1۔ وَعُرِضُوْا عَلٰی رَبِّکَ صَفًّا۔
(الکہف، 18 : 48)
’’اور (سب لوگ) آپ کے رب کے حضور قطار در قطار پیش کیے جائیں گے۔‘‘
2۔ وَالصّٰفّٰتِ صَفًّاo فَالزّٰجِرٰتِ زَجْرًاo فَالتّٰلِیٰتِ ذِکْرًاo
(الصافات، 37 : 1۔3)
’’قسم ہے قطار در قطار صف بستہ جماعتوں کیo پھر بادلوں کو کھینچ کرلے جانے والی یا برائیوں پر سختی سے جھڑکنے والی جماعتوں کیo پھر ذکر الٰہی (یا قرآن مجید) کی تلاوت کرنے والی جماعتوں کیo‘‘
3۔ وَّاِنَّا لَنَحْنُ الصَّآفُّوْنَo وَاِنَّا لَنَحْنُ الْمُسَبِّحُوْنَo
(الصافات، 37 : 165، 166)
’’اور یقینا ہم تو خود صف بستہ رہنے والے ہیںo اور یقینا ہم تو خود (اللہ کی) تسبیح کرنے والے ہیںo‘‘
4۔ اِنَّ اللهَ یُحِبُّ الَّذِيْنَ یُقَاتِلُوْنَ فِيْ سَبِيْلِهٖ صَفًّا کَاَنَّهُمْ بُنْیَانٌ مَّرْصُوْصٌo
(الصف، 61 : 4)
’’بے شک اللہ ان لوگوں کو پسند فرماتا ہے جو اُس کی راہ میں (یوں) صف بستہ ہوکر لڑتے ہیں گویا وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہوںo‘‘
5۔ یَوْمَ یَقُوْمُ الرُّوْحُ وَ الْمَلٰٓئِکَةُ صَفًّا۔
(النبا، 78 : 38)
’’جس دن جبرائیل (روح الامین) اور (تمام) فرشتے صف بستہ کھڑے ہوں گے۔‘‘
6۔ وَجَآءَ رَبُّکَ وَالْمَلَکُ صَفًّا صَفًّاo
(الفجر، 89 : 22)
’’اور آپ کا رب جلوہ فرما ہو گا اور فرشتے قطار در قطار (اس کے حضور) حاضر ہوں گےo‘‘
1۔ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی الله عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ : خَيْرُ صُفُوْفِ الرِّجَالِ أَوَّلُهَا وَشَرُّهَا آخِرُهَا وَخَيْرُ صُفُوْفِ النِّسَاءِ آخِرُهَا وَشَرُّهَا أَوَّلُهَا۔
رَوَاهُ مُسْلِمٌ، وَالتِّرْمِذِيُّ، وَالنَّسَائِيُّ۔
1 : أخرجه مسلم في الصحیح، کتاب : الصلاۃ، باب : تسویۃ الصفوف وإقامتها وفضل الأول، 1 / 326، الرقم : 440، والترمذي في السنن، أبواب : الصلاۃ، باب : ما جاء في فضل الصف الأول، 1 / 435، الرقم : 224، والنسائي في السنن، کتاب : الإمامۃ، باب : ذکر خیر الصنوف النساء وشر صفوف الرجال، 2 / 93، الرقم : 820، وأبو داود في السنن، کتاب : الصلاۃ، باب : صف النساء وکراھیۃ التأخیر عن الصف الأول، 1 / 181، الرقم : 678۔
’’حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا کہ مردوں کی بہترین صف پہلی ہے اور کم ترین آخری اور عورتوں کی بہترین صف آخری ہے اور کم ترین صف پہلی ہے(یعنی مردوں کے لیے زیادہ ثواب پہلی صف میں جبکہ عورتوں کے لیے آخری صف میں)۔‘‘
اس حدیث کو امام مسلم، ترمذی اور نسائی نے روایت کیا ہے۔
2۔ عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ رضی الله عنه أَنَّ نَبِيَّ اللهِ ﷺ قَالَ : إِنَّ اللهَ وَمَلَائِکَتَهُ یُصَلُّوْنَ عَلَی الصَّفِّ الْمُقَدَّمِ۔ رَوَاهُ النَّسَائِيُّ، وَابْنُ مَاجَه، وَعَبْدُ الرَّزَّاقِ۔
2 : أخرجه النسائي في السنن، کتاب : الآذان، باب : رفع الصوت بالآذان، 2 / 13، الرقم : 646، وابن ماجه في السنن، کتاب : إقامۃ الصلاۃ والسنۃ فیھا، باب : فضل الصف المقدم، 1 / 318، الرقم : 997، وعبد الرزاق في المصنف، 2 / 45، 51، الرقم : 2431، 2449، وابن أبي شیبۃ في المصنف، 1 / 332، الرقم : 3803۔
’’حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : بلاشک و شبہ پہلی صف میں کھڑے ہونے والوں پر اللہ رحمت بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے ان کے لیے رحمت کی دعا کرتے ہیں۔‘‘ اس حدیث کو امام نسائی، ابن ماجہ اور عبد الرزاق نے روایت کیا ہے۔
3۔ عَنْ عِرْبَاضِ بْنِ سَارِیَةَ رضی الله عنه أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ ﷺ کَانَ یَسْتَغْفِرُ لِلصَّفِّ الْمُقَدَّمِ ثَـلَاثًا وَلِلثَّانِي مَرَّةً۔ رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَه وَاللَّفْظُ لَهُ۔
3 : أخرجه الترمذي في السنن، أبواب : الصلاۃ، باب : ما جاء في فضل الصف الأول، 1 / 435، الرقم : 224، وابن ماجه في السنن، کتاب : إقامۃ الصلاۃ والسنۃ فیھا، باب : فضل الصف المقدم، 1 / 318، الرقم : 996، وعبد الرزاق في المصنف، 2 / 51، الرقم : 2452، وأحمد بن حنبل في المسند، 4 / 126، والدارمي في السنن، 1 / 324، الرقم : 1265۔
’’حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ حضورنبی اکرم ﷺ پہلی صف کے لیے تین مرتبہ مغفرت کی دعا فرماتے اور دوسری کے لیے دو مرتبہ۔‘‘
اس حدیث کو امام ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے اور الفاظ ابن ماجہ کے ہیں۔
4۔ عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ رضي الله عنھما أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ ﷺ قَالَ : مَنْ وَصَلَ صَفًّا وَصَلَهُ اللهُ، وَمَنْ قَطَعَ صَفًّا قَطَعَهُ اللهُ عزوجل۔
رَوَاهُ النَّسَائِيُّ وَأَبُوْ دَاوُدَ وَالْحَاکِمُ وَقَالَ : صَحِيْحٌ عَلَی شَرْطِ مُسْلِمٍ۔
4 : أخرجه النسائي في السنن، کتاب : الإمامۃ، باب : من وصل صفا، 2 / 93، الرقم : 819، وأبو داود في السنن، کتاب : الصلاۃ، باب : تسویۃ الصفوف، 1 / 178، الرقم : 666، والبیهقي في السنن الکبری، 3 / 101، الرقم : 4967، وأحمد بن حنبل في المسند، 2 / 97، الرقم : 5724، والحاکم في المستدرک، 1 / 333، الرقم : 774، وابن خزیمۃ في الصحیح، 3 / 23، الرقم : 1549۔
’’حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جو صف کو ملاتا ہے، اللہ تعالیٰ اسے ملاتا ہے اور جو صف توڑتا ہے اللہ تعالیٰ اسے توڑ دیتا ہے۔‘‘
اس حدیث کو امام نسائی، ابو داود اور حاکم نے روایت کیا ہے۔ نیز حاکم نے اسے مسلم کی شرط پر صحیح قرار دیا ہے۔
5۔ عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ رضی الله عنه قَالَ : کَانَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ یَتَخَلَّلُ الصُّفُوْفَ مِنْ نَاحِیَةٍ إِلَی نَاحِیَةٍ یَمْسَحُ مَنَاکِبَنَا وَصُدُوْرَنَا، وَیَقُوْلُ : لَا تَخْتَلِفُوْا فَتَخْتَلِفَ قُلُوْبُکُمْ۔ وَکَانَ یَقُوْلُ : إِنَّ اللهَ وَمَلاَئِکَتَهُ یُصَلُّوْنَ عَلَی الصُّفُوْفِ الْمُتَقَدِّمَةِ۔
رَوَاهُ النَّسَائِيُّ وَأَبُوْ دَاوُدَ۔
5 : أخرجه النسائي في السنن، کتاب : الصلاۃ، باب : کیف یقوم الإمام الصفوف، 2 / 89، الرقم : 811، وأبوداود في السنن، کتاب : الصلاۃ، باب : تسویۃ الصفوف، 1 / 178، الرقم : 664، والحاکم في المستدرک، 1 / 766، الرقم : 2115۔
’’حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ کابیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ صف کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک چلتے ہمارے کندھے یا (کہا) ہمارے سینے سیدھے کرتے اور فرماتے : تم آگے پیچھے نہ ہوا کرو، تمہارے دلوں میں اختلاف پیدا ہو جائے گا۔ آپ ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ اگلی صفوں پر اپنی رحمت نازل کرتا ہے اور اس کے فرشتے ان کے لئے رحمت کی دعا کرتے ہیں۔‘‘
اس حدیث کو امام نسائی اور ابو داود نے روایت کیا ہے۔
6۔ عَنْ عَائِشَةَ رضي اللهُ عنھا عَنْ رَسُوْلِ اللهِ ﷺ قَالَ : إِنَّ اللهَ وَمَـلَائِکَتَهُ یُصَلُّوْنَ عَلَی الَّذِيْنَ یَصِلُوْنَ الصُّفُوْفَ وَمَنْ سَدَّ فُرْجَةً رَفَعَهُ اللهُ بِهَا دَرَجَةً۔
رَواهُ ابْنُ مَاجَه، وَابنُ خُزَيْمَةَ وَابْنُ حِبَّانَ وَالْحَاکِمُ وَقَالَ : صَحِيْحٌ عَلَی شَرْطِ مُسْلِمٍ۔
6 : أخرجه ابن ماجه في السنن، کتاب : إقامۃ الصلاۃ والسنۃ فیها، باب : إقامۃ الصفوف، 1 / 318، الرقم : 995، وأحمد بن حنبل في المسند، 6 / 89، الرقم : 24631، وابن خزیمۃ في الصحیح، 3 / 23، الرقم : 1550، وابن حبان في الصحیح، 3 / 297، والحاکم في المستدرک، 1 / 334، الرقم : 775، والبیهقي في السنن الکبری، 3 / 101، الرقم : 4968۔
’’حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ صفوں کو ملانے والوں پر رحمت نازل فرماتا ہے اور اس کے فرشتے ان لوگوں کے لئے رحمت کی دعا کرتے ہیں۔ اور جو شخص صف کا خلا پر کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے بدلے میں اس کا درجہ بلند فرما دیتا ہے۔‘‘
اس حدیث کو امام ابن ماجہ، ابن خزیمہ، ابن حبان اور حاکم نے روایت کیا ہے اور امام حاکم نے اسے امام مسلم کی شرط کے مطابق صحیح قرار دیا ہے۔
7۔ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ رضی الله عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ : إِنَّ اللهَ وَمَـلَائِکَتَهُ یُصَلُّوْنَ عَلَی الصَّفِّ الْأَوَّلِ، قَالُوْا : یَا رَسُوْلَ اللهِ، وَعَلَی الثَّانِي؟ قَالَ : إِنَّ اللهَ وَمَـلَائِکَتَهُ یُصَلُّوْنَ عَلَی الصَّفِّ الْأَوَّلِ۔ قَالُوْا : یَا رَسُوْلَ اللهِ، وَعَلَی الثَّانِي؟ قَالَ : إِنَ اللهَ وَمَـلَائِکَتَهُ یُصَلُّوْنَ عَلَی الصَّفِّ الْأَوَّلِ، قَالُوْا : یَا رَسُوْلَ اللهِ، وَعَلَی الثَّانِي؟ قَالَ : وَعَلَی الثَّانِي۔ رَوَاهُ أَحْمَدُ۔
7 : أخرجه أحمد بن حنبل في المسند، 5 / 262،الرقم : 22316، والهیثمي في مجمع الزوائد، 2 / 91، والمنذري في الترغیب والترھیب، 1 / 187، الرقم : 702۔
’’حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ پہلی صف پر رحمت نازل فرماتا ہے اور اس کے فرشتے اس کے لئے رحمت کی دعا کرتے ہیں۔ صحابہ نے عرض کیا : دوسری صف کے لئے بھی؟ آپ ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ پہلی صف پر رحمت نازل فرماتا ہے اور اس کے فرشتے اس کے لیے رحمت کی دعا کرتے ہیں۔ انہوں نے عرض کیا : دوسری صف کے لئے بھی؟ آپ ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ پہلی صف پر رحمت نازل فرماتا ہے اور اس کے فرشتے اس کے لیے رحمت کی دعا کرتے ہیں۔ انہوں نے عرض کیا : دوسری صف کے لیے بھی؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا : دوسری صف کے لئے بھی (یعنی پہلی صف کے لیے نزول رحمت کئی گنا زیاد ہوتا ہے)۔‘‘ اس حدیث کو امام احمد نے روایت کیا ہے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved