(علامہ ابن تیمیہ کا موقف)
اﷲ رب العزت نے اپنے حبیبِ مکرم حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جملہ خلائق سے زیادہ مقام و مرتبہ اور فضائل و خصائص عطا فرمائے ہیں۔ انہی صفات و مناقب حمیدہ کی بناء پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا درجہ تمام مخلوقات سے ارفع و اعلیٰ ہے۔ بعض لوگ کج فہمی اور کوتاہ فکری کی بناء پر مقامِ خالق اور مقام مخلوق کے فرق کو خلط ملط کرکے یہ سمجھتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعریف و توصیف کا بیان آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو (معاذ اﷲ) مقام و مرتبۂ الوہیت تک پہنچا دیتا ہے۔ واضح رہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعریف و توصیف از روئے نص محمود و مطلوب ہے۔ خود اﷲ تبارک و تعالیٰ نے اپنے پاک کلام میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عظمت اور شان کا بیان فرمایا ہے لہٰذا ایک امتی کا فرض ہے کہ وہ بھی اپنے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان و عظمت کو خوب ذوق و شوق سے بیان کرے۔
عقیدۂ صحیحہ یہی ہے کہ وہ صفات جو ربوبیت کا خاصہ ہیں ان کو چھوڑ کر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جتنی تعظیم و توصیف کی جائے وہ نہ کفر ہے نہ شرک بلکہ طاعت و تقرب ہے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved