الاربعین فی فضائل النبی الامین

حضور ﷺ کا اپنی امت پر گواہ ہونے کا بیان

فَصْلٌ فِي کَوْنِهِ صلی الله علیه وآله وسلم شَهِیْداً عَلَی أُمَّتِهِ

حضو صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اپنی امت پر گواہ ہونے کا بیان

41/1. عَنْ عُقَبَةَ بْنِ عَامِرٍ رضی الله عنه أَنَّ النَّبِيَّ صلی الله علیه وآله وسلم خَرَجَ یَوْمًا فَصَلَّی عَلٰی أَهْلِ أُحُدٍ صَلَاتَهُ عَلٰی الْمَیِّتِ ثُمَّ انْصَرَفَ إِلٰی الْمِنْبَرِ فَقَال: إِنِّي فَرَطٌ لَکُمْ وَأَنَا شَهِیدٌ عَلَیْکُمْ وَإِنِّي وَﷲِ لَأَنْظُرُ إِلٰی حَوْضِي الآنَ، وَإِنِّي أُعْطِیْتُ مَفَاتِیحَ خَزَآئِنِ الْأَرْضِ، أَوْ مَفَاتِیحَ الْأَرْضِ، وَإِنِّي وَﷲِ مَا أَخَافُ عَلَیْکُمْ أَنْ تَُشْرِکُوْا بَعْدِي وَلَکِنْ أَخَافُ عَلَیْکُمْ أَنْ تَتَنَافَسُوْا فِیهَا.

مُتَّفَقٌ عَلَیْهِ.

أخرجه البخاري في الصحیح، کتاب الجنائز، باب الصلوة علی الشھید1/451۔، الرقم: 1279، وفيکتاب المناقب، باب علامات النُّبُوَّةِ فِي الإِسلام، 3/1317، الرقم: 3401، وفي کتاب المغازی، باب أحد یحبنا ونحبه، 2/585 الرقم: 3857، وفي کتاب الرقاق، باب مَا یُحْذَرُ مِنْ زَهْرَةِ الدُّنْیَا وَالتَّنَافُسِ فِیها، 5/2361، الرقم: 6061، وفي، کتاب الحوض، 2/975 الرقم: 6218، ومسلم في الصحیح، کتاب الفضائل، باب إثبات حوض نبینا صلی الله علیه وآله وسلم وصفاته، 4/1795، الرقم: 2296، وأحمد بن حنبل في المسند، 4/153، والبیهقي في السنن الکبری، کتاب الجنائز، باب ذکر روایة من روی أنه صلی علیهم بعد ثمان سنین تودیعا لهم، 4/14، والطبراني فيالمعجم الکبیر، 17/278۔280، الرقم: 767-770. والبغوي فيشرح السنة، 14/40، 41، الرقم: 3823.

’’حضرت عقبہ بن عامرص سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک روز شہدائے اُحد پر نماز پڑھنے کے لیے تشریف لے گئے جیسے میت پر نماز پڑھی جاتی ہے۔ پھر منبر پر جلوہ افروز ہو کر فرمایا: بے شک میں تمہارا پیش رو اور تم پر گواہ ہوں۔ بیشک خدا کی قسم! میں اپنے حوض (کوثر) کو اس وقت بھی دیکھ رہا ہوں اور بیشک مجھے زمین کے خزانوں کی کنجیاں (یا فرمایا: زمین کی کنجیاں) عطا کر دی گئی ہیں اور خدا کی قسم! مجھے یہ ڈر نہیں کہ میرے بعد تم شرک کرنے لگو گے بلکہ مجھے ڈر اس بات کا ہے کہ تم دنیا کی محبت میں مبتلا ہو جاؤ گے۔‘‘

یہ حدیث متفق علیہ ہے۔

42/2. وَفِي رِوَایَةٍ أُخْرٰی عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ: صَلَّی رَسُوْلُ ﷲِ عَلَی قَتْلٰی أُحُدٍ بَعْدَ ثَمَانِي سِنِیْنَ، کَالْمُوَدِّعِ لِلأَحْیَاءِ وَالْأَمْوَاتِ.

رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ وَأَحْمَدُ.

أخرجه البخاري في الصحیح، کتاب المغازي، باب غزوة أحد، 4/1486، الرقم: 3816، وأحمد بن حنبل في المسند، 4/154، الرقم: 17438، وأبو یعلی في المسند، 3/286، الرقم: 1748، والطبراني في المعجم الکبیر، 17/279، الرقم: 768/5. والبغوي في شرح السنة‘ 14/ 39-41، الرقم: 3822.

عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے ایک اور روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آٹھ سال کے بعد اُحد کے شہداء پر نماز پڑھی جیسے کوئی الوداع ہونے والا زندوں اور مردوں کو نصیحت کرتا ہے۔

اس حدیث کو امام بخاری اور احمد نے روایت کیا ہے۔

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved