پیش لفظ
مبادیاتِ عقیدہِ توحید
توحید کا لغوی معنی
توحید کا شرعی و اصطلاحی مفہوم
شرک کا لُغوی معنی
شرک کا شرعی اور اصطلاحی مفہوم
توحید و شرک کے باب میں چند اہم نکات
(سورہِ اخلاص کی روشنی میں)
پہلا رکن: واسطہِ رسالت
عقیدہ توحید کے لئے واسطہِ رسالت کی ناگزیریت
دوسرا رکن: ذاتِ حق کا فوق الادراک ہونا
1. ضمیرِ غائب ’’هُوَ‘‘ کے استعمال کی حکمتیں
2.’’هُوَ اللہ‘‘ عقل کے ادراک سے بلند ہے
3.’’هُوَ اللہ‘‘ حواسِ باطنی کے ادراک سے بھی بلند ہے
4.’’هو اللہ‘‘ کی معرفت وجدان کے ادراک سے بھی بلند ہے
5.’’هُوَ‘‘ کی معرفت کے لئے ’’ھذا‘‘ کو بھیجا گیا
6.’’هُوَ‘‘ ادراک کا نہیں ایمان بالغیب کا موضوع ہے
7. بیانِ توحید میں اسمِ ذات کے استعمال کی حکمت
تیسرا رکن: اَحَدِیت (اللہ کا ایک ہونا)
مذاہبِ عالم میں اللہ کی وحدانیت کا تصور
چوتھا رکن: صَمَدِیت (اللہ کا بے نیاز اور سب پر فائق ہونا)
خالق اور مخلوق کی صفاتِ مشترکہ
مشترک اور غیر مشترک صفات کی ماہیت میں فرق
پانچواں رکن: لَا وَالِدِیت (کسی کا والد نہ ہونا)
چھٹا رکن: لَا وَلَدِیت (کسی کی اولاد نہ ہونا)
ساتواں رکن: لَاکُفُوِیت (کسی کا اُسکا ہمسر و ہم رتبہ نہ ہونا)
توحید اور شرک کی متقابل اقسام
توحید کی اقسام
شرک کی اقسام
ثبوتِ شرک کے لئے نفئ توحید کی بالصراحت ضرورت ہوتی ہے
مبادیاتِ الہٰیات کو بغور سمجھنے کی ضرورت ہے
تضاد کے تعیّن کا منہاج
توحید اور شرک کے تعیّن کا منہاج
توحید اور شرک میں بُعد المشرقین
توحید فی الربوبیت کا مفہوم
شرک فی الربوبیت کا مفہوم
توحید فی الرّبوبیت اور شرک فی الربوبیت کی اقسام
1۔ توحید فی الذات شرک فی الذات
2۔ توحید فی الخلق و الایجاد
1۔ قرآن میں اعجازِ مسیحائی کا جامع بیان
2۔ انبیاء و اولیاء ’’باذْنِ اللہ‘‘ مختار ہوتے ہیں
3۔ فعلِ الٰہی کی نسبت بھی اپنی طرف کرنا شرک نہیں
4۔ نوازشاتِ الہٰیّہ کو اللہ تعالیٰ کی عطا کہنا شرک نہیں
5۔ معنی و اطلاق کی تبدیلی سے شرک باقی نہیں رہتا
فصل اَوّل: توحید فی العبادت
جمہور مفسرین کا نقطہ نظر
مشرکین کے شرک کی اصل وجہ
مشرکین کے جھوٹ کی حقیقت
1۔ عبادت صرف اللہ کے لئے ہے
2۔ سجدہ صرف اللہ کے لئے ہے
3۔ غیر اللہ کو بطورِ معبود پکارنا شرک ہے
4۔ شعائر اللہ کی تعظیم کرنا عینِ توحید ہے
5۔ وسیلہ اختیار کرنا خود ردِّ شرک ہے
فصل دوم: توحید فی القدرت اور شرک فی القدرت
توحید فی القدرت کا قرآنی تصور
1۔ اللہ تعالیٰ زمین و آسمان کی ہر چیز کا مالک
2۔ کائنات کی تخلیق اور نظام پر قدرتِ کاملہ کا مالک ہے
3۔ اللہ تعالیٰ کائنات کے خاتمے پر قادر ہے
4۔ اللہ تعالیٰ زندگی اور موت کا خالق و مالک ہے
5۔ بصارت و سماعت کا حقیقی اختیار اسی کے پاس ہے
1۔ تغیرِ روز و شب کی قدرت
2۔ اللہ جل مجدہ کے سوا کوئی رازقِ حقیقی نہیں
افراد اور وسائل کو ذریعہ اور سبب ماننا شرک نہیں
3۔ نفع و نقصان کا مالکِ حقیقی صرف اللہ تعالیٰ ہے ’’لَا أملِکُ‘‘ میں قدرت بالذات کی نفی ہے
4۔ سرچشمہِ اختیار و اقتدار اللہ تعالیٰ کی ذات ہے
5۔ ہدایت و گمراہی کا مالک صرف اللہ تعالیٰ ہے مگر سبب کئی ہیں
6۔ مخلوق کو مجازاً مالک و مختار جاننا شرک نہیں
مجازی معنی میں کسی کو مددگار و کارساز کہنا شرک نہیں
7۔ تکوینی امور میں انبیاء و اولیاء ماذون من اللہ ہوتے ہیں
8۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دائرئہ ماذونیت میں مختارِ کُل ہیں
9۔ اختیار کی تفویض سنّتِ الہٰیہ ہے
فصل سوم: توحید فی الدعا اور شرک فی الدعا
توحید فی الدعا
قرانِ حکیم میں لفظِ دعا کے معانی
دُعا بمعنی عبادت: جمہور مفسرین کی صراحت
فصل چہارم: توحید فی العلم اور شرک فی العلم
اللہ تعالیٰ عالم الغیب اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مطلع علی الغیب ہیں
نبوّت اور علم غیب کا تعلق
اطلاع علی الغیب کا اثبات
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غیب بتانے میں بخل نہیں فرماتے
نبی کا بنیادی فریضہ ہی ’’ایمان بالغیب‘‘ کی دعوت ہے
آیت الکرسی کی روشنی میں ایک اشکال کا ازالہ
1۔ علم الشہادت
2۔ علم الغیب
علمِ غیب کی طرح علم الشھادۃ بھی اللہ تعالیٰ کی شان ہے
علمِ غیب احادیث کی روشنی میں
1۔ توحید فی الاسماء و الصفات شرک فی الاسماء و الصفات
2۔ توحید فی الافعال
اللہ تعالیٰ کے افعالِ خاصہ کا کسی اور کے لئے اثبات شرک ہے
شرک اور اس کا محل
1۔ توحید اور شرک کے درمیان کوئی اور درجہ نہیں ہے
2۔ تقریب میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عین توحید ہے شرک نہیں
3۔ ایک ممکنہ اعتراض اور اس کا جواب
توحید فی التحریم کا مفہوم
توحید فی التحریم کی اقسام
فصل اوّل: توحید فی التحریمات اور شرک فی التحریمات
حرمتِ تحریمات کا وجوب
مکہ کو ابراہیم علیہ السلام اور مدینہ کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حرم بنایا
شعائر اللہ کی حرمت کا قرآنی مفہوم
احترامات اور تحریمات میں فرق
فصل دوم: توحید فی النذور اور شرک فی النذور
توحید فی النذور کا مفہوم
1۔ خیرات و صدقات اور عمل صالح کی نذر ماننا شرک نہیں
2۔ نذر میں شرک کا وقوع کب ہوتا ہے؟
نیک عمل کا کسی کے نام انتساب
مطلقاً تقرب الیٰ الغیر شرک فی النذر نہیںہے
ذبیحہ کے ذریعے ایصالِ ثواب کا تصور
جانور کی جان کا نذرانہ بھی اللہ تعالیٰ کے لئے ہوتا ہے
نذر کو اولیاء کرام کی طرف مجازاً منسوب کرنا جائز ہے
جمہور مسلمین اور کفار و مشرکین کا اعتقاد ایک جیسا نہیں
اہلِ ایمان اور کفار و مشرکین کے اعتقاد اور اعمال میں فرق
فصل سوم: توحید فی الحلف اور شرک فی الحلف
توحید فی الحلف کا معنی و مفہوم
شرک فی الحلف
قرآن اور تعظیمی قسمیں
1۔ نورِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قسم
2۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قلبِ اطہر کی قسم
3۔ ذاتِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قسم
4۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیاتِ طیبہ کی قسم
5۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آباء و اجداد کی قسم
6۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مبارک جائے سکونت کی قسم
7۔ چہرہ انور اور گیسوئے عنبرین کی قسم
8۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل شدہ کتاب کی قسم
رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حکم اللہ تعالیٰ ہی کا حکم ہے
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم احکام میں اللہ تعالیٰ کے قائم مقام ہیں (علامہ ابن تیمیہ کا مؤقف)
1۔ حقیقت و مجاز کے لئے بعض الفاظ کا استعمال
2۔ عبادت میں حقیقی اور مجازی کی تقسیم جائز نہیں
3۔ حقیقت و مجاز کے اطلاق کی ممکنہ صورتیں
4۔ حقیقت و مجاز کا اطلاق قرآن حکیم کی روشنی میں
کسی کو نفع و نقصان کا سبب ماننا شرک نہیں
اسماء و صفات میں اشتراک کی مثالیں
اَلشَّفَاعَةُ
عِلمُ الْغَيْبِ
اَلْهِدَايَةُ
اَلضَّلَالَةُ
اَلْعِزَّةُ
اَلرَّؤُوْفُ الرَّحِيْمُ
اَلْحَقُّ الْمُبِيْنُ
اَلنُّوْرُ
اَلشَّهِيْد
اَلْکَرِيْمُ
اَلْعَظِيْمُ
اَلْخَبِيْرُ
اَلشَّکُوْرُ
اَلْعَلِيْمُ
اَلْمُعَلِّمُ وَ الْعَلَّامُ
اَلْوَلِیُّ وَ الْمَوْلٰی
اَلْعَفُوُّ
اَلْمُؤمِنُ
اَلْمُهَيْمِنُ
اَلْمُبَشِّرُ
اَلْفَتَّاحُ
اَ لْاَوَّلُ وَالْآخِرُ
اَلْقَوِیُّ
اَلْمَحْمُوْدُ
اَلْمُزَکِّیُ
اَلسَّمِيْعُ
البَصِيْرُ
صفاتِ مشترکہ کی حقیقت
افعال میں اشتراک کی مثالیں
اللہ تعالیٰ اور حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صفاتِ مشترکہ سے متعلق علامہ ابنِ تیمیہ کا مؤقف
1۔ باطل عقائد و نظریات
2۔ معبودانِ باطلہ
3۔ اللہ تعالیٰ کے سوا ہر ایک سے الُوہیت کی نفی
4۔ معبودانِ باطلہ کی بے وقعتی
5۔ کفار و مشرکین سے خطاب
6۔ معبودانِ باطلہ کے ولی اور شفیع ہونے کا انکار
1. ’’أُهِلَّ‘‘ کا لغوی معنی و مفہوم 2. أُهِلَّ کا صحیح اطلاق
(1) اھلال: پہلی رات کا چاند دیکھ کر اچانک آواز بلند کرنا
(2) اھلال: عین پیدائش کے وقت بچے کا آواز بلند کرنا
(3) اھلال: عین وقتِ ذبح آواز کو بلند کرنا
(4) اھلال: خاص مواقع پر آواز بلند کرنا
(5) اھلال: تلبیہ پڑھتے ہوئے آواز بلند کرنا
3. وَمَا أُهِلَّ بهِ لِغَيْرِ اللہ کا معنی ائمہِ حدیث کی نظر میں 4. وَمَا أُهِلَّ بهِ لِغَيْرِ اللہ کا معنی ائمہِ تفسیر کی نظر میں أُهِلَّ لِغَيْرِ اللہِ بِهِ کی درست تفسیر
لفظ أَهِلَّة سے استشہاد
5۔ غیر اللہ کے نام پر بطورِ عبادت ذبح کرنا حرام ہے وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللہ اور وَ مَا ذُبِحَ عَلَی النُّصُبِ کے اطلاق میں فرق
6۔ صدقات و خیرات ذرائعِ ایصالِ ثواب ہیں ’’وَمَا اُھِلَّ لِغَيْرِ اللہ‘‘ میں شامل نہیں
(1) کسی کی طرف سے نفل نماز ادا کرنا
(2) کسی کی طرف سے روزے رکھنا
(3) کسی کی طرف سے حج ادا کرنا
(4) کسی کی طرف پانی کا کنواں برائے ایصالِ ثواب منسوب کرنا
7۔ تَقَرُّب لِغَیرِ اللہ والی نذر حرام ہے
8۔ اعمالِ صالحہ اور خیرات کے لئے ایّام کا تعین
(ا) احادیث مبارکہ سے نفلی اعمال کے لئے دن کے تعین کا ثبوت
(1) نفلی عبادت کے لئے جگہ اور دن کا تعین
(2) نفلی روزہ کے لئے پیر اور جمعرات کا تعین
(3) کثرتِ درود و سلام کے لئے جمعۃ المبارک کی تخصیص
(4) سفر کے لئے جمعرات کے دن کی تخصیص
(5) وعظ و نصیحت کے لئے دن کا تعیّن
فصل اَوّل: تعظیم اور عبادت کا مفہوم
تعظیم کا لغوی معنی و مفہوم
تعظیم کا شرعی معنی و مفہوم
تعظیم کے اطلاقات
تعظیم کی اَقسام
اِنتہائی تعظیم حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حق ہے
تعظیمِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم توحیدِ باری تعالیٰ سے متصادم نہیں
تعظیمِ خداوندی اور تعظیمِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حقیقتِ واحدہ ہیں
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ تعالیٰ کے نائب ہیں (ابنِ تیمیہ کا عقیدہ)
ذکرِ الٰہی کی قبولیت بھی تعظیمِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مشروط ہے
اَدب و تعظیمِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم... ایک نازک اِیمانی امتحان
شعائر اللہ کی تعظیم، اللہ تعالیٰ کی عبادت اور توحید قرار پائی
منسوب جانور کے مقابلے میں اولیاء اللہ کی تعظیم کا مقام
عبادت اور تعظیم میں فرق
عبادت کا معنی و مفہوم
عبادت: عجز و نیاز کی اِنتہائی کیفیت اور تعظیم کی آخری حد ہے
ہر تعظیم عبادت نہیں
زمانہ جاہلیت میں قبر پرستی کی حقیقت
شرعاً تعظیم کے جائز اور واجب طریقے
فصل دوم: تعظیم بالمحبت اور اس کی اقسام
محبت کا لغوی معنی و مفہوم
محبت کا اصطلاحی مفہوم
محبت کی اقسام
1۔ محبتِ واجبہ
2۔ محبتِ محمودہ
3۔ محبتِ محرّمہ
4۔ محبتِ مذمومہ
فصل سوم: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تعظیم بالمحبت کی مثالیں
تعظیم و توقیرِ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور توحیدِ باری تعالیٰ
ذاتِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعظیم کے عملی مظاہر
1۔ صلح حدیبیہ کے موقع پر بے انتہاء تعظیم کے مختلف مظاہر
2۔ دورانِ نماز انتہا درجہ کی محبت و تعظیمِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
3۔ تعظیمِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں کعبہ سے توجہ ہٹانا، ناقضِ صلوٰۃ نہیں
4۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنی جان سے عزیز جاننا تکمیلِ ایمان کی سند
5۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بغیر طوافِ کعبہ بھی گوارا نہیں
6۔ اطاعتِ علی ص اور معجزہِ ردّ شمس
7۔ معیارِ نجات محض اعمال نہیں
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منسوب اشیاء کی تعظیم
1۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسمِ مبارک کی تعظیم
2۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذکرِ مبارک کی تعظیم
3۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنتِ طیبہ اور حدیثِ مبارکہ کی تعظیم
4۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موئے مبارک کی تعظیم
5۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پسینہ مبارک کی تعظیم
6۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نعلینِ مبارک کی تعظیم
7۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے منبر مبارک کی تعظیم
8۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آثارِ مبارک کی تعظیم
9۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقدس شہرِ اِقامت کی تعظیم
10۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قبرِ انور کی تعظیم
تعظیمِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم استغراق فی التوحید کے منافی نہیں
فصل چہارُم: تعظیم بالقیام
قیام کا لغوی معنی و مفہوم
قیام کا شرعی معنی و مفہوم
کیا ہر قیام عبادت ہے ؟
از روئے سنت قیام کی جائز اقسام
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے صحابہ کے تعظیماً قیام کا معمول
نماز اللہ کے لئے اور اقامت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے
محافلِ میلاد میں قیام، استقبال کے لئے نہیں تعظیماً ہے
ممانعتِ قیام کے اسباب
اباحتِ قیام کے اسباب
فصل پنجم: تعظیم بالتقبیل
تقبیل کا لغوی معنی و مفہوم
تقبیل کا شرعی معنی و مفہوم
تقبیل ہے ہی مخلوق کے لئے
اَقسامِ تقبیل
تعظیم بالتقبیل ہرگز منافئ توحید نہیں
فصل ششم: تعظیم بخلع النعال
فصل ہفتم: بعض شرعی تعظیمات
فصل ہشتم: بعض ممنوع تعظیمات
1۔ سجدہِ تعظیمی کی ممانعت
عبادت کی نیت کے بغیر تعظیم و تکریم شرک نہیں
تعظیم و اکرامِ آدم علیہ السلام کے لئے فرشتوں کو سجدہ کا حکم
ابلیس کے خود ساختہ تصورِ توحید کا انجام
انسانی تاریخ کا پہلا جرم شرک نہیں... اہانتِ نبوت تھا
برادرانِ یوسف علیہ السلام کا سجدہِ تعظیمی
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور سجدہِ تعظیمی کی خواہش
2۔ مزارات کے طواف اور من گھڑت تعظیمات
3۔ غیر شرعی حلف کا احترام منع ہے
4۔ ایصالِ ثواب اور نذر و نیاز میں خود ساختہ تعظیمات
مآخذ و مراجع
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved