1. عن سلمان بن عيسي قال : بلغني أنه علی يدي المهدي يظهر تابوت السکينة من بحيرة طبرية حتي يحمل فيوضع بين يديه ببيت مقدس، فإذ نظرت إليه اليهود أسلمت إلا قليلا منهم.
i. سيوطي، الحاوي للفتاویٰ، 2 : 83
ii. نعيم بن حماد، الفتن، 1 : 360، رقم : 1050
حضرت سلمان بن عیسیٰ سے مروی ہے کہ انہوں نے فرمایا۔ مجھ تک یہ بات پہنچی ہے کہ بحیرہ طبریہ سے (امام) مھدی کے ذریعے تابوت سکینہ ظاہر ہوگا۔ یہاں تک کہ بیت المقدس میں آپ کے سامنے اسے اٹھا کر رکھ دیا جائیگا۔ جب یہود اس (تابوت) کو دیکھیں گے تو چند لوگوں کے سوا تمام اسلام قبول کرلیں گے۔
2. عن کعب رضي الله عنه قال : يطلع نجم من المشرق قبل خروج المهدي، له ذنب يضيء.
i. سيوطي، الحاوي للفتاویٰ، 2 : 82
ii. نعيم بن حماد، الفتن، 1 : 229 رقم : 642
حضرت کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا۔ امام مھدی کے خروج (ظہور) سے پہلے جانبِ مشرق سے ایک ستارہ طلوع ہوگا جسکی چمکتی ہوئی دم ہوگی۔
3. عن شريک رضي الله عنه قال : بلغني أنه قبل خروج المهدي ينکسف القمر في شهر رمضان مرتين.
i. سيوطي، الحاوي للفتاویٰ، 2 : 82
ii. نعيم بن حماد، الفتن، 1 : 229، رقم : 642
حضرت شریک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ نے فرمایا مجھ تک یہ بات پہنچی ہے کہ (امام) مھدی کے خروج (ظہور) سے پہلے رمضان المبارک کے مہینے میں دو مرتبہ چاند گرھن ہوگا۔
4. عن علي رضي الله عنه ، قال : إذا نادي مناد من السماء إن الحق في آل محمد فعند ذلک يظهر المهدي علي أفواه الناس، و يشربون حبه، ولا يکون لهم ذکر غيره.
i. سيوطي، الحاوي للفتاویٰ، 2 : 68
ii. نعيم بن حماد، الفتن، 1 : 334، رقم : 965
حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا ’’جب آسمان سے آواز دینے والا آواز دے گا کہ حق آل محمد میں ہے تو اس وقت لوگوں کی زبانوں پر (امام) مھدی کا ظہور ہوگا۔ اور لوگوں کو انکی محبت (اسطرح) پلا دی جائیگی کہ وہ انکے سوا کسی (اور) کا تذکرہ نہیں کریں گے۔
5. عن ثوبان رضی الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : ’’إذا رأيتم الرايات السود قد أقبلت من خراسان فأتوها ولو حبوا علي الثلج، فإن فيها خليفة اﷲالمهدي‘‘
i. ابن ماجه، السنن، 2 : 1367، رقم : 4084
ii. احمد بن حنبل، المسند، 5 : 277، رقم : 22441
iii. نعيم بن حماد، الفتن، 1 : 311، رقم : 896
iv. ديلمي، الفردوس، 2 : 323، رقم : 3470
v. ابو عمر والداني، السنن الوارده في الفتن، 5 : 1032، رقم : 548
vi. سيوطي، الحاوي للفتاویٰ، 2 : 63
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب تم خراسان کی طرف سے سیاہ پرچموں (کا قافلہ) آتے ہوئے دیکھو تو اس میں ضرور شامل ہو جانا اگرچہ برف پرگھسٹ کر آنا پڑے کیونکہ اس میں اللہ تعالیٰ کے خلیفہ مہدی ہوں گے۔
6. عن أبي الجلد قال : تکون فتنة بعدها فتنة، الأولي في الآخرة کثمرة السوط يتبعها ذباب السيف، ثم يکون بعد ذلک فتنة استحل فيها المحارم کلها، ثم تأتي الخلافة خير أهل الأرض وهو قاعد في بيته.
i. ابن ابي شيبه، المصنف، 7 : 531، رقم : 37754
ii. سيوطي، الحاوي للفتاوي، 2 : 65
حضرت ابو الجلد سے روایت ہے انہوں نے فرمایا ایک فتنہ (برپا) ہوگا جس کے بعد ایک (اور) فتنہ ہوگا۔ پہلا (فتنہ) دوسرے (فتنہ) کے ساتھ بالکل ویسے ہوگا جیسے کوڑے کا تسمہ۔ پھر اسکے بعد تلواروں کی دھاریں ہونگی۔ اس کے بعد پھر ایک (اور) فتنہ ہوگا جس میں تمام محارم (اللہ کی حرام کردہ چیزوں) کو حلال کردیا جائے گا۔ پھر تمام زمین والوں میں سب سے بہتر شخص کے ذریعے خلافت آئے گی جبکہ وہ (خلیفہ) اپنے گھر میں بیٹھے ہوئے ہونگے۔
7. عن عبداﷲ بن عمرو رضي اﷲ عنهما قال : يحج الناس معا، و يعرفون معا، علي غير إمام، فبينا هم نزول بمني إذ أخذهم کالکلب، فثأرت القبائل بعضهم إلي بعض، فاقتتلوا حتي تسيل العقبة دماً، فيفزعون إلي خيرهم فيأتونه وهو ملصق وجهه إلي الکعبة، يبکي کأني أنظر إلي دموعه، فيقولون : هلم إلينا، فلنبايعک، فيقول : ويحکم کم من عهد نقضتموه، وکم من دم سفکتموه! فيبايع کرها؛ فإن أدرکتموه فبايعوه؛ فإنه المهدي في الأرض والمهدي في السماء.
i. سيوطي، الحاوي للفتاوي، 2 : 76
ii. نعيم بن حماد، الفتن، 1 : 227، رقم : 632
iii. نعيم بن حماد، الفتن، 1 : 341، رقم : 987
iv. ابو عمرو الداني، السنن الوارده في الفتن، 5 : 1044، رقم : 560
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ لوگ اکٹھے حج (ادا) کریں گے اور بغیر امام کے عرفات میں اکٹھے ہونگے۔ پس منیٰ میں ان کے نزول کے دوران ایک فتنہ انہیں کتے کی طرح دبوچ لے گا (جس کی وجہ سے مختلف) قبائل ایک دوسرے پر چڑھائی کردیں گے۔ پس وہ ایک دوسرے کو قتل کریں گے یہاں تک کہ گھاٹی خون سے بہنے لگے گی (اس گھبراہٹ کے عالم میں) وہ سب سے بہتر ہستی کی پناہ لینے کیلئے ان کی بارگاہ میں حاضر ہونگے جبکہ وہ کعبۃ اللہ سے اپنا چہرہ لگائے رو رہے ہونگے گویا میں ان کے آنسوؤں کو دیکھ رہا ہوں۔ پس وہ ان کی خدمت میں عرض کریں گے۔ آپ ہمارے پاس تشریف لائیں تاکہ ہم آپ کی بیعت کریں وہ فرمائیں گے تم پر افسوس تم نے کتنے ہی عہد توڑے ہیں اور کتنے ہی خون بہائے ہیں! پس وہ مجبوراً ان کی بیعت قبول فرمائیں گے۔ اگر تم اس ہستی کو پالو تو ان کی بیعت کرنا کیونکہ وہ زمین میں مہدی ہونگے اور آسمان میں بھی مہدی ہونگے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved