166: 1. عَنْ أَبِي هُرَیْرَةَ رضی الله عنه أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ ﷺ قَالَ: لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلٰی أُمَّتِي أَوْ عَلَی النَّاسِ لَأَمَرْتُهُمْ بِالسِّوَاکِ مَعَ کُلِّ صَلَاةٍ.
مُتَّفَقٌ عَلَیْهِ.
أخرجہ البخاري في الصحیح، کتاب الجمعۃ، باب السواک یوم الجمعۃ، 1: 303، الرقم: 847، ومسلم في الصحیح، کتاب الطہارۃ، باب السواک، 1: 220، الرقم: 252، وأحمد بن حنبل في المسند، 2: 429، الرقم: 9544، والترمذي في السنن، کتاب أبواب الطہارۃ، باب ما جاء في السواک، 1: 34، الرقم: 22، وابن ماجہ في السنن، کتاب الطہارۃ و سننھا، باب السواک، 1: 105، الرقم: 287، والنسائي في السنن، کتاب الطہارۃ، باب الرخصۃ في السواک بالعشي للصائم، 1: 12، الرقم: 7، وابن حبان في الصحیح، 3: 351، الرقم: 1068.
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: اگر میں اپنی امت یا لوگوں پر مشقت شمار نہ کرتا تو میں انہیں ہر نماز کے ساتھ مسواک کرنے کا حکم دیتا۔
یہ حدیث متفق علیہ ہے۔
167: 2. عَنْ حُذَیْفَةَ رضی الله عنه أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ کَانَ إِذَا قَامَ لِلتَّهَجُّدِ مِنَ اللَّیْلِ یَشُوْصُ فَاهُ بِالسِّوَاکِ.
مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ.
أخرجہ البخاري في الصحیح، کتاب الجمعۃ، باب طول القیام في صلاۃ اللیل، 1: 382، الرقم: 1085، ومسلم في الصحیح، کتاب الطہارۃ، باب السواک، 1: 220، الرقم: 255، وأحمد بن حنبل في المسند، 5: 382، الرقم: 23290، وأبوداود في السنن، کتاب الطہارۃ، باب السواک لمن قام من اللیل، 1: 15، الرقم: 55، وابن ماجہ في السنن، کتاب الطہارۃ وسننھا، باب السواک، 1: 105، الرقم: 286، والنسائيفيالسنن، کتاب الطہارۃ، باب السواک إذا قام من اللیل، 1: 8، الرقم: 2.
حضرت حُذیفہ رضی اللہ عنہا فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ جب رات کے وقت تہجد کے لیے کھڑے ہوتے تھے تو اپنے دہن مبارک کو مسواک سے صاف کر لیا کرتے تھے۔
یہ حدیث متفق علیہ ہے۔
168: 3. حَدَّثَنَا أَنَسٌ، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ: أَکْثَرْتُ عَلَیْکُمْ فِي السِّوَاکِ.
رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ وَأَحْمَدُ وَابْنُ أَبِي شَیْبَةَ وَالدَّارِمِيُّ وَابْنُ حِبَّانَ.
أخرجہ البخاري في الصحیح، کتاب الجمعۃ، باب السواک یوم الجمعۃ، 1: 303، الرقم: 848، وأحمد بن حنبل في المسند، 3: 143، الرقم: 2481، والنسائي في السنن، کتاب الطہارۃ، باب الإکثار في السواک، 1: 11 الرقم: 6، وأبو یعلی في المسند، 7: 186، الرقم: 4171، وابن أبي شیبۃ في المصنف، 1: 157، الرقم: 1811، والدارمي في السنن، 1: 184، الرقم: 681، وابن حبان في الصحیح، 3: 347، الرقم: 1066.
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: میں نے تمہیں کثرت کے ساتھ مسواک کا حکم دیا ہے۔
اِسے امام بخاری، احمد، ابن ابی شیبہ، دارمی اور ابن حبان نے روایت کیا ہے۔
169: 4. عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَیْحٍ عَنْ أَبِیہِ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ، قُلْتُ: بِأَيِّ شَيْئٍ کَانَ یَبْدَأُ النَّبِيّ ﷺ دَخَلَ بَیْتَهٗ؟ قَالَتْ: بِالسِّوَاکِ.
رَوَاهُ مُسْلِمٌ وَأَحْمَدُ وَأَبُوْ دَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ وَأَبُوْعَوَانَةَ وَابْنُ خُزَیْمَةَ.
أخرجہ مسلم في الصحیح، کتاب الطہارۃ، باب السواک، 1: 220، الرقم: 253(43)، وأحمد بن حنبل فيالمسند، 6: 192، الرقم: 25633، وأبو داود في السنن، کتاب الطہارۃ، باب في الرجل یستاک بسواک غیرہ، 1: 13، الرقم: 51، والنسائي في السنن، کتاب الطہارۃ، باب السواک في کل حین، 1: 13، الرقم: 8، وأبوعوانۃ في المسند، 1: 192، وابن خزیمۃ في الصحیح، 1: 70، الرقم: 134.
حضرت شریح بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ حضور نبی اکرم ﷺ گھر میں داخل ہونے کے بعد سب سے پہلے کیا کام کرتے تھے؟ آپ نے فرمایا: مسواک فرماتے۔
اِسے امام مسلم، احمد، ابو داود، نسائی، ابو عوانہ اور ابن خزیمہ نے روایت کیا ہے۔
170: 5. عَنْ عَائِشَةَ رضی الله عنها ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: عَشْرٌ مِنَ الْفِطْرَۃِ قَصُّ الشَّارِبِ، وَإِعْفَاءُ اللِّحْیَۃِ، وَالسِّوَاکُ، وَاسْتِنْشَاقُ الْمَاءِ، وَقَصُّ الْأَظْفَارِ، وَغَسْلُ الْبَرَاجِمِ، وَنَتْفُ الْإِبِطِ، وَحَلْقُ الْعَانَۃِ، وَانْتِقَاصُ الْمَاءِ، قَالَ زَکَرِیَّاءُ: قَالَ مُصْعَبٌ: وَنَسِیتُ الْعَاشِرَةَ إِلَّا أَنْ تَکُونَ الْمَضْمَضَةَ، زَادَ قُتَیْبَۃُ، قَالَ وَکِیعٌ: انْتِقَاصُ الْمَاءِ یَعْنِي الاسْتِنْجَاءَ.
رَوَاهُ مُسْلِمٌ وَأَحْمَدُ وَأَبُوْ دَاوُدَ وَالتِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَہ وَأَبُوْ یَعْلٰی وَابْنُ خُزَیْمَةَ.
أخرجہ مسلم في الصحیح، کتاب الطہارۃ، باب خصال الفطرۃ، 1: 223، الرقم: 261 (56)، وأحمد بن حنبل في المسند، 6: 137، الرقم: 25104، وأبو داود في السنن، کتاب الطہارۃ، باب السواک من الفطرۃ، 1: 14، الرقم: 53، والترمذي في السنن، کتاب الأدب، باب ما جاء في تقلیم الأظفار، 5: 91، الرقم: 2757، وابن ماجہ في السنن، کتاب الطہارۃ وسننھا، باب الفطرۃ، 1: 107، الرقم: 293، وأبو یعلی في المسند، 8: 14، الرقم: 4517، وابن خزیمۃ في الصحیح، 1: 47، الرقم: 88.
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا ہے: دس چیزیں سنت ہیں، مونچھیں ترشوانا، داڑھی بڑھانا، مسواک کرنا، ناک میں پانی ڈالنا، ناخن ترشوانا، جوڑوں کا دھونا، بغل اور زیر ناف بالوں کو صاف کرنا، استنجا کرنا، راوی دسویں سنت بیان کرنا بھول گیا لیکن اس کا خیال ہے کہ وہ کلی کرنا ہے۔
اِسے امام مسلم، احمد، ابو داود، ترمذی، ابن ماجہ، ابویعلی اور ابن خزیمہ نے روایت کیا ہے۔
171: 6. عَنْ زَیْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ﷺ یَقُولُ: لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلٰی أُمَّتِي لَأَمَرْتُهُمْ بِالسِّوَاکِ عِنْدَ کُلِّ صَلَاۃٍ، وَلَأَخَّرْتُ صَلَاةَ الْعِشَاءِ إِلٰی ثُلُثِ اللَّیْلِ. قَالَ: فَکَانَ زَیْدُ بْنُ خَالِدٍ یَشْهَدُ الصَّلَوَاتِ فِي الْمَسْجِدِ وَسِوَاکُهٗ عَلٰی أُذُنِهٖ مَوْضِعَ الْقَلَمِ مِنْ أُذُنِ الْکَاتِبِ، لَا یَقُومُ إِلَی الصَّلَاۃِ إِلَّا أُسْتَنَّ ثُمَّ رَدَّهٗ إِلٰی مَوْضِعِهٖ.
رَوَاهُ أَحْمَدُ وَأَبُوْ دَاوُدَ وَالتِّرْمِذِيُّ وَابْنُ أَبِي شَیْبَةَ وَالْبَزَّارُ وَالطَّبَرَانِيُّ وَالْبَیْهَقِيُّ. وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هٰذَا حَدِیثٌ حَسَنٌ صَحِیحٌ.
أخرجہ أحمد بن حنبل في المسند، 4: 114، الرقم: 17073، الترمذي في السنن، کتاب الطہارۃ عن رسول الله، باب ما جاء في السواک، 1: 35، الرقم: 23، وأبو داود في السنن، کتاب الطہارۃ، باب السواک، 1: 12، الرقم: 47، وابن أبي شیبۃ في المصنف، 1: 155، الرقم: 1786، والبزار في المسند، 9: 222، الرقم: 3767، والطبراني في المعجم الکبیر، 5: 244، الرقم: 5224، والبیہقي في السنن الکبری، 1: 37، الرقم: 155.
حضرت زید بن جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضور نبی اکرم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: اگر میں اپنی امت پر بھاری نہ سمجھتا تو انہیں ہر نماز کے لیے مسواک کرنے کا حکم دیتا اور عشاء کی نماز کو رات کی ایک تہائی تک دیر سے مؤخر کر دیتا، ابو سلمہ کہتے ہیں (اس کے بعد) حضرت زید بن خالد مسجد میں نماز پڑھنے آتے تو مسواک ان کے کان پر اس جگہ رکھی ہوتی جہاں کاتب قلم رکھتے ہیں، آپ ہر نماز کے لیے مسواک کرتے پھر اسے واپس اس کی جگہ پر رکھ دیتے۔
اِسے امام احمد، ابو داود، ترمذی، ابن ابی شیبہ، بزار، طبرانی اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔ امام ترمذی فرماتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
172: 7. عَنْ أَبِي أَمَامَةَ رضی الله عنه أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ ﷺ قَالَ: مَا جَائَنِي جِبْرِیْلُ علیہ السلام قَطُّ إِلاَّ أَمَرَنِي بِالسِّوَاکِ لَقَدْ خَشِیْتُ أَنْ أُحْفِيَ مُقَدَّمَ فِيَّ.
رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالطَّبَرَانِيُّ.
أخرجہ أحمد بن حنبل في المسند، 5: 263، الرقم: 22323 والطبراني في المعجم الکبیر، 8: 210، الرقم: 7847
حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول الله ﷺ فرمایا ہے: میرے پاس جب بھی جبریل علیہ السلام آئے تو انہوں نے مجھے مسواک کرنے کا کہا اور مجھے خدشہ ہونے لگا کہ میرے مسوڑھے زخمی ہو جائیں گے۔
اِسے امام احمد اور طبرانی نے روایت کیا ہے۔
173: 8. عَنْ عَائِشَةَ رضی الله عنها أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ کَانَ لَا یَرْقُدُ مِنْ لَیْلٍ وَلَا نَهَارٍ فَیَسْتَیْقِظُ إِلَّا یَتَسَوَّکَ قَبْلَ أَنْ یَتَوَضَّأَ.
رَوَاهُ أَحْمَدُ وَأَبُوْ دَاوُدَ، وَالْبَیْهَقِيُّ، وَابْنُ أَبِي شَیْبَةَ.
أخرجہ أحمد بن حنبل في المسند، 6: 160، الرقم: 25312، وأبو داود في السنن، کتاب الطہارۃ، باب السواک لمن قام من اللیل، 1: 15، الرقم: 57، والبیھقي في السنن الکبری، 1: 39، الرقم: 166؛ وابن أبي شیبۃ في المصنف، 1: 155، الرقم: 1791.
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ رات یا دن میں خواب سے بیدار نہ ہوتے مگر وضو کرنے سے پہلے مسواک فرما لیا کرتے تھے۔
اِسے امام احمد، ابو داود، بیہقی اور ابن ابی شیبہ نے روایت کیاہے۔
174: 9. عَنْ عَائِشَةَ رضی الله عنها عَنِ النَّبِيِّ ﷺ ، قَالَ: اَلسِّوَاکُ مَطْهَرَۃٌ لِلْفَمِ مَرْضَاۃٌ لِلرَّبِّ.
رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالنَّسَائِيُّ وَالدَّارِمِيُّ وَابْنُ حِبَّانَ وَابْنُ خُزَیْمَةَ وَالطَّبَرَانِيُّ وَابْنُ أَبِي شَیْبَةَ وَالشَّافِعِيُّ وَأَبُوْ یَعْلٰی وَالْبَیْهَقِيُّ.
أخرجہ أحمد بن حنبل في المسند، 6: 47، الرقم: 24249، والنسائي في السنن، کتاب الطہارۃ، باب الترغیب في السواک، 1: 10، الرقم: 5، والدارمي في السنن، 1: 184، الرقم: 684، وأبویعلی في المسند، 8: 51، الرقم: 4569، وابن حبان في الصحیح، 3: 348، الرقم: 1067، وابن خزیمۃ في الصحیح، 1: 70، الرقم: 135، والطبراني في المعجم الأوسط، 1: 91، الرقم: 276، وابن أبي شیبۃ في المصنف، 1: 156، الرقم: 1792، والشافعي المسند، 1: 14، والبیھقي في السنن الکبری، 1: 34، الرقم: 134.
ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: مسواک منہ کو پاک کرنے کا ذریعہ اور رضائے الٰہی کے حصول کا سبب ہے۔
اِسے امام احمد، نسائی، دارمی، ابن حبان، ابن خزیمہ، طبرانی، ابن ابی شیبہ، شافعی، ابو یعلی اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔
175: 10. عَنْ عَائِشَةَ رضی الله عنها أَنَّهَا قَالَتْ: کَانَ نَبِيُّ اللهِ ﷺ یَسْتَاکُ فَیُعْطِینِي السِّوَاکَ لِأَغْسِلَهٗ فَأَبْدَأُ بِهٖ، فَأَسْتَاکُ ثُمَّ أَغْسِلُهٗ وَأَدْفَعُهٗ إِلَیْہِ.
رَوَاهُ أَبُوْ دَاوُدَ بِإِسْنَادٍ جَیِّدٍ، وَالْبَیْهَقِيُّ.
أخرجہ أبوداود في السنن، کتاب الطہارۃ باب غسل السواک 1: 14، الرقم: 52 والبیہقي في السنن الکبری 1: 39، الرقم: 168.
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: حضورنبی اکرم ﷺ مسواک کرتے، پھر دھونے کے لیے مجھے عنایت فرمادیتے تھے، میں اسی سے مسواک کرنے لگتی پھر اسے دھو کر آپ ﷺ کی خدمتِ اقدس میں پیش کر دیتی۔
اِسے امام ابو داودنے عمدہ سند کے ساتھ اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔
176: 11. عَنْ عَاِئشَةَ رضی اللہ عنہا قَالَتْ: قَالَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ: تَفْضُلُ الصَّلَاۃُ الَّتِي یُسْتَاکُ لَهَا عَلَی الصَّلَاۃِ الَّتِي لَا یُسْتَاکُ لَهَا سَبْعِیْنَ ضِعْفًا.
رَوَاهُ الْبَیْهَقِيُّ.
أخرجہ البیہقي في السنن الکبری، 1: 38، الرقم: 158.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول الله ﷺ نے فرمایا ہے: جو نماز مسواک کر کے پڑھی جائے اس کی فضیلت بغیر مسواک کے پڑھی گئی نماز پر ستر گناہ زیادہ ہے۔
اِسے امام بیہقی نے روایت کیا ہے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved