّا اللهُ ‘‘ کے تصور پر رکھے، اور اللہ کے سوا اپنے دل و دماغ سے ہر مطلوب کی نفی کرتا رہے۔ یوں غیر از خدا ہر ’’مطلوب‘‘ کی نفی سے اس کے دل و دماغ غیر کی ہر طلب اور خواہش سے پاک ہوتے جائیں گے۔
3۔ تیسرے لاکھ کے دوران ’’لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ ‘‘ کا ذکر کرتے ہوئے ذہنی اور قلبی توجہ ’’ لَا مَحْبُوْبَ اِلَّا اللهُ ‘‘ کے مفہوم اور تصور پر مرکوز کی جائے۔ ذاکر دورانِ ذکر ہر بار اللہ کے سوا ہر محبوب کی نفی اپنے دل و دماغ سے کرے اور یوں اللہ کے سوا ہر محبوب کی نفی رفتہ رفتہ اس کے دل سے ہر غیر کی محبت کی بھی نفی کر دے گی۔
4۔ چوتھے لاکھ کے دوران ’’لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ ‘‘ کا ذکر کرتے ہوئے ذہنی اور قلبی توجہ ’’لَا مَقْصُوْدَ اِلَّا اللهُ ‘‘ کے تصور پر رکھے اور اللہ کے سوا اپنے دل و دماغ سے ہر مقصود کی نفی کرتا رہے۔ یوں غیر از خدا ہر مقصود کی نفی سے غیر کا ہر قصد اور نیت ٹوٹتی چلی جائے گی۔
5۔ پانچویں لاکھ کے دوران ’’لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ ‘‘ کا ذکر کرتے ہوئے ذہنی اور قلبی توجہ ’’ لَا مَوْجُوْدَ اِلَّا اللهُ ‘‘ کے تصور پر رکھے اور اللہ کے سوا اپنے دل و دماغ سے ہر موجود کی نفی کرتا رہے یوں غیر از خدا ہر ’’موجود‘‘ کی نفی سے وہ شئے جس کا شمار غیر اللہ میں ہوتا ہے، اس کے دل و دماغ کی تختی سے محو ہونے لگے گی۔
اس ذکر کو مطابق اجازت پوری پابندی کے ساتھ پانچ لاکھ مرتبہ مکمل کیا جائے، اس کے ساتھ جملہ فرائض و واجبات کی پابندی احکام شریعت کی مکمل پاسداری اور ممکنہ نفلی عبادات، توبہ و استغفار اور صدقہ و خیرات کے معمولات جاری رکھے جائیں۔ اس طرح جوہرِ توحید خوب چمکے گااور اس کے انوار سے نفس کا تزکیہ ہونے لگے گا۔
ان توجہات کی پختگی اور ان انوار و برکات کے حصول کے لئے ساتھ ساتھ مذکورہ بالا پانچ توجہ کے کلمات کا ذکر درج ذیل طریقہ سے کیا جائے:
سالک ان توجہات کی تسبیحات جتنی کثرت سے کرے گا اتنا زیادہ فائدہ ہوگا۔
اس طرح نفس دائرۂ امّارہ سے خلاصی پاکر اگلے نفس کی طرف منتقل ہوتا ہے۔
نوٹ: باقی نفوس کے اذکار کی توجہات کو بھی اسی طرح ذکر کے پورے عدد پرتقسیم کر کے حسبِ طریقہ تسبیحات مکمل کریں ۔اگر دو توجہات ہو ں تو پہلے اڑھائی لاکھ میں پہلی توجہ اور دوسرے اڑھائی لاکھ میں دوسری توجہ کی چھٹی تسبیح ہر پانچ سو (500) عدد پورا ہونے پر کریں۔ اگر تین توجہات ہیں تو پورے عدد کو تین پر تقسیم کر کے حسبِ طریقہ اپنی تسبیحات مکمل کریں۔
اگر نفسِ اماّرہ اور اس کی صفات سے خلاصی پانے کے لئے سالک عام معمولات زندگی کو چھوڑ کر ’’خلوت‘‘ اختیار کرنا چاہے یا اعتکاف میں بیٹھے تو اس صورت میں اس کا عدد فقط ستر ہزار (000،70) اور ذکر کا اسم فقط ’’ لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ ‘‘ رہے گا۔
اس صورت میں ہر چودہ ہزار (14000) کے بعد اگلی توجہ کی تسبیح حسبِ ہدایت کریں مثلاً پہلے 14000 مرتبہ ’’لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ‘‘ کے ذکر کے دوران ہر پانچ سو (500) عدد پورا ہونے پر چھٹی تسبیح ’’لَا مَعْبُوْدَ اِلَّا اللهُ‘‘ کی کریں اسی طرح حسبِ ترتیب بقیہ توجہات کی تسبیحات جاری رکھیں۔
نفسِ لوّامہ سے آگے ترقی کرنے کیلئے مؤثر ذکر … الله
اس کے لئے موثر ذکر الله ہے۔ اس کا عدد بھی پانچ لاکھ ہے۔ یہ ذکر درج ذیل طریق پر کیا جائے:
یَا اللهُ
اس ذکر میں توجہ کے فروغ کے لئے درج ذیل اذکار مفید ہیں:
1۔ یَا نُوْرُ یَا اللهُ
2۔ یَا ھَادِیُ یَا اللهُ
3۔ اسم ذات ’’الله‘‘ اصل اسم ہے جس کا ورد کرنا مقصود ہے۔ اسے اگر مذکورہ بالا طریق سے مکمل کیا جائے اور دیگر شرائط اور شرعی پابندیوں کا لحاظ برقرار رہے تو سالک اس نفس سے ترقی پا کر اگلے دائرہ کی طرف منتقل ہو جاتا ہے۔
اگر سالک اس ریاضت ذکر کے لئے ’’خلوت‘‘ اختیار کرنا چاہے تو بصورت خلوت ذکر ’’الله‘‘ کا مطلوبہ عدد فقط ساٹھ ہزار (60000) ہو گا ۔
نفسِ مُلھمہ سے آگے ترقی کرنے کیلئے مؤثر ذکر … ھُوْ
اس کے لئے موثر ذکر ھُوْ ہے۔ اس کا عدد بھی پانچ لاکھ ہے۔ یہ ذکر درج ذیل طریق پر کیا جائے:
یَا ھُوْ اَنْتَ ھُوْ
اس ذکر میں توجہ کے فروغ کے لئے درج ذیل ذکر مفید ہے:
یَا مَنْ لَا اِلٰهَ اِلَّا هُو
اگر سالک ریاضت ذکر کے لئے ’’خلوت‘‘ اختیار کرے تو بصورت خلوت مطلوبہ عدد فقط پچاس ہزار (000،50) ہوگا۔
نفسِ مُطمئنّہ کے مقام پر مؤثر ذکر … حَقٌّ
اس کے لئے موثر ذکر حق ہے۔ اس کا عدد بھی پانچ لاکھ ہے۔ یہ ذکر درج ذیل طریق پر کیا جائے:
یَا حَقُّ اَنْتَ الْحَقُّ
اس ذکر میں توجہ کے فروغ کے لئے درج ذیل اذکار مفید ہیں:
1۔ یَا مُجِیْبُ اَنْتَ الْحَقُّ
2۔ یَا مُغِیْثُ اَنْتَ الْحَقُّ
اگر سالک ریاضتِ ذکر کے لئے ’’خلوت‘‘ اختیار کرنا چاہے تو اس صورت میں عدد فقط چالیس ہزار (000،40) ہے۔
نفس راضیہ کے مقام پر مؤثر ذکر … حَیٌّ
اس کے لئے موثر ذکر ’’حَیّ‘‘ ہے۔ اس کا عدد بھی پانچ لاکھ ہے۔ یہ ذکر درج ذیل طریق پر کیا جائے:
یَا حَیُّ اَنْتَ الْحَیُّ
اس ذکر میں توجہ کے فروغ کے لئے درج ذیل اذکار مفید ہیں:
1۔ یَا جَمِیْلُ اَنْتَ الْحَیُّ
2۔ یَا عَظِیْمُ اَنْتَ الْحَیُّ
3۔ یَا عَلِیُّ اَنْتَ الْحَیُّ
اگر سالک ریاضتِ ذکر کے لئے ’’خلوت‘‘ اختیار کرنا چاہے تو اس صورت میں ذکر کا عدد تیس ہزار (30000) ہے۔
نفس راضیہ کے فروغ اور تحقق سے ’’فنا فی الله‘‘ کا مقام نصیب ہوتا ہے۔
نفس مرضیہ کے مقام پر مؤثر ذکر … قَیُّوْمٌ
اس کے لئے موثر ذکر ’’قَیُّوْم‘‘ ہے۔ اس کا عدد بھی پانچ لاکھ ہے۔ یہ ذکر درج ذیل طریق پر کیا جائے:
یَا قَیُّوْمُ
اس ذکر میں توجہ کے فروغ کے لئے درج ذیل اذکار مفید ہیں:
1۔ یَا قَیُّوْمُ یَا کَافِیْ
2۔ یَا قَیُّوْمُ یَا مُغْنِیْ
3۔ یَا قَیُّوْمُ یَا قَادِرُ
اگر سالک ریاضت ذکر کے لئے ’’خلوت‘‘ اختیار کرنا چاہے تو اس صورت میں ذکر کا عدد فقط بیس ہزار (000،20) ہو گا۔
یہ ساتواں نفس ہے اور یہ اکملیت کاآخری مقام ہے۔
نفس کاملہ و صافیہ کے لئے مؤثر ذکر … قَھَّارٌ
اس کے لئے موثر ذکر قَھَّار ہے۔ اس کا عدد بھی پانچ لاکھ ہے۔ یہ ذکر درج ذیل طریق پر کیا جائے:
یَا قَھَّارُ
اس ذکر میں توجہ کے فروغ کے لئے درج ذیل اذکار مفید ہیں:
1۔ یَا قَیُّوْمُ یَا قَهَارُ
2۔ یَا جَبَّارُ یَا قَهَارُ
3۔ یَا وَدُوْدُ یَا قَھَّارُ
اگر سالک ریاضت ذکر کے لئے ’’خلوت‘‘ اختیار کرے تو بصورت خلوت مطلوبہ عدد ذکر فقط دس ہزار (000،10) ہے۔
ساتوں نفوس کے لئے دوسرے دائرے کے اذکار
دوسرے دائرے میں سالک درج ذیل اسماء مبارکہ کا ذکر اس طرح کرے:
لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ، لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ، لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ
عدد: ایک لاکھ
یَا الله، یَا الله، یَا الله
عدد: ایک لاکھ
یَا حَیُّ، یَا حَیُّ، یَا حَیُّ
عدد: ایک لاکھ
یَا وَاحِدُ، یَا وَاحِدُ، یَا وَاحِدُ
عدد: ایک لاکھ
یَا عَزِیْزُ، یَا عَزِیْزُ، یَا عَزِیْزُ
عدد: ایک لاکھ
یَا وَھَّابُ، یَا وَھَّابُ، یَا وَھَّابُ
عدد: ایک لاکھ
یَا وَدُوْدُ، یَا وَدُوْدُ، یَا وَدُوْدُ
ساتوں نفوس کے لئے تیسرے دائرے کے اذکار
تیسرے دائرے میں سالک درج ذیل اسماء مبارکہ کا ذکر اس طرح کرے:
عدد: ایک لاکھ
یَا اللهُ یَا ھُوَ، یَا اللهُ یَا ھُوَ، یَا اللهُ یَا ھُوَ
عدد: ایک لاکھ
یَا حَقُّ، یَا حَقُّ، یَا حَقُّ
عدد: ایک لاکھ
یَا قَھَّارُ، یَا قَھَّارُ، یَا قَھَّارُ
عدد: ایک لاکھ
یَا قَیُّوْمُ، یَا قَیُّوْمُ، یَا قَیُّوْمُ
عدد: ایک لاکھ
یَا وَھَّابُ، یَا وَھَّابُ، یَا وَھَّابُ
عدد: ایک لاکھ
یَا مُھَیْمِنُ، یَا مُھَیْمِنُ، یَا مُھَیْمِنُ
عدد: ایک لاکھ
یَا بَاسِطُ، یَا بَاسِطُ، یَا بَاسِطُ
ساتوں نفوس کے لئے چوتھے دائرے کے اذکار
چوتھے دائرے میں سالک درج ذیل اسماء مبارکہ کا ذکر اس طرح کرے:
عدد: ایک لاکھ
یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ، یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ، یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ
عدد: ایک لاکھ
یَا سَرِیْعُ یَا مُبِیْنُ، یَا سَرِیْعُ یَا مُبِیْنُ، یَا سَرِیْعُ یَا مُبِیْنُ،
عدد: ایک لاکھ
یَا کَبِیْرُ یَا مُتَعَالُ، یَا کَبِیْرُ یَا مُتَعَالُ، یَا کَبِیْرُ یَا مُتَعَالُ
عدد: ایک لاکھ
یَا فَتَّاحُ یَا عَلِیْمُ، یَا فَتَّاحُ یَا عَلِیْمُ، یَا فَتَّاحُ یَا عَلِیْمُ
عدد: ایک لاکھ
یَا عَزِیْزُ یَا قَدِیْرُ، یَا عَزِیْزُ یَا قَدِیْرُ، یَا عَزِیْزُ یَا قَدِیْرُ
عدد: ایک لاکھ
یَا مَلِکُ یَا قُدُّوْسُ، یَا مَلِکُ یَا قُدُّوْسُ، یَا مَلِکُ یَا قُدُّوْسُ
عدد: ایک لاکھ
یَا ھَادِیُ یَا خَبِیْرُ، یَا ھَادِیُ یَا خَبِیْرُ، یَا ھَادِیُ یَا خَبِیْرُ
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved