تحریک منہاج القرآن بھی اِس دور اور صدی کا سب سے بڑا نمونہ ہے۔ تحریک منہاج القرآن ایک رسول نُما تحریک ہے یعنی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا راستہ دکھانے والی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک پہنچانے والی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی معرفت دینے والی تحریک ہے۔ یہ اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم سے بھی جوڑتی ہے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے بھی جوڑتی ہے اور اولیاء و صالحین سے بھی جوڑتی ہے۔ یہ حقیقت ذہن نشین رہے کہ آقا علیہ السلام سے تین سُوتے اور چشمے پھوٹے ہیں :
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم کے وجود مسعود ایک زمانے میں تھے، وہ بعد کے زمانے میں نہیں آئیں گے۔ اب ان کی تعلیمات کتابوں سے ملیں گی اور آقا علیہ السلام کی سنت بھی کتابوں میں موجود ہے جن سے اخذ فیض کرتے ہوئے قیامت تک اولیاء و صالحین پیدا ہوتے رہیں گے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن مجید میں واضح الفاظ میں مختلف طبقات کی نشان دہی فرما دی ہے، جیسا کہ سورۃ النساء میں فرمایا گیا :
فَاُولٰئِکَ مَعَ الَّذِيْنَ اَنْعَمَ اﷲُ عَلَيْهِمْ مِّنَ النَّبِيّنَ وَالصِّدِّيْقِيْنَ وَالشُّهَدَآءِ وَالصّٰلِحِيْنَ ج وَحَسُنَ اُولٰئِکَ رَفِيْقًاo
النساء، 4 : 69
تو یہی لوگ (روزِ قیامت) ان (ہستیوں) کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے (خاص) انعام فرمایا ہے جو کہ انبیاء، صدیقین، شہداء اور صالحین ہیں، اور یہ بہت اچھے ساتھی ہیںo
سورہ یونس میں فرمایا گیا :
اَلَآ اِنَّ اَوْلِيَآءَ اﷲِ لَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُوْنَo
یونس، 10 : 62
خبردار! بے شک اولیاء اللہ پر نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ رنجیدہ و غمگین ہوں گےo
سورۃ النحل میں فرمایا :
فَسْئَلُوْا اَهْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَo
النحل، 16 : 43
سو تم اہلِ ذکر سے پوچھ لیا کرو اگر تمہیں خود (کچھ) معلوم نہ ہوo
سورۃ التوبۃ میں فرمایا :
وَکُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِيْنَo
التوبہ، 9 : 119
اور اہلِ صدق (کی معیت) میں شامل رہوo
ان تمام آیات میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور اہل بیت اَطہار رضی اللہ عنہم بھی شامل ہیں اور ان کے علاوہ جو قیامت تک آنے والے ہیں وہ بھی اس کا حصہ ہیں۔
تحریک منہاج القرآن کی خوبی یہ ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ سے بھی جوڑتی ہے اور اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بھی جوڑتی ہے اور رسول مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے امت کے لیے جو تین چشمے کھولے ہیں ان تینوں سے بھی جوڑتی ہے۔ اس طرح یہ پانچ نسبتیں بن گئیں جو تحریک نے قائم کی ہیں :
تحریک منہاج القرآن نے کامل کمال اور اعتدال کے ساتھ ان پانچوں نسبتوں کو یک جا کیا ہے اور صرف دعویٰ نہیں بلکہ عمل کرکے دکھایا ہے اور یہی ہمارے عقیدے کی تعبیر ہے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved