71 / 1۔ عَنْ عَلِيٍّ ں قَالَ : لَمْ یَکُنْ رَسُوْلُ اﷲِ صلى الله عليه وآله وسلم بِالطَّوِیْلِ وَلَا بِالْقَصِیْرِ،… إِذَا مَشَی تَکَفَّأَ تَکَفُّوْئًا کَأَنَّمَا یَنْحَطُّ مِنْ صَبَبٍ، لَمْ أَرَ قَبْلَہٗ وَلَا بَعْدَہٗ مِثْلَہٗ۔
رَوَاہُ التِّرْمِذِيُّ وَأَحْمَدُ وأَبُوْ یَعْلٰی وَالْبُخَارِيُّ فِي الْکَبِیْرِ۔ وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ : ھٰذَا حَدَیْثٌ حَسَنٌ صَحِیْحٌ۔ وَقَالَ الْحَاکِمُ : ھٰذَا حَدِیْثٌ صَحِیْحُ الإِسْنَادِ۔
1 : أخرجہ الترمذي في السنن،کتاب المناقب، باب ما جاء في صفۃ النبي صلى الله عليه وآله وسلم ، 5 / 598، الرقم : 3637، وأحمد بن حنبل في المسند، 1 / 96، 127، الرقم : 746، 1053، وأبو یعلی في المسند، 1 / 304، الرقم : 370، والبزار في المسند، 2 / 18، الرقم : 474، والحاکم في المستدرک، 2 / 662، الرقم : 4194، والبخاري في التاریخ الکبیر، 1 / 8، والبیھقي في شعب الإیمان،2 / 149، الرقم : 1414۔
''حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہ تو بہت دراز قد تھے اور نہ ہی پست قد، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چلتے تو آگے کی طرف جھکاؤ ہوتا گویا کہ بلندی سے اُتر رہے ہوں۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پہلے اور آپ کے بعد بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جیسا کوئی حسین و جمیل نہیں دیکھا۔''
اِس حدیث کو امام ترمذی، احمد، ابو یعلی اور بخاری نے التاریخ الکبیر میں روایت کیا ہے اور امام ترمذی نے فرمایا : یہ حدیث حسن صحیح ہے اور امام حاکم نے بھی فرمایا : اِس حدیث کی سند صحیح ہے۔
72 / 2۔ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رضي الله عنه کَانَ إِذَا وَصَفَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وآله وسلم قَالَ : …إِذَا مَشَی تَقَلَّعَ کَأَنَّمَا یَمْشِي فِي صَبَبٍ وَإِذَا الْتَفَتَ الْتَفَتَ مَعًا۔
رَوَاہُ التِّرْمِذِيُّ وَابْنُ أَبِي شَیْبَۃَ۔
2 : أخرجہ الترمذي في السنن،کتاب المناقب، باب ما جاء في صفۃ النبي صلى الله عليه وآله وسلم ، 5 / 599، الرقم : 3638، وأیضًا في الشمائل المحمدیۃ / 32، الرقم : 7، وابن أبي شیبۃ في المصنف، 6 / 328، الرقم : 31805، والبیھقي في شعب الإیمان، 2 / 149، الرقم : 1415، وابن سعد في الطبقات الکبری، 1 / 411، والنمیری في أخبار المدینۃ، 1 / 319، الرقم : 968۔
''حضرت علی ابن ابی طالب رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حلیہ مبارک بیان کرتے ہوئے فرماتے : آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چلتے وقت قوت کے ساتھ چلتے گویا کہ ڈھلوان جگہ میں چل رہے ہوں۔ کسی طرف متوجہ ہوتے تو پوری توجہ فرماتے۔''
اِس حدیث کو امام ترمذی اور ابن ابی شیبہ نے روایت کیا ہے۔ امام ترمذی نے فرمایا : یہ حدیث حسن ہے۔
73 / 3۔ عَنْ أَبِي ھُرَیْرَۃَ رضي الله عنه قَالَ : مَا رَأَیْتُ شَیْئًا أَحْسَنَ مِنْ رَسُوْلِ اﷲِ صلى الله عليه وآله وسلم ، کَأَنَّ الشَّمْسَ تَجْرِي فِي وَجْھِہٖ، وَمَا رَأَیْتُ أَحَدًا أَسْرَعَ فِي مِشْیَتِہٖ مِنْ رَسُوْلِ اﷲِ صلى الله عليه وآله وسلم ، کَأَنَّمَا الْأَرْضُ تُطْوَی لَہٗ إِنَّا لَنُجْھِدُ أَنْفُسَنَا وَإِنَّہٗ لَغَیْرُ مُکْتَرِثٍ۔ رَوَاہُ التِّرْمِذِيُّ وَأَحْمَدُ وَابْنُ حِبَّانَ۔
3 : أخرجہ الترمذي في السنن،کتاب المناقب، باب في صفۃ النبي صلى الله عليه وآله وسلم ، 5 / 604، الرقم : 3648، وأیضًا في الشمائل المحمدیۃ / 112، الرقم : 124، وأحمد بن حنبل في المسند، 2 / 350، 380، الرقم : 8588، 8930، وابن حبان في الصحیح، 14 / 215، الرقم : 6309، وابن المبارک في المسند، 1 / 17، الرقم : 31، وأیضًا في کتاب الزھد، 1 / 288، الرقم : 838، وابن سعد في الطبقات الکبری، 1 / 379۔
''حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ نے بیان فرمایا : میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے زیادہ حسین کوئی چیز نہیں دیکھی، گویا کہ چہرہ انور میں سورج گردش پذیر ہے اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے زیادہ تیز رفتار بھی کوئی نہیں دیکھا گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے زمین لپیٹ دی جاتی تھی، ہم (چلتے وقت) اپنی جانوں کو ہلکان کر ڈالتے جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بلا تکلف چلتے رہتے۔''
اِس حدیث کو امام ترمذی، احمد اور ابن حبان نے روایت کیا ہے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved