188: 1. عَنِ الْمُغِیرَةِ بْنِ شُعْبَةَ رضی الله عنه: قَالَ: کُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ ﷺ فِي سَفَرٍ فَأَهْوَیْتُ لِأَنْزِعَ خُفَّیْهِ، فَقَالَ: دَعْهُمَا فَإِنِّي أَدْخَلْتُهُمَا طَاهِرَتَیْنِ فَمَسَحَ عَلَیْهِمَا.
مُتَّفَقٌ عَلَیْهِ.
أخرجہ البخاري في الصحیح، کتاب الوضوء، باب إذا أدخل رجلیہ وہما طاہرتان، 1: 85، الرقم: 203، ومسلم في الصحیح، کتاب الطہارۃ، باب استحباب إطاعۃ الغرۃ والتحجیل في الوضوء، 1: 230، الرقم: 274، وأحمد بن حنبل في المسند، 4: 251، الرقم: 18221، والدارمي في السنن، 1: 194، الرقم: 713، وابن خزیمۃ في الصحیح، 1: 96، الرقم: 191.
حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں ایک سفر کے دوران حضور نبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھا۔ میں نے آپ ﷺ کے موزے اتارنے چاہے تو آپ ﷺ نے فرمایا: رہنے دو کیونکہ پہنتے وقت میرے پاؤں پاک تھے (یعنی میں نے وضو کیا ہوا تھا) اور پھر ان پر مسح فرمایا۔
یہ حدیث متفق علیہ ہے۔
189: 2. وَفِي رِوَایَۃٍ عَنْهُ رضی الله عنه ، قَالَ: رَأَیْتُ النَّبِيَّ ﷺ یَمْسَحُ عَلَی الْخُفَّیْنِ عَلٰی ظَاهِرِهِمَا.
رَوَاهُ أَبُوْ دَاوُدَ وَالتِّرْمِذِيُّ واللَّفْظُ لَهٗ وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: حَدِیثُ الْمُغِیرَةِ حَدِیثٌ حَسَنٌ.
أخرجہ أبو داود في السنن، کتاب الطہارۃ، باب کیف المسح، 1: 41، الرقم: 161، والترمذي في السنن، کتاب الطہارۃ، باب ما جاء في المسح علی الخفین ظاہرہما، 1: 165، الرقم: 98
حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک روایت میں ہے کہ میںنے حضور نبی اکرم ﷺ کو موزوں کے اوپر والے حصہ پر مسح کرتے دیکھا۔
اِسے امام ابو داود اور ترمذی نے روایت کیا ہے اور امام ترمذی فرماتے ہیں: حضرت مغیرہ کی حدیث حسن ہے۔
190: 3. وَفِي رِوَایَۃٍ عَنْهُ رضی الله عنه: أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ ﷺ مَسَحَ عَلَی الْخُفَّیْنِ فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللهِ، أَنَسِیْتَ؟ قَالَ: بَلْ أَنْتَ نَسِیْتَ بِهٰذَا أَمَرَنِي رَبِّي.
رَوَاهُ أَحْمَدُ وَ أَبُوْ دَاَوُدَ وَسَکَتَ عَنْهُ وَاللَّفْظُ لَهٗ وَالْحَاکِمُ وَقَالَ: قَدِ اتَّفَقَ الشَّیْخَانُ عَلٰی إِخْرَاجِ طُرُقِ حَدِیْثِ الْمُغِیْرَةِ بْنِ شُعْبَةَ رضی الله عنه فِي الْمَسْحِ عَلَی الْخُفَّیْنِ وَلَمْ یُخَرِّجَاهُ قَوْلَهٗ ﷺ بِھٰذَا أَمَرَنِي رَبِّي وَإِسْنَادُهٗ صَحِیْحٌ وَالْبَیْهَقِيُّ.
أخرجہ أحمد بن حنبل في المسند، 4: 253، الرقم: 18245، وأبو داود في السنن، کتاب الطہارۃ، باب المسح علی الخفین، 1: 40، الرقم: 156، والحاکم في المستدرک، 1: 276، الرقم: 606، والبیہقي في السنن الکبریٰ، 1: 271، الرقم: 1205، والطبراني في المعجم الکبیر، 2: 374، الرقم: 872.
ایک روایت میں حضرت مغیرہ بن شعبہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے موزوں پر مسح فرمایا تو میں عرض گزار ہوا: یا رسول اللہ! کیا آپ (پاؤں کو دھونا) بھول گئے ہیں؟ فرمایا: بلکہ تم بھول گئے ہو، مجھے میرے رب نے اسی طرح حکم فرمایا ہے۔
اِسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔ امام ابو داود نے مذکورہ الفاظ میں روایت کیا ہے اور اس کے حوالے سے سکوت اختیار کیا ہے اور امام حاکم نے روایت کیا ہے اور فرمایا ہے کہ امام بخاری و مسلم نے مغیرہ بن شعبہ کی موزوں پر مسح کی حدیث کے طرق کو بیان کرنے پر اتفاق کیا ہے، مگرحضور نبی اکرم ﷺ کے اس فرمان کو کہ ’اس کا حکم مجھے میرے رب نے دیا ہے‘ روایت نہیں کیا،جبکہ اسے امام بیہقی نے روایت کیاہے۔
191: 4. وَقَدْ رُوِيَ عَنْهُ رضی الله عنه: أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ تَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَی الْجَوْرَبَیْنِ وَالنَّعْلَیْنِ.
رَوَاهُ أَحْمَدُ وَأَبُوْ دَاَوُدَ واللَّفْظُ لَهٗ وَالتِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَہ وَغَیْرُھُمْ، وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: ھَذَا حَدِیثٌ حَسَنٌ صَحِیْحٌ.
أخرجہ أحمد بن حنبل في المسند، 4: 252، الرقم: 18231، وأَبو داود في السنن، کتاب الطہار ۃ، باب المسح علی الجوربین، 1: 41، الرقم: 159، والترمذي في السنن، کتاب الطہارۃ، باب ما جاء في المسح علی الجوربین والنعلین، 1: 167، الرقم: 99، ابن ماجہ في السنن، کتاب الطہارۃ وسننہا، باب ما جاء في المسح علی الجور بین والنعلین، 1: 185 الرقم: 559، وابن أبي شیبۃ في المصنف، 1: 171، الرقم: 1973، والبیہقي في السنن الکبری، 1: 283، الرقم: 1260، وابن حبان في الصحیح، 4: 167، الرقم: 1338 وابن خزیمۃ في الصحیح، 1: 99، الرقم: 198.
آپ رضی اللہ عنہ سے یہ بھی مروی ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے وضو کر کے جرابوں اور جوتوں پر مسح فرمایا۔
اِسے امام احمد نے، ابو داود نے مذکورہ الفاظ کے ساتھ، ترمذی، ابن ماجہ اور دیگر نے روایت کیاہے۔ امام ترمذی نے فرمایا ہے: یہ حسن صحیح ہے۔
وَفِيْ رِوَایَۃٍ عَنْهُ رضی الله عنه ، قَالَ: رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللهِ ﷺ بَالَ ثُمَّ جَاءَ حَتّٰی تَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلٰی خُفَّیْهِ، وَوَضَعَ یَدَهُ الْیُمْنٰی عَلٰی خُفِّهِ الْأَیْمَنِ وَیَدَهُ الْیُسْرٰی عَلٰی خُفِّهِ الأَیْسَرِ، ثُمَّ مَسَحَ أَعْلَاهُمَا مَسْحَۃً وَاحِدَۃً حَتّٰی کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلٰی أَصَابِعِ رَسُوْلِ اللهِ ﷺ عَلَی الْخُفَّیْنِ.
رَوَاهُ ابْنُ أَبِي شَیْبَةَ وَالْبَیْهَقِيُّ. وَقَالَ الْعَسْقَلَانِيُّ: رَوَاهُ الْبَیْهَقِيُّ مِنْ طَرِیْقِ الْحَسَنِ عَنِ الْمُغِیْرَةِ بِنَحْوِهٖ وَهُوَ مُنْقَطِعٌ.
أخرجہ ابن أبي شیبۃ في المصنف،1: 170، الرقم: 1957، والبیہقي في السنن الکبری، 1: 292، الرقم: 1291، وذکرہ العسقلاني في تلخیص الحبیر، 1: 161.
حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے ہی مروی ہے کہ انہوں نے رسول الله ﷺ کو دیکھا کہ آپ ﷺ نے پیشاب فرمایا، پھر تشریف لائے اور وضو کیا اور موزوں پر مسح کیا، اپنا دایاں ہاتھ دائیں موزے پر اور بایاں ہاتھ بائیں موزے پر رکھا، پھر ان کے اوپر والے حصہ پر ایک مرتبہ مسح کیا یہاں تک کہ گویا میں موزوں پر آپ ﷺ کی مبارک انگلیاں اب بھی دیکھ رہا ہوں۔
اس حدیث کو امام ابن ابی شیبہ اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔ حافظ عسقلانی کہتے ہیں کہ بیہقی نے حسن سے اور انہوں نے مغیرہ سے اس جیسی روایت بیان کی ہے مگر وہ منقطع ہے۔
192: 5. عَنِ ابْنِ بُرَیْدَةَ عَنْ أَبِیهِ: أَنَّ النَّجَاشِيَّ أَهْدٰی إِلٰی رَسُوْلِ اللهِ ﷺ خُفَّیْنِ أَسْوَدَیْنِ سَاذَجَیْنِ فَلَبِسَهُمَا ثُمَّ تَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَیْهِمَا.
رَوَاهُ أَحْمَدُ وَأَبُوْ دَاوُدَ والتِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَہ وَالْبَیْهَقِيُّ. وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: ھٰذَا حَسَنٌ.
أخرجہ أحمد بن حنبل في المسند، 5: 352، الرقم: 23031، وأبو داود في السنن، کتاب الطہارۃ، باب المسح علی الخفین، 1: 39، الرقم: 155، والترمذي في السنن، کتاب الأدب، باب ما جاء فی الخف الأسود، 5: 124، الرقم: 2820، وابن ماجہ في السنن، کتاب الطہارۃ وسننہا، باب ما جاء في المسح علی الخفین، 1: 182، الرقم: 549، والبیہقي في السنن الکبری، 1: 282، الرقم: 1256.
ابن بریدہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نجاشی نے رسول الله ﷺ کی خدمت میں دو سیاہ اور سادہ موزے تحفے میں بھیجے، آپ ﷺ نے انہیں پہنا، پھر وضو کیا اور ان پر مسح فرمایا۔
اِسے امام احمد، ابو داود، ترمذی، ابن ماجہ، اور بیہقی نے روایت کیاہے۔ امام ترمذی فرماتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔
193: 6. عَنْ عَلِيٍّ رضی الله عنه قَالَ: لَوْ کَانَ الدِّینُ بِالرَّأْيِ لَکَانَ أَسْفَلُ الْخُفِّ أَوْلٰی بِالْمَسْحِ مِنْ أَعْلَاهُ، وَقَدْ رَأَیْتُ رَسُولَ اللهِ ﷺ یَمْسَحُ عَلٰی ظَاهِرِ خُفَّیْهِ.
رَوَاهُ أَبُوْدَاوُدَ وَالدَّارَقُطْنِيُّ وَالْبَیْهَقِيُّ.
أخرجہ أبو داود في السنن، کتاب الطہارۃ، باب کیف المسح، 1: 42، الرقم: 162 والدارقطني في السنن، 1: 140، الرقم: 772، والبیہقي في السنن الکبری، 1: 292، الرقم: 1292 وأیضًا في السنن الصغری، 1: 108، الرقم: 136.
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اگر دین میں رائے کو دخل ہوتا تو موزوں کے اوپر والے حصے کی نسبت نیچے والے حصے کا مسح کرنا بہتر ہوتا حالانکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ ﷺ موزوں کے اوپر والے حصے پر مسح فرماتے۔
اسے امام ابو داود، دارقطنی اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔
194: 7. عَنْ حُذَیْفَةَ رضی الله عنه أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ ﷺ تَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلٰی خُفَّیْهِ.
رَوَاهُ ابْنُ مَاجَه وَابْنُ حِبَّانَ وَالطَّبَرَانِيُّ وَابْنُ خُزَیْمَةَ.
أخرجہ ابن ماجہ فی السنن، کتاب الطہارۃ و سننہا، باب ما جاء فی المسح علی الخفین، 1: 181، الرقم: 544، وابن حبان في الصحیح، 4: 272، الرقم: 1424، والطبراني في المعجم الأوسط، 6: 278، الرقم: 6406، وابن خزیمۃ فی الصحیح، 1: 35، الرقم: 61.
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول الله ﷺ نے وضو کیا تو موزوں پر مسح فرمایا۔
اِسے امام ابن ماجہ، ابن حبان، طبرانی اور ابن خزیمہ نے روایت کیا ہے۔
195: 8. عَنْ سَھْلِ بْنِ سَعْدٍ رضی الله عنه أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ مَسَحَ عَلَی الْخُفَّیْنِ وَأَمَرَنَا بِالْمَسْحِ عَلَی الْخُفَّیْنِ.
رَوَاهُ ابْنُ مَاجَه.
أخرجہ ابن ماجہ في السنن، کتاب الطہارۃ، وسننہا باب ما جاء في المسح علی الخفین، 1: 182، الرقم: 547.
حضرت سہل رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے موزوں پر مسح فرمایا اور ہمیں بھی مسح کرنے کا حکم فرمایا۔
اِسے امام ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔
196: 9. عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی الله عنه ، قَالَ: کُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللهِ ﷺ فِي سَفَرٍ، فَقَالَ: هَلْ مِنْ مَائٍ فَتَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلٰی خُفَّیْهِ ثُمَّ لَحِقَ بِالْجَیْشِ فَأَمَّهُمْ.
رَوَاهُ ابْنُ مَاجَه وَالطَّبَرَانِيُّ وَأَبُوْیَعْلٰی.
أخرجہ ابن ماجہ في السنن، کتاب الطہارۃ وسننھا، باب ما جاء في المسح علی الخفین، 1: 182، الرقم: 548، والطبرانی في المعجم الأوسط، 6: 261، الرقم: 6356 وأیضاً في مسند الشامیین، 3: 297، الرقم: 2313، وأبو یعلی في المسند، 6: 333، الرقم: 3658.
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میںحضور نبی اکرم ﷺ کے ساتھ سفر میں تھا، آپ ﷺ نے فرمایا:کیا پانی ہے؟ پھر وضو کیا اور موزوں پر مسح فرمایا، اس کے بعد لشکر کے ساتھ مل گئے اور ان کی امامت فرمائی۔
اِسے امام ابن ماجہ، طبرانی اور ابو یعلی نے روایت کیا ہے۔
197: 10. عَنْ شُرَیْحِ بْنِ هَانِیئٍ، قَالَ: أَتَیْتُ عَائِشَةَ رضی الله عنها أَسْأَلُهَا عَنِ الْمَسْحِ عَلٰی الْخُفَّیْنِ، فَقَالَتْ: عَلَیْکَ بِابْنِ أَبِي طَالِبٍ فَسَلْهُ، فَإِنَّهٗ کَانَ یُسَافِرُ مَعَ رَسُولِ اللهِ ﷺ ، فَسَأَلْنَاهُ فَقَالَ: جَعَلَ رَسُولُ اللهِ ﷺ ثَـلَاثَةَ أَیَّامٍ وَلَیَالِیَهُنَّ لِلْمُسَافِرِ وَیَوْمًا وَلَیْلَۃً لِلْمُقِیمِ.
رَوَاهُ مُسْلِمٌ وَأَحْمَد وَالنَّسَائِيُّ وَابْنُ مَاجَه، وَالطَّبَرَانِيُّ.
أخرجہ مسلم في الصحیح، کتاب الطہارۃ، باب التوقیت في المسح علی الخفین، 1: 232، الرقم: 276 (85)، وأحمد بن حنبل في المسند، 1: 96، الرقم: 748، والنسائي في السنن، کتاب الطہارۃ، باب التوقیت في المسح علی الخفین للمقیم، 1: 84، الرقم: 129، وابن ماجہ في السنن، کتاب الطہارۃ وسننھا، باب ما جاء في التوقیت في المسح للمقیم والمسافر، 1: 183، الرقم: 552، والبیھقي في السنن الکبری، 1: 275، الرقم: 1220، والطبراني في المعجم الأوسط، 5: 237، الرقم: 5190.
شریح بن ہانی بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہو کر موزوں پر مسح کرنے کے حوالے سے پوچھا تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے پاس جائو اور ان سے یہ مسئلہ دریافت کرو کیونکہ وہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سفر کرتے تھے۔ ہم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے مسافر کے لیے تین دن اور تین راتوں کی اور مقیم کے لیے ایک دن اور ایک رات کی مدت مقرر فرمائی ہے۔
اِسے امام مسلم، نسائی، ابن ماجہ، احمد اور طبرانی نے روایت کیا ہے۔
198: 11. عَنْ خُزَیْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: اَلْمَسْحُ عَلَی الْخُفَّیْنِ لِلْمُسَافِرِ ثَـلَاثَةُ أَیَّامٍ وَلِلْمُقِیمِ یَوْمٌ وَلَیْلَۃٌ.
رَوَاهُ أَحْمَدُ وأَبُوْ دَاوُدَ وَالطَّبَرَانِيُّ وَابْنُ حِبَّانَ.
قَالَ أَبُو دَاوُدَ: رَوَاهُ مَنْصُورُ بْنُ الْمُعْتَمِرِ عَنْ إِبْرَاهِیمَ التَّیْمِيِّ بِإِسْنَادِهٖ، قَالَ فِیهِ: وَلَوِ اسْتَزَدْنَاهُ لَزَادَنَا.
أخرجہ أحمد بن حنبل في المسند، 5: 213، الرقم: 21908، وأبو داود في السنن، کتاب الطہارۃ، باب التوقیت في المسح، 1: 40، الرقم: 157، والطبراني في المعجم الکبیر، 4: 83، الرقم: 3713، وابن حبان في الصحیح، 4: 162، الرقم: 1333 وابن الجارود في المنتقی، 1: 32، الرقم: 86.
حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا ہے: موزوں پر مسح کی مدت مسافر کے لیے تین دن اور مقیم کے لیے ایک دن اور رات ہے۔
امام ابو داود نے فرمایا ہے: اس حدیث کو منصور بن معتمرنے ابراہیم التیمی کی سند کے ساتھ روایت کیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے: اگر ہم آپ ﷺ سے مزید عرض کرتے تو آپ ﷺ ہمیں مزید دن عطا فرما دیتے۔
اس حدیث کو امام ابو داود، احمد، طبرانی اور ابن حبان نے روایت کیا ہے۔
199: 12. عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَسَّالٍ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ یَأْمُرُنَا إِذَا کُنَّا سَفَرًا أَنْ لَا نَنْزِعَ خِفَافَنَا ثَـلَاثَةَ أَیَّامٍ وَلَیَالِیَهُنَّ إِلَّا مِنْ جَنَابَۃٍ وَلٰـکِنْ مِنْ غَائِطٍ وَبَوْلٍ وَنَوْمٍ.
رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَالنَّسَائِيُّ وَابْنُ مَاجَہ.
أخرجہ الترمذي في السنن، کتاب الطہارۃ، باب المسح علی الخفین للمسافر والمقیم، 1: 159، الرقم: 96، والنسائي في السنن، کتاب الطہارۃ، باب التوقیت في المسح علی الخفین للمسافر، 1: 83، الرقم: 127، وابن ماجہ في السنن، کتاب الطہارۃ وسننہا، باب الوضوء من النوم، 1: 161، الرقم: 478، وابن حبان في الصحیح، 4: 149، الرقم: 1320، وابن الجعد فی المسند، 1: 378، الرقم: 2587، والطبراني في المعجم الأوسط، 2: 231، الرقم: 1831، والطحاوي في شرح معاني الآثار، 1: 106، الرقم: 494، والبیہقي في السنن الکبری، 1: 289، الرقم: 1278.
حضرت صفوان بن عسال رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: جب ہم سفر میںہوتے رسول الله ﷺ تین دن رات تک موزے نہ اتارنے کا حکم فرماتے، سوائے جنابت میں، لیکن پیشاب پاخانے اور نیند کی وجہ سے نہیں۔
اِسے امام ترمذی، نسائی اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔
200: 13. عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَیْدٍ رضی الله عنه ، قَالَ: دَخَلَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ وَبِلَالٌ اَلْأَسْوَافَ فَذَهَبَ لِحَاجَتِهٖ ثُمَّ خَرَجَ، قَالَ أُسَامَةُ، فَسَأَلْتُ بِلَالًا: مَا صَنَعَ؟ فَقَالَ بِلَالٌ: ذَهَبَ النَّبِيُّ ﷺ لِحَاجَتِهٖ ثُمَّ تَوَضَّأَ فَغَسَلَ وَجْهَهٗ وَیَدَیْهِ وَمَسَحَ بِرَأْسِهٖ وَمَسَحَ عَلَی الْخُفَّیْنِ ثُمَّ صَلّٰی.
رَوَاهُ النَّسَائِيُّ وَابْنُ حِبَّانَ وَابْنُ خُزَیْمَةَ.
أخرجہ النسائي في السنن، کتاب الطہارۃ، باب المسح علی الخفین، 1: 81، الرقم: 120، وابن حبان في الصحیح، 4: 152، الرقم: 1323، وابن خزیمۃ في الصحیح، 1: 93، الرقم: 185، والطبراني في المعجم الأوسط، 8: 347، الرقم: 8831، والبیہقي في معرفۃ السنن والآثار، 1: 335، الرقم: 412، وأیضاً في السنن الکبری، 1: 274، الرقم: 1218، والشافعي في المسند، 1: 16.
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله ﷺ اور حضرت بلال رضی اللہ عنہ اسواف میں داخل ہوئے۔ پھر رسول الله ﷺ رفع حاجت کے لیے تشریف لے گئے اور کچھ دیر بعد باہر تشریف لائے۔ حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے بلال رضی اللہ عنہ سے پوچھا: آپ ﷺ نے کیا کیا؟ انہوں نے جواب دیا: حضور نبی اکرم ﷺ رفع حاجت کے لیے تشریف لے گئے پھر وضو فرمایا، اپنا منہ اور دونوں ہاتھ دھوئے اور اپنے سر اور موزوں پر مسح فرمایا پھر نماز پڑھی۔
اِسے امام نسائی، ابن حبان اور ابن خزیمہ نے روایت کیا ہے۔
201: 14. عَنْ أَبِي هُرَیْرَةَ رضی الله عنه ، قَالَ: قَالُوْا: یَا رَسُولَ اللهِ، مَا الطُّهُورُ عَلَی الْخُفَّیْنِ، قَالَ: لِلْمُسَافِرِ ثَـلَاثَةُ أَیَّامٍ وَلَیَالِیْهِنَّ، وَلِلْمُقِیمِ یَوْمٌ وَلَیْلَۃٌ.
رَوَاهُ ابْنُ مَاجَه.
أخرجہ ابن ماجہ في السنن، کتاب الطہارۃ وسننہا، باب ما جاء في التوقیت في المسح للمقیم والمسافر، 1: 184، الرقم: 555.
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضور نبی اکرم ﷺ سے پوچھا: موزوں پر طہارت کیسے ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: مسافر کے لیے تین دن اور تین راتیں ہیں جب کہ مقیم کے لیے ایک دن اور ایک رات ہے۔
اِسے امام ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔
202: 15. عَنْ أَبِي مُوْسَی الْأَشْعَرِيِّ رضی الله عنه أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ تَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَی الْجَوْرَبَیْنِ وَالنَّعْلَیْنِ.
قَالَ الْمُعَلّٰی: فِي حَدِیثِهٖ لَا أَعْلَمُهٗ إِلَّا قَالَ وَالنَّعْلَیْنِ.
رَوَاهُ ابْنُ مَاجَه وَالطَّحَاوِيُّ وَالطَّبَرَانِيُّ وَالْبَیْهَقِيُّ.
أخرجہ ابن ماجہ في السنن، کتاب الطہارۃ وسننہا، باب ما جاء في المسح علی الجوربین والنعلین، 1: 186، الرقم: 560، والطبراني في المعجم الأوسط، 2: 24، الرقم: 1108، والبیہقي في السنن الکبریٰ، 1: 284، الرقم: 1263، و الطحاوی في شرح معاني الآثار، 1: 126، الرقم: 593.
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله ﷺ نے وضو کیا تو جرابوں اور جوتوں پر مسح فرمایا۔
معلی نے اپنی حدیث میں کہا کہ مجھے جوتوں کے علاوہ اور کسی چیز کا علم نہیں ہے۔
اِسے امام ابن ماجہ، طحاوی، طبرانی اور بیہقی نے روایت کیاہے۔
203: 16. عَنْ عَائِشَةَ رضی الله عنها أَنَّهَا قَالَتْ: مَا زَالَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ یَمْسَحُ مُنْذُ أُنْزِلَتْ عَلَیْهِ سُوْرَةُ الْمَائِدَةِ حَتّٰی لَحِقَ بِاللهِ.
رَوَاهُ الدَّارَقُطْنِيُّ.
أخرجہ الدارقطني في السنن، 1: 133، الرقم: 736.
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول الله ﷺ سورۃ المائدۃ کے نزول سے لے کر تادم وصال ( موزوں پر) مسح فرماتے رہے۔
اس حدیث کو امام دارقطنی نے روایت کیاہے۔
204: 17. عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِیْهِ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ: أَنَّهٗ رَخَّصَ لِلْمُسَافِرِ ثَلَاثَةَ أَیَّامٍ وَلَیَالِیَهُنَّ، وَلِلْمُقِیْمِ یَوْمًا وَلَیْلَۃً، إِذَا تَطَهَرَ فَلَبِسَ خُفَّیْهٗ أَنْ یَمْسَحَ عَلَیْهِمَا.
رَوَاهُ ابْنُ خُزَیْمَةَ وَالدَّارَقُطْنِيُّ.
أخرجہ ابن خزیمۃ في الصحیح، 1: 96، الرقم: 192، والبیہقي في السنن الکبری، 1: 281، الرقم: 1251، والدارقطني في السنن، 1: 139، الرقم: 771.
حضرت ابو بکرہ بیان کرتے ہیں کہ حضورنبی اکرم ﷺ نے مسافر کو تین دن اور تین راتیں اور مقیم کو ایک دن اور رات کے لیے رخصت دی ہے کہ جب وہ (پاؤں) دھونے کے بعد موزے پہن لے تو ان پر مسح کر لیا کرے۔
اس حدیث کو امام ابن خزیمہ اور دارقطنی نے روایت کیا ہے۔
205: 18. عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَسَّالٍ، قَالَ: قاَلَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ: ثَـلَاثَةُ أَیَّامٍ وَلَیَالِیْهِنَّ لِلْمُسَافِرِ وَیَوْمٌ وَلَیْلَۃٌ لِلْمُقِیْمِ، لَا یَنْزِعُهٗ مِنْ بَوْلٍ وَلَا نَوْمٍ وَلَا غَائِطٍ إِلَّا مِنْ جَنَابَۃٍ.
رَوَاهُ الطَّبَرَانِيُّ.
أخرجہ الطبراني في المعجم الکبیر، 8: 54، الرقم: 8348.
حضرت صفوان بن عسال رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله ﷺ نے موزوں پر مسح کی مدت مسافر کے لیے تین دن اور تین راتیں اور مقیم کے لیے ایک دن اور رات مقرر فرمائی ہے۔ وہ پیشاب، نیند اور قضائے حاجت کے سبب انہیںنہیں اُتارے گا سوائے جنابت کے۔
اس حدیث کو امام طبرانی نے روایت کیا ہے۔
206: 19. عَنْ جَابِرٍ رضی الله عنه قَالَ: مَرَّ النَّبِيُّ ﷺ بِرَجُلٍ یَتَوَضَّأُ یَغْسِلُ خُفَّیْهِ فَنَخَسَهٗ بِرِجْلِهٖ، وَقَالَ: لَیْسَ هٰکَذَا السُّنَّةُ، أُمِرْنَا بِالْمَسْحِ عَلَی الْخُفَّیْنِ هٰکَذَا، وَأَمَرَّ یَدَیْهِ عَلٰی خُفَّیْهِ.
رَوَاهُ الطَّبَرَانِيُّ.
أخرجہ الطبراني في المعجم الأوسط، 2: 30، الرقم: 1135.
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضورنبی اکرم ﷺ ایک آدمی کے پاس سے گزرے، وہ وضو کر رہا تھا اور اپنے موزوں کو دھو رہا تھا، آپ ﷺ نے اس کو اپنے پاؤں کے ذریعے ہلایا اور فرمایا کہ یہ سنت طریقہ نہیں، ہمیں موزوں پر اس طرح مسح کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور آپ ﷺ نے اپنے موزوں پر ہاتھ پھیرے۔
اس حدیث کو امام طبرانی نے روایت کیاہے۔
عَنْ إِبْرَاهِیْمَ: أَنَّ ابْنَ مَسْعُوْدٍ کَانَ یَمْسَحُ عَلٰی خُفَّیْهِ وَیَمْسَحُ عَلٰی جَوْرَبَیْهِ.
رَوَاهُ عَبْدُالرَّزَّاقِ.
أخرجہ عبد الرزاق في المصنف،1: 200، الرقم: 781.
حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت (عبد الله) بن مسعود رضی اللہ عنہ اپنے موزوں اور جرابوں پر مسح کیا کرتے تھے۔
اس روایت کو امام عبد الرزاق نے بیان کیا ہے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved