تحریک منہاج القرآن کے تحت 14 جنوری 2013ء کو ہونے والا لانگ مارچ کوئی ہنگامی سرگرمی نہیں تھا بلکہ یہ گزشتہ 32 سال سے تحریکی و انقلابی جد و جہد کا تسلسل تھا۔ اِسی سلسلے میں آٹھ سال قبل ملک گیر سطح پر بیداریِ شعور کی باقاعدہ مہم کا آغاز کیا گیا تھا۔ بیداریِ شعور کی اس تحریک کا مقصد عوام کو درپیش مسائل اور چیلنجز سے آگاہ کرنا اور ان کے حل کے لیے جد و جہد پر آمادہ کرنا ہے۔ کسی بھی معاشرے میں اس وقت تک تبدیلی نہیں آسکتی جب تک قوم تبدیلی کی ضرورت اور اس کے تقاضوں سے مکمل طور پر آگاہ نہ ہو۔ مجموعی طور پر چار بنیادی اُمور تبدیلی کا تقاضا کرتے ہیں:
انتشار، مایوسی، بے مقصدیت اور بے سمتی میں مبتلا قوم مجموعی طور پر اکثر شعبہ ہاے حیات میں زوال پذیر ہوتی جا رہی ہے اگرچہ انفرادی اور گروہی طور پر اس کی کارکردگی قابلِ رشک ہے۔
تحریکِ منہاج القرآن اپنے قیام کے وقت سے ہی قوم کو مقصدیت سے رُوشناس کرانے کے لیے سرگرمِ عمل رہی ہے۔ اس کے لیے اس کے بانی قائد اور سرپرست اَعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ہر طبقۂ فکر کو مخاطب کرتے ہوئے اپنا پیغام ان تک پہنچایا۔ تحریکِ منہاج القرآن کے پلیٹ فارم پر مختلف فورمز کا قیام عمل میں لایا گیا۔ مثال کے طور پر نوجوانوں تک پیغام پہنچانے اور انہیں مقصدیت سے آگاہ کرنے کے لیے منہاج القرآن یوتھ لیگ (MYL) اور طلبا و طالبات کے لیے مصطفوی اسٹوڈنٹس موومنٹ (MSM) قائم کی گئیں۔ پاکستان کی نصف سے زائد آبادی کو اس کی ترقی میں عملی طور پر شریک کرنے کے لیے منہاج القرآن ویمن لیگ (MWL) قائم کی گئی۔ مذہبی اسکالرز کو ایڈریس کرنے کے لیے منہاج القرآن علماء کونسل (MUC) قائم کی گئی، جس کے تحت ہر مسلک کے علماء اور سرکردہ قائدین تک پاکستان کی ترقی کا ایجنڈا زیر بحث لایا گیا اور مذہبی سطح پر طاری جمود ختم کرنے کے لیے عملی کاوشیں کی گئیں۔ سیاسی جد و جہد اور سیاسی سطح پر عوام میں بیداریِ شعور کے لیے پاکستان عوامی تحریک (PAT) قائم کی گئی۔ دیگر مذاہب کے ساتھ ہم آہنگی کے فروغ اور بین المذاہب عدمِ برداشت کا رجحان ختم کرنے کے لیے Directorate of Interfaith Relations خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ اسی طرح تعلیمی سطح پر زوال اور جمود ختم کرنے کے لیے منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت اس وقت تک 600 سے زائد اسکولز اور کالجز قائم کیے جاچکے ہیں جہاں مذہبی و غیر مذہبی ہر دو علوم کی تدریس کی جاتی ہے۔ منہاج یونی ورسٹی لاہور اپنی نوعیت کا پہلا اداراہ ہے جہاں قدیم و جدید علوم کی بہ یک وقت تعلیمٍ دی جاتی ہے۔ یہ ادارہ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے نام سے تحریک کے قیام کے فوراً بعد ہی قائم کر دیا گیا تھا تاکہ قوم کو علمی شعور و آگہی دی جاسکے۔ علاوہ ازیں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی اردو، انگریزی، عربی اور دنیا کی دیگر زبانوں میں ایک ہزار تالیفات میں سے 450 سے زائد طبع ہوچکی ہیں جب کہ سیکڑوں موضوعات پر چھ ہزار سے زائد خطابات موجود ہیں تاکہ قوم زیورِ علم سے آراستہ ہوکر ہر سطح پر شعور و آگہی کی دولت سے مالا مال ہو۔ لہٰذا یہ کہنا قطعاً بے جا نہ ہوگا کہ پاکستان کی تاریخ میں تحریک منہاج القرآن ہی وہ واحد جماعت ہے جس نے سب سے پہلے بیداریِ شعور کے ذریعے حقیقی تبدیلی (change) کا نعرہ لگایا ہے اور یہی لانگ مارچ کا پس منظر بھی ہے۔ لانگ مارچ اچانک وقوع پذیر نہیں ہوا بلکہ اس کے پیچھے تحریک منہاج القرآن کی تسلسل کے ساتھ جاری رہنے والی بیداریِ شعور مہم اور حقیقی تبدیلی کا ایجنڈا ہے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved