مسلم ریاست میں غیر مسلم شہریوں کے حقوق سے متعلق قرآن و حدیث کے واضح اَحکامات، عہد رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور دورِ صحابہ میں غیر مسلم شہریوں سے حسن سلوک کے نظائر کے ذریعے اس امر کی وضاحت ہو چکی ہے کہ اسلام غیر مسلموں کو نہ صرف مسلمانوں جیسے تمام حقوق عطا کرتا ہے بلکہ انہیں ہر قسم کا تحفظ بھی دیتا ہے. کئی صدیوں پر مشتمل اسلامی تاریخ میں اس کی ہزاروں مثالیں موجود ہیں. گزشتہ صفحات میں کی گئی بحث سے استنباط کرتے ہوئے اسلامی ریاست میں غیر مسلم شہریوں کے بنیادی حقوق سے متعلق درج ذیل قواعد اور شرعی اصول (legal maxims) اَخذ کیے جا سکتے ہیں:
غیر مسلم شہریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کا تحفظ مسلم ریاست کی ذمہ داری ہے.
اسلامی ریاست میں مسلم اور غیر مسلم کا قصاص اور دیت برابر ہے.
اسلامی ریاست میںمسلم اور غیر مسلم کے خون کی حرمت یکساں ہے.
اسلامی ریاست میں مسلم اور غیر مسلم شہری کے حقوق و فرائض یکساں ہیں.
غیر مسلموں کو اندرونی و بیرونی جارحیت سے تحفظ دینا مسلم ریاست کی ذمہ داری ہے.
اسلامی ریاست میں غیر مسلم شہریوں کو اپنے مذہب پر قائم رہنے کی مکمل آزادی ہے.
غیر مسلموں کو اسلامی ریاست میں عبادات اور مذہبی رسومات کی مکمل آزادی ہے.
سفارت کاروں کو تحفظ فراہم کرنا مسلم ریاست کی ذمہ داری ہے.
غیر مسلم عبادت گاہوں اور مذہبی رہنماؤں کو تحفظ فراہم کرنا اسلامی ریاست کی ذمہ داری ہے.
معذوری، بڑھاپے اور غریبی میں غیر مسلموں کا خیال رکھنا اِسلامی ریاست کی ذمہ داری ہے.
تمام مذاہب کی حرمت کا تحفظ اسلامی ریاست کی ذمہ داری ہے.
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved