223. عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی الله عنه قَالَ: أَوْصَانِي خَلِيْلِي ﷺ بِثَلاَثٍ: صِيَامِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ، وَرَكْعَتَيِ الضُّحَى، وَأَنْ أُوْتِرَ قَبْلَ أَنْ أَنَامَ.
مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
أخرجه البخارى في الصحيح، كتاب الصوم، باب صيام أيام البيض ثلاث عشرة وأربع عشرة وخمس عشرة، 2: 699، الرقم: 1880، ومسلم في الصحيح، كتاب صلاة المسافرين وقصرها، باب استحباب صلاة الضحى وأن أقلها ركعتان وأكملها ثمان ركعات وأوسطها أربع ركعات أوست والحث على المحافظة عليها، 1: 499، الرقم: 721، وأحمد بن حنبل في المسند، 2: 402، الرقم: 9206، والنسائي في السنن، كتاب قيام الليل وتطوع النهار، باب الحث على الوتر قبل النوم، 3: 229، الرقم: 1677.
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنه سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میرے خلیل حضور نبی اکرم ﷺ نے مجھے تین چیزوں کی وصیت فرمائی ہے: ہر مہینے میں تین روزے رکھنا، چاشت کی دو رکعتیں ادا کرنا اور سونے سے پہلے وتر پڑھ لینا۔
یہ حدیث متفق علیہ ہے۔
224. عَنْ قَتَادَةَ بْنِ مِلْحَانَ رضی الله عنه قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ ﷺ يَأْمُرُنَا أَنْ نَصُوْمَ الْبِيْضَ ثَلَاثَ عَشْرَةَ، وَأَرْبَعَ عَشْرَةَ، وَخَمْسَ عَشْرَةَ. قَالَ: وَقَالَ: هُنَّ كَهَيْئَةِ الدَّهْرِ.
رَوَاهُ أَحْمَدُ وَأَبُوْ دَاوُدَ.
أخرجه أحمد بن حنبل في المسند، 5: 28، الرقم: 20335، وأبوداود في السنن، كتاب الصوم، باب في صوم الثلاث من كل شهر، 2: 328، الرقم: 2449.
حضرت قتادہ بن ملحان رضی الله عنه سے روایت ہے کہ رسول الله ﷺ ہمیں اَیامِ بیض (یعنی ہر قمری ماہ کی) تیرہ، چودہ اور پندرہ تاریخ کے روزے رکھنے کا حکم دیا کرتے تھے اور فرماتے تھے: ان ایام میں روزے رکھنا ایسے ہے جیسے عمر بھر روزے رکھنا۔
اِسے امام احمد بن حنبل اور ابو داود نے روایت کیا ہے۔
225. عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی الله عنهما، قَالَ: كَانَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ لَايُفْطِرُ أَيَّامَ الْبِيْضِ فِي حَضَرٍ وَلَا سَفَرٍ.
رَوَاهُ النَّسَائِيُّ بِإِسْنَادٍ حَسَنٍ.
أخرجه النسائي في السنن، كتاب الصيام، باب صوم النبي ﷺ بأبي هو وأمي وذكر اختلاف الناقلين للخبر في ذلك، 4: 198، الرقم: 2345، وأيضًا في السنن الكبرى، 2: 118، الرقم: 2654، والمقدسي في الأحاديث المختارة، 10: 102، الرقم: 99.
حضرت (عبد الله) بن عباس رضی الله عنهما سے مروی ہے کہ رسول الله ﷺ ایامِ بیض (ہر قمری ماہ کی 3، 4 اور 5) کے روزے حضر میں چھوڑتے نہ سفر میں۔
اِسے امام نسائی نے اسناد ِحسن سے روایت کیا ہے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved