82 /1. عَنْ رَبِيْعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمٰنِ رضی الله عنه، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رضی الله عنه، يَصِفُ النَّبِيَّ صلی الله عليه واله وسلم قَالَ: کَانَ قُبِضَ وَلَيْسَ فِي رَأْسِه وَلِحْيَتِه عِشْرُوْنَ شَعَرَةً بَيْضَاءَ، قَالَ رَبِيْعَةُ: فَرَأَيْتُ شَعَرًا مِنْ شَعَرِه فَإِذَا هُوَ أَحْمَرُ، فَسَأَلْتُ فَقِيْلَ: احْمَرَّ مِنَ الطِّيْبِ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
1: أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب المناقب، باب صفة النبي صلی الله عليه واله وسلم ، 3 /1302، الرقم: 3354، ومسلم في الصحيح، کتاب الفضائل، باب في صفة النبي صلی الله عليه واله وسلم ومبعثه وسنه، 4 /1824، الرقم: 2347، والترمذي في السنن، کتاب المناقب، باب في مبعث النبي صلی الله عليه واله وسلم وابن کم کان حين بعث، 5 /592، الرقم: 3623، ومالک في الموطأ، 2 /919، الرقم: 1639، وأحمد بن حنبل في المسند، 3 /240، الرقم: 13543.
’’حضرت ربیعہ بن ابی عبد الرحمن رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے اوصاف بیان کرتے ہوئے سنا۔ اُنہوں نے فرمایا: جب آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا وصال ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے سرِ اقدس اور ریش مبارک میں بیس بال بھی سفید نہ تھے۔ حضرت ربیعہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بالوں میں سے ایک بال مبارک کی زیارت کی جس کا رنگ سرخ تھا۔ میں نے اِس بارے میں پوچھا تو بتایا گیا: وہ خوشبو (لگانے) سے سرخ ہو گیا تھا۔‘‘ یہ حدیث متفق علیہ ہے۔
83 /2. عَنْ وَهْبٍ أَبِي جُحَيْفَةَ السُّوَائِيِّ رضی الله عنه، قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلی الله عليه واله وسلم وَرَأَيْتُ بَيَاضًا مِنْ تَحْتِ شَفَتِهِ السُّفْلَی الْعَنْفَقَةِ. رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ.
2: أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب المناقب، باب صفة النبي صلی الله عليه واله وسلم ، 3 /1302، الرقم: 3352، وابن سعد في الطبقات الکبری، 1 /434.
’’حضرت وہب ابو جحیفہ سوائی رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی زیارت کی اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے نچلے لبِ اقدس کے نیچے ٹھوڑی پر سفیدی دیکھی۔‘‘ اِس حدیث کو امام بخاری نے روایت کیا ہے۔
84 /3. عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ رضی الله عنه يَقُوْلُ: کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه واله وسلم قَدْ شَمِطَ مُقَدَّمُ رَأْسِه وَلِحْيَتِه، وَکَانَ إِذَا ادَّهَنَ لَمْ يَتَبَيَنْ، وَإِذَا شَعِثَ رَأْسُه تَبَيَنَ، وَکَانَ کَثِيْرَ شَعْرِ اللِّحْيَةِ. رَوَاهُ مُسْلِمٌ وَأَحْمَدُ وَابْنُ أَبِي شَيْبَةَ.
3: أخرجه مسلم في الصحيح، کتاب الفضائل، باب شيبه صلی الله عليه واله وسلم ، 4 /1823، الرقم: 2344، وأحمد بن حنبل في المسند، 5 /104، الرقم: 21036، وابن أبي شيبة في المصنف، 6 /328، الرقم: 31808، وابن حبان في الصحيح، 14 /206، الرقم: 6297، وأبويعلی في المسند، 13 /451، الرقم: 7456، والبيهقي في شعب الإيمان، 2 /151، الرقم: 1419.
’’حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے سر مبارک اور داڑھی مبارک کے سامنے والے بال سفید ہو گئے، جب آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم تیل لگاتے تو وہ سفیدی ظاہر نہیں ہوتی تھی، جب آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے سر مبارک کے بال بکھرے ہوئے ہوتے تو سفیدی ظاہر ہوتی اور آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی داڑھی مبارک کے بال گھنے تھے۔‘‘
اِس حدیث کو امام مسلم، احمد اور ابن ابی شیبہ نے روایت کیا ہے۔
85 /4. عَنِ الْبَرَاء رضی الله عنه، قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه واله وسلم رَجُـلًا مَرْبُوْعًا، عَرِيْضَ مَا بَيْنَ الْمَنْکِبَيْنِ، کَثَّ اللِّحْيَةِ، تَعْلُوْهُ حُمْرَةٌ، جُمَّتُه إِلٰی شَحْمَتَي أُذُنَيْهِ، لَقَدْ رَأَيْتُه فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ مَا رَأَيْتُ أَحْسَنَ مِنْهُ. رَوَاهُ النَّسَائِيُّ.
4: أخرجه النسائي في السنن، کتاب الزينة، باب اتخاذ الجمة، 8 /183، الرقم: 5232، وأيضًا في السنن الکبری، 5 /512، الرقم: 9328، وابن عساکر في تاريخ مدينة دمشق، 3 /282.
’’حضرت براء رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم میانہ قامت تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے دونوں کندھوں کے درمیان فاصلہ تھا، داڑھی مبارک خوب گھنی تھی اور اُس کے اوپر کچھ سرخی نمودار تھی، آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے سر مبارک کے بال کانوں کی لو تک تھے۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو سرخ جبے میں دیکھا (اور اس حالت میں) آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے بڑھ کر کسی کو حسین نہیں دیکھا۔‘‘ اِس حدیث کو امام نسائی نے روایت کیا ہے۔
86 /5. عَنْ سَعِيْدِ بْنِ الْمُسَيَبِ رضی الله عنه، أَنَّه سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رضی الله عنه يَصِفُ رَسُوْلَ اﷲِ صلی الله عليه واله وسلم : کَانَ رَبْعَةً، وَهُوَ إِلَی الطُّوْلِ أَقْرَبُ، شَدِيْدُ الْبَيَاضِ، أَسْوَدُ شَعْرِ اللِّحْيَةِ. رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ فِي الأَدَبِ.
5: أخرجه البخاري في الأدب المفرد، باب إذا التفت التفت جميعًا، 1 /395، الرقم: 1155، والسيوطي في الخصائص الکبری، 1 /125، والصالحي في سبل الهدي والرشاد، 2 /30.
’’حضرت سعید بن مسیب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اُنہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا حلیہ مبارک یوں بیان کرتے ہوئے سنا: آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا قد مبارک درمیانہ لیکن درازی کے زیادہ قریب تھا، رنگت نہایت سفید تھی، داڑھی مبارک کے بال کالے تھے۔‘‘ اِس حدیث کو امام بخاری نے الادب المفرد میں روایت کیا ہے۔
87 /6. عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی الله عنه قَالَ: لَمْ يَخْتَضِبْ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه واله وسلم ، إِنَّمَا کَانَ الْبَيَاضُ فِي عَنْفَقَتِه، وَفِي الصُّدْغَيْنِ، وَفِي الرَّأْسِ نَبْذٌ.
رَوَاهُ مُسْلِمٌ.
6: أخرجه مسلم في الصحيح، کتاب الفضائل، باب شيبه صلی الله عليه واله وسلم ، 4 /1821، الرقم: 2341، والبيهقي في السنن الکبری، 7 /310، الرقم: 14593، وأيضًا في دلائل النبوة، 1 /232، والعسقلاني في فتح الباري، 6 /572.
’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے بالوں کو کبھی خضاب نہیں لگایا، بے شک آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے نچلے ہونٹ کے نیچے، کنپٹیوں اور سر مبارک میں چند بال سفید تھے۔‘‘ اِس حدیث کو امام مسلم نے روایت کیا ہے۔
88 /7. عَنْ عَبْدِ اﷲِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رضي اللّٰه عنهما، أَنَّ النَّبِيَّ صلی الله عليه واله وسلم کَانَ يَأْخُذُ مِنْ لِحْيَتِه مِنْ عَرْضِها وَطُوْلِهَا. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ.
7: أخرجه الترمذي في السنن، کتاب الأدب، باب ما جاء في الأخذ من اللحية، 2 /100، الرقم: 2762، والعسقلاني في فتح الباري، 10 /350، والزرقاني في شرح المؤطا، 4 /426، والسيوطي في الجامع الصغير، 1 /263.
’’حضرت عبد اﷲ بن عمرو بن العاص رضی اللّٰہ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم ریش مبارک کو طول و عرض سے تراشا کرتے تھے۔‘‘
اِس حدیث کو امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved