جنازہ کی نماز فرضِ کفایہ ہے۔فرضِ کفایہ کا مطلب یہ ہے کہ اگر چند آدمی بھی پڑھ لیں تو سب بری الذمہ ہو گئے ورنہ وہ سب گنہگار ہوں گے جن کو خبر پہنچی تھی لیکن وہ نہیں آئے۔ اس کے لیے جماعت شرط نہیں ایک آدمی بھی پڑھ لے تو فرض ادا ہوگیا۔اس کے دورکن ہیں: چار بار تکبیر کہنااور کھڑے ہوکر پڑھنا۔ اس کی تین سنتیں ہیں: اللہ کی حمدوثناء کرنا، حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود پڑھنا اور میت کے لیے دعا کرنا۔ میت سے مراد وہ ہے جو زندہ پیدا ہوا پھر مرگیا۔ جو مرا ہوا پیدا ہو اس کی نماز جنازہ نہیں۔ نیز میت کا سامنے ہونا ضروری ہے غائب کی نماز نہیں۔ کئی میتیں جمع ہوجائیں تو سب کے لیے ایک ہی نماز کافی ہے۔ سب کی نیت کرے اور علیحدہ علیحدہ پڑھے تو افضل ہے۔
اس کے ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اگر مرد کا جنازہ ہو تو امام سر کے بالمقابل کھڑا ہو اور اگر عورت کا جنازہ ہو تو جنازے کے وسط میں کھڑا ہو۔ اگر میت بالغ ہو تو اس کی دعائے مغفرت کا ارادہ کرے اور اگر میت نابالغ ہو تو اسے اپنا پیش رو، باعثِ اَجر و ثواب اور شفاعت کرنے والا اور مقبولِ شفاعت بنانے کا ارادہ کرے۔ اس کے بعد نمازِ جنازہ کا فریضہ ادا کرنے کی نیت اِس طرح کرے: چار تکبیریں نمازِ جنازہ فرضِ کفایہ، ثنا واسطے اﷲ تعاليٰ کے، درود شریف واسطے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے، دعا واسطے حاضر اس میت کے، منہ طرف کعبہ شریف کے (اور مقتدی یہ بھی کہے) پیچھے اِس امام کے۔ پھر رفع یدین کے ساتھ تکبیر تحریمہ کرکے زیرِ ناف ہاتھ باندھ لے اور یہ ثنا پڑھے:
سُبْحَانَکَ اللّٰهُمَّ وَبِحَمْدِکَ، وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالٰی جَدُّکَ، وَجَلَّ ثَنَآئُکَ وَلَآ اِلٰهَ غَيْرُکَ.
دوسری تکبیر ہاتھ اٹھائے بغیر کہے اور یہ درود پاک پڑھے:
اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا صَلَّيْتَ وَسَلَّمْتَ وَبَارَکْتَ وَرَحِمْتَ وَتَرَحَّمْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی آلِ اِبْرَاهِيْمَ، اِنَّکَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ.
پھر ہاتھ اٹھائے بغیر تیسری تکبیر کہے، میت اور تمام مسلمانوں کے لیے دعائے مغفرت کرے۔ بالغ مرد و عورت دونوں کی نمازِ جنازہ میں یہ دعا پڑھے:
اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِحَيِنَا وَمَيِتِنَا، وَشَاهِدِنَا وَغَائِبِنَا، وَصَغِيْرِنَا وَکَبِيْرِنَا، وَذَکَرِنَا وَاُنْثَانَا. اَللّٰهُمَّ مَنْ اَحْيَيْتَهُ مِنَّا فَاَحْيِهِ عَلَی الْاِسْلَامِ، وَمَنْ تَوَفَّيْتَهُ مِنَّا فَتَوَفَّهُ عَلَی اَ لْاِيْمَانِ.
’’یا اللہ! تو ہمارے زندوں کو بخش اور ہمارے مرُدوں کو، اور ہمارے حاضر لوگوں کو اور ہمارے غائب لوگوں کو اور ہمارے چھوٹوں کو اور ہمارے بڑوں کو اور ہمارے مردوں کو اور ہماری عورتوں کو۔ یا اللہ! تو ہم میں سے جس کو زندہ رکھے تو اس کو اسلام پر زندہ رکھ اور جس کو ہم میں سے موت دے تو اس کو حالتِ ایمان پر موت دے۔‘‘
اگر نابالغ لڑکے کا جنازہ ہو تو یہ دعا پڑھے:
اَللّٰهُمَّ اجْعَلْهُ لَنَا فَرَطًا وَّاجْعَلْهُ لَنَا اَجْرًا وَّذُخْرًا وَاجْعَلْهُ لَنَا شَافِعًا وَّمُشَفَّعًا.
’’اے اللہ! اس بچہ کو ہمارے لیے منزل پر آگے پہنچانے والا بنا، اسے ہمارے لیے باعثِ اجر اور آخرت کا ذخیرہ بنا، اور اسے ہمارے حق میں شفاعت کرنے والا اور مقبولِ شفاعت بنا۔‘‘
نابالغ لڑکی کا جنازہ ہو تو یہ دعا پڑھے:
اَللّٰهُمَّ اجْعَلْهَا لَنَا فَرَطاً وَّ اجْعَلْهَا لَنَا اَجْرًا وَّ ذُخْرًا وَّ اجْعَلْهَا لَنَا شَافِعَةً وَّ مُشَفَّعَةً.
’’اے اللہ! اس بچی کو ہمارے لیے منزل پر آگے پہنچانے والا بنا، اسے ہمارے لیے باعثِ اجر اور آخرت کا ذخیرہ بنا، اور اسے ہمارے حق میں شفاعت کرنے والا اور مقبولِ شفاعت بنا۔‘‘
اگر کسی کو ان دعاؤں میں سے کوئی دعا یاد نہ ہو تو یہ دعا پڑھ لینی چاہیے:
اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلَنَا وَلِوَالِدَيْنَا وَ لِلْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ.
’’اے اللہ! تو ہمیں، ہمارے والدین اور تمام مومن مردوں اور عورتوں کو بخش دے۔‘‘
اگر یہ دعا بھی یاد نہ ہو تو جو دعا یاد ہو وہی پڑھ سکتا ہے۔
پھر چوتھی تکبیر بغیر ہاتھ اٹھائے کہے اور بعد ازاں
اَلسَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اﷲِ، اَلسَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اﷲِ
کہتے ہوئے دائیں بائیں سلام پھیر دے، اس کے بعد صفیں توڑ کر دعا مانگے۔
نوٹ: جنازہ کو کاندھا دینا عبادت اور بہت اجر و ثواب کا باعث ہے۔ یہ جو مشہور ہے کہ شوہر اپنی بیوی کے جنازے کو نہ کندھا دے سکتا ہے، نہ قبر میں اتار سکتا ہے، نہ منہ دیکھ سکتا ہے۔ محض غلط ہے صرف نہلانے اور بلا حائل بدن کو ہاتھ لگانے کی ممانعت ہے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved