قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:
اُجِيْبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِ.
’’میں پکارنے والے کی پکار کا جواب دیتا ہوں جب بھی وہ مجھے پکارتا ہے۔‘‘
لہٰذا بندۂ مومن کو ہر لمحہ اپنے رب کو پکارتے رہنا چاہیے اور کبھی بھی اسے فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ اس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ جو کام بھی کیا جائے اس کی دعا ضرور پڑھی جائے تاکہ یادِ اِلٰہی بھی باقی رہے اور کام میں بھی خیر و برکت پیدا ہو۔ ذیل میں چند مواقع پر پڑھی جانے والی اَہم دعائیں مذکور ہیں۔
بِسْمِ اللهِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللهِ.
’’اللہ کے نام کے ساتھ میں نے اللہ پر بھروسہ کیا۔‘‘
اَللّٰهُمَّ افْتَحْ لِيْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ.
’’اے اللہ! میرے لیے رحمت کے دروازے کھول دے۔‘‘
اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَسْآلُکَ مِنْ فَضْلِکَ وَرَحْمَتِکَ.
’’اے اللہ! میں تجھ سے تیرا فضل اور تیری رحمت مانگتا ہوں۔‘‘
اَللّٰهُمَّ اَهِلَّهُ عَلَيْنَا بِالْيُمْنِ وَالْاِيْمَانِ وَالسَّلَامَةِ وَالْاِسْلَامِ وَالتَّوْفِيْقِ لِمَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی رَبِّيْ وَرَبُّکَ اللهُ.
’’اے اللہ! اس چاند کو ہم پر برکتِ ایمان، خیریت اور سلامتی والا کردے اور (ہمیں) توفیق دے اس(عمل) کی جو تجھے پسند اور مرغوب ہو (اے چاند!) میرا اور تیرا رب اللہ ہے۔‘‘
وَبِصَوْمِ غَدٍ نَّوَيْتُ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ.
’’اورمیں نے ماہ رمضان کے کل کے روزے کی نیت کی.‘‘
اَللّٰهُمَّ اِنَّی لَکَ صُمْتُ وَبِکَ اٰمَنْتُ وَعَلَيْکَ تَوَکَّلْتُ وَعَلٰی رِزْقِکَ اَفْطَرْتُ.
’’اے اللہ!میں نے تیری خاطر روزہ رکھا اور تیرے اوپر ایمان لایا اور تجھ پر بھروسہ کیا اورتیرے رزق سے اسے کھول رہا ہوں۔‘‘
اَللّٰهُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّيْ يَا غَفُوْر.
’’اے اللہ! تو معاف کرنے والا ہے اور معافی کو پسند کرتا ہے پس مجھ کو معاف فرمادے اے بخشنے والے۔‘‘
اَللّٰهُمَّ بِاسْمِکَ اَمُوْتُ وَاَحْيَ.
’’اے اللہ! میں تیرے ہی نام سے سوتا ہوں اور (تیرے ہی نام سے) جی اٹھتا ہوں۔‘‘
اَلْحَمْدُِللهِ الَّذِيْ اَحْيَانَا بَعْدَ مَا اَمَاتَنَا وَاِلَيْهِ النُّشُوْر.
’’سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے ہمیں مار نے( یعنی سونے) کے بعد زندہ کیا اور(ہم نے) اسی کی طرف اٹھنا ہے۔‘‘
بِسْمِ اللهِ وَعَلٰی بَرَکَةِ اللهِ.
’’اللہ کے نام سے اور اللہ تعاليٰ کی برکت کے ساتھ. ‘‘
اَلْحَمْدُِللهِ الَّذِيْ اَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مِنَ الْمُسْلِمِيْنَ.
’’سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے ہمیں کھلایا اور پلایا اور مسلمانوں میں سے کیا۔‘‘
اَللّٰهُمَّ اَطْعِمْ مَّنْ اَطْعَمَنِيْ وَاسْقِ مَنْ سَقَانِيْ.
’’اے اللہ! کھلا اس کو جس نے مجھے کھلایااور پلا اس کو جس نے مجھے پلایا۔‘‘
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ کَسَانِيْ مَآ اُوَارِيَ بِهِ عَوْرَتِيْ وَاَتَجَمَّلُ بِهِ فِيْ حَيَاتِيْ.
’’سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھ کو لباس پہنایا کہ میں اس سے ستر چھپاتا ہوں اور اپنی زندگی میں اس کے ساتھ زینت کرتا ہوں۔‘‘
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ سُبْحَانَ الَّذِيْ سَخَّرَ لَنَا هٰذَا وَمَا کُنَّا لَهُ مُقْرِنِيْنَ وَ اِنَّآ اِلٰی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُوْنَo
’’پاک ہے وہ ذات جِس نے اِس کو ہمارے تابع کر دیاحالاں کہ ہم اِسے قابو میں نہیں لا سکتے تھے اور بے شک ہم اپنے رب کی طرف ضرور لوٹ کر جانے والے ہیںo‘‘
اَلسَّلَامُ عَلَيْکُمْ يَآاَهْلَ الْقُبُوْرِ يَغْفِرُ اللهُ لَنَا وَلَکُمْ، وَاَنْتُمْ سَلَفُنَا وَنَحْنُ بِالْاَثَر.
’’سلام ہو تم پر اے قبروں والو! اللہ ہمیں اور تمہیں بخشے، تم آگے جاچکے ہو اور ہم تمہارے پیچھے آنے والے ہیں۔‘‘
اَللّٰهُمَّ کَمَا حَسَّنْتَ خَلْقِيْ فَحَسِّنْ خُلُقِيْ.
’’اے اللہ! جیسا تو نے میری صورت کو اچھا بنایا ہے (اسی طرح) تو میری سیرت کو بھی اچھا بنادے۔‘‘
اَلْحَمْدُِللهِ اللهُ اَکْبَر.
’’سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں اللہ سب سے بڑا ہے۔‘‘
اَللّٰهُمَّ بَارِکْ لَنَا فِيْهِ.
’’اے اللہ! ہمیں اس میں برکت دے۔‘‘
اَلْحَمْدُِللهِ عَلٰی کُلِّ حَالٍ.
’’تعریفیں ہر حال میں اللہ ہی کے لیے ہیں۔‘‘
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ.
’’سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا رب ہے۔‘‘
اِنَّا ِللهِ وَاِنَّآ اِلَيْهِ رَاجِعُوْنَ. اَللّٰهُمَّ عِنْدَکَ اَحْتَسِبُ مُصِيْبَتِيْ فَاَجِرْنِيْ فِيْهَا وَاَبْدِلْنِيْ مِنْهَا خَيْرًا.
’’بیشک ہم اللہ کے ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں، اے اللہ! میں اپنی اس مصیبت میں تجھ سے ثواب کا امیدوار ہوں پس مجھے اس میں اجردے اور اس کا بہتر بدلہ دے۔‘‘
اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحُزْنِ وَاَعُوْذُ بِکَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ وَقَهَرِالرِّجَالِ.
’’اے اللہ! میں فکر اور غم سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور قرض کے گھیر لینے اور لوگوں کے دبا لینے سے بھی تیری پناہ مانگتا ہوں۔‘‘
اَللّٰهُمَّ اَحْيِنِيْ مَاکَانَتِ الْحَيٰوةُ خَيْرًا لِّيْ وَتَوَفَّنِيْ اِذَا کَانَتِ الْوَفَاةُ خَيْرًا لِّيْ.
’’اے اللہ! مجھے زندہ رکھنا جب تک میرے لیے زندہ رہنا بہتر ہے اور مجھے موت دینا اس وقت جب موت میرے لیے باعثِ خیر ہو۔‘‘
اَعُوْذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِ.
’’میں شیطان مردود سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔‘‘
اَللّٰهُمَّ اسْقِنَا غَيْثًا مُّغِيْثًا مَّرِيْئًا مُّرِيْحًا نَّافِعًا غَيْرَ ضَآرٍّ عَاجِلًا غَيْرَ اٰجِلٍ.
’’اے اللہ! ہم پر ایسا مینہ برسا جو ہماری ضرورت پوری کرنے والا ہو، ارزانی پیدا کرنے والا ہو، نقصان دینے والانہ ہو، جلدی برسنے والا ہو، دیر میں برسنے والا نہ ہو۔‘‘
اَللّٰهُمَّ اجْعَلْهَا رِيَاحًا وَّلَا تَجْعَلْهَا رِيْحًا.
’’اے اللہ! اسے خوشخبری کی ہوائیں بنا اور عذاب کی ہوا نہ بنا۔‘‘
مَا شَآءَ اللهُ لَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللهِ.
’’جو اللہ چاہے کسی میں قوت نہیں سوائے اللہ کے .‘‘
اَذْهِبِ الْبَآسَ رَبَّ النَّاسِ، وَاشْفِ وَاَنْتَ الشَّافِيْ، لَا شِفَاءَ اِلاَّ شِفَائُکَ شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا.
’’اے لوگوں کے رب! تکلیف دور فرما دے اور شفا عطا فرما اور تو ہی شفا دینے والا ہے، کوئی شفا نہیں سوائے تیری شفا کے، ایسی مکمل شفا عطا فرمادے جس کے بعد بیماری باقی نہ رہے۔‘‘
اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَآئِثِ.
’’اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں خبیث جنوں اور جنیوں سے۔‘‘
اَلْحَمْدُِللهِ الَّذِيْ اَذْهَبَ عَنِّي الْاَذٰی وَعَافَانِيْ.
’’سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھ سے اذیت کو دور کیا اور مجھ کو عافیت دی.‘‘
رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّآ اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ بِحُرْمَةِ سَيِدِ الْمُرْسَلِيْنَ، صَلَّی اللهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهِ وَاَصْحَابِهِ وَبَارِکْ وَسَلِّمَ.
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved