تعلیم اور تعلم کی فضیلت و تکریم

روز قیامت علماء شفاعت کریں گے

يَشْفَعُ الْعُلَمَاءُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ

  1. عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رضی الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صلی الله عليه وآله وسلم: يَشْفَعُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ثَـلَاثَةٌ: أَلْأَنْبِيَاءُ، ثُمَّ الْعُلَمَاءُ، ثُمَّ الشُّهَدَاءُ.

رَوَاهُ ابْنُ مَاجَه وَالْبَيْهَقِيُّ.

أخرجه ابن ماجه في السنن، کتاب الزهد، باب ذکر الشفاعة، 2/ 1443، الرقم/ 4313، والبيهقي في شعب الإيمان، 2/ 265، الرقم/ 1707، والديلمي في مسند الفردوس، 5/ 519، الرقم/ 8946، والخطيب البغدادي في تاريخ بغداد، 11/ 177، الرقم/ 5888.

حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: روزِ ِقیامت تین گروہ شفاعت کریں گے: انبیاء، پھر علماء اور پھر شہداء۔

اسے امام ابن ماجہ اور بیہقی نے روایت کیا۔

وَفِي رِوَايَةِ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ رضی الله عنهما قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللہ صلی الله عليه وآله وسلم: يُبْعَثُ الْعَالِمُ وَالْعَابِدُ. فَيُقَالُ لِلْعَابِدِ: ادْخُلُ الْجَنَّةَ. وَيُقَالُ لِلْعَالِمِ: اثْبُتْ حَتَّی تَشْفَعَ لِلنَّاسِ بِمَا أَحْسَنْتَ أَدَبَهُمْ.

رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ وَالدَّيْلَمِيُّ.

أخرجه البيهقي في شعب الإيمان، 2/ 268، الرقم/ 1717، والديلمي في مسند الفردوس، 5/ 465، الرقم/ 8773، وذکره المنذري في الترغيب والترهيب، 1/ 57، الرقم/ 134، والذهبي في ميزان الاعتدال، 6/ 506.

حضرت جابر بن عبد اللہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: عالم اور عابد کو (روزِ قیامت) اٹھایا جائے گا۔ عابد سے کہا جائے گا: تو جنت میں داخل ہوجا۔ اور عالم سے کہا جائے گا: ٹھہر جا حتی کہ تو لوگوں کی اچھی تربیت کے بدلے اُن کی سفارش کرے۔

اِسے امام بیہقی اور دیلمی نے روایت کیا ہے۔

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved