کتاب کے باب نمبر 7 میں دستورِ مدینہ اور ریاست کو تفویض کردہ اختیارات کا تفصیلی ذکر کیا گیا ہے اور ان کا جدید دساتیر کے ساتھ موازنہ پیش کیا گیا ہے۔
کسی بھی ریاستی ڈھانچے میں تین ادارے ’’مقننہ، انتظامیہ اور عدلیہ‘‘ اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اگر یہ ادارے مکمل اختیارات اور خود مختاری کے ساتھ اپنی خدمات سرانجام دیں تو ایک اِنسان دوست فلاحی ریاست وجود میں آتی ہے۔
دستورِ مدینہ میں پہلی بار ریاست کو ان تین اداروں اور ان کے اختیارات سے روشناس کرایا گیا۔ یہ تین ادارے، اُن کے اختیارات اور دائرہ کار ریاستِ مدینہ کے آئین میں صراحت کے ساتھ مذکور ہے۔
اس باب ميں دستورِ مدینہ اور جدید دساتیر کے موازنے سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ جدید ریاستيں جن ادارہ جات اور اُن کے اختیارات کے قیام تک آج پہنچی ہے، تاجدارِ کائنات ﷺ نے وہ ادارہ جات ساڑھے چودہ سَو سال قبل قائم فرما دیے تھے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved