دہشت گردی کی لہرنے اِس وقت پوری دنیا بالخصوص پاکستان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ اِنتہا پسندی اور دہشت گردی کا عفریت پوری طرح چھایا ہوا ہے جس میں آئے روز معصوم اور بے گناہ اِنسان اپنی جانیں گنوا رہے ہیں۔ اِنسانیت کی سلامتی اور بقا کا اِنحصار اِنتہا پسندی اور دہشت گردی سے کلیتاً چھٹکارا پانے میں ہی مضمر ہے۔ خالقِ کائنات تمام مخلوقات پر نہایت مہربان، انتہائی رحم فرمانے والا ہے اور نبی آخر الزماں حضرت محمد مصطفی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم سراپا رحمت اور مجسم شفقت ہیں۔ آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر مبعوث فرمایا گیا ہے۔ لہٰذا یہ کیسے ممکن ہے کہ سراپا رحمت نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام لیوا ایک دوسرے کا گلا کاٹتے پھریں؟ اِنتہا پسندی اور دہشت گردی کے تمام اِقدامات سراسر آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کے خلاف ہیں اور کسی طور دینِ اِسلام میں شمار نہیں ہوسکتے۔ بنا بریں اُمتِ محمدیہ کا ہر فرد اُخوت، رواداری، اِعتدال، برداشت اور شفقت و رحمت کا پیکر ہونا چاہیے۔ دہشت گردی کے اِس عالم گیر فتنے کے خلاف ہم سب کو متحد ہو کر مشترکہ جد و جہد کرنا ہوگی کیونکہ اِس لعنت کا تدارُک جتنی جلد ممکن ہوسکے، ملک و ملت کے حق میں اُتنا ہی بہتر ہوگا۔
یہ قراردادِ اَمن ملک بھر میں دہشت گردی کے خلاف جاری ’ضربِ عضب‘ کی طرح تنگ نظری اور اِنتہا پسندی کے خاتمے کے لیے ’ضربِ علم‘ ہے۔
جب تک ہم اپنی سوچوں میں وُسعت، عمل میں اِعتدال اور کردار میں محبت پیدا نہیں کریں گے تب تک صرف ضربِ عضب سے دہشت گردی کو ختم نہیں کر سکیں گے۔ اِس قراردادِ اَمن کے ذریعے ہم متمنی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حقیقی تعلیماتِ اَمن پوری دنیا تک پہنچائیں۔ فکر، دل اور نظروں کو محبتوں کے پانی سے ایسا سیراب کریں کہ عالمی سطح پر فکر و نظر اور عمل کی فصل پر تکریمِ اِنسانیت کے پھول کھلیں۔ ہماری اِس تاریخی کاوش کا مقصد عالم گیر سطح پر ایسے معاشرہ کی تشکیل ہے جو اَمن و اُخوت اور رواداری کا بہترین مظہر ہو۔
ہم توقع کرتے ہیں کہ آپ اِس تاریخی جد و جہد میں ہمارے ہم سفر بن کر اِس قراردادِ اَمن کو پڑھ اور سمجھ کر اور اِس پر دستخط کر کے عالمی کاروانِ اَمن میں شریک ہوں گے اور اس پیغامِ محبت کو دنیا بھر میں پہنچانے کا ذریعہ بنیں گے۔
قراردادِ اَمن کے نکات پیش کرنے کے ساتھ لازم ہے کہ اِن نکات کے تحت قرآن و حدیث کی روشنی میں چند ضروری اُمور واضح کر دیے جائیں تاکہ قراردادِ اَمن کو پڑھنے، دستخط کرنے اور اس عالمی کاروانِ اَمن میں شریک اَفراد کی ذہنی اور علمی تسکین ہوسکے اور اِس قراردادِ اَمن کو کما حقہُ مفید بنایا جا سکے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved