77/1. عَنْ أَبِي سَعِیْدٍ الْخُدْرِي رضی الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلی الله علیه وآله وسلم: اَلْوَسِیْلَةُ دَرَجَةٌ عِنْدَ اللّٰهِ تَعَالٰی لَیْسَ فَوْقَهَا دَرَجَةٌ، فَسَلُوا ﷲَ عَزَّوَجلَّ أَنْ یُؤْتِیَنِي الْوَسِیْلَةَ عَلٰی خَلْقِهٖ.
رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالطَّبَرَانِيُّ.
أخرجه أحمد بن حنبل في المسند 3/83، الرقم: 11800، والطبراني في المعجم الأوسط، 2/278، الرقم:1489، والهیثمي في مجمع الزوائد، 1/332، والهندي في کنز العمال، 7/698، الرقم:20984.
’’حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:وسیلہ اللہ کے ہاں ایک عظیم درجہ ہے، جس سے بلند کوئی درجہ نہیں۔ لہٰذا تم میرے لئے اللہ تعالیٰ سے تمام مخلوق پرمقامِ و سیلہ عطا کئے جانے کی دعا کیا کرو۔‘‘
ااس حدیث کوامام احمد اور طبرانی نے روایت کیا ہے۔
78/2. عَنْ أَبِي هُرَیْرَةَ رضی الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلی الله علیه وآله وسلم: صَلُّوْا عَلَيَّ، فَإِنَّ صَلَاةً عَلَيَّ زَکَاةٌ لَکُمْ، وَاسْأَلُوا ﷲَ لِيَ الْوَسِیْلَةَ قَالُوْا: وَمَا الْوَسِیْلَةُ یَا رَسُوْلَ ﷲِ؟ قَالَ: أَعْلٰی دَرَجَةٍ فِي الْجَنَّةِ، وَلَا یَنَالُهَا إِلَّا رَجُلٌ وَاحِدٌ، وَأَرْجُوْ أَنْ أَکُوْنَ أَنَا هُوَ.
رَوَاهُ ابْنُ أَبِي شَیْبَةَ وَأَبُوْ یَعْلَی، وَقَالَ الْهَیْثَميُّ: رَوَاهُ الْبَزَّارُ وَفِیْهِ دَاوُدُ بْنُ عُلْبَةَ وَوَثَّقَهُ ابْنُ نُمَیْرٍ.
أخرجه ابن أبي شیبة في المصنف، 6/325، الرقم: 31784، وأبو یعلٰی في المسند، 11/298، الرقم: 6414، وابن راهویه في المسند، 1/315، الرقم: 297، والهیثمي في مجمع الزوائد، 1/332، والحارث في المسند، 2/962، الرقم: 1062، وابن کثیر في تفسیر القرآن العظیم، 3/514.
’’حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: مجھ پر درود بھیجا کرو بے شک تمہارا مجھ پر درود بھیجنا تمہاری زکوٰۃ ہے اور اﷲ تعالیٰ سے میرے لئے وسیلہ طلب کیا کرو تو صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا: یا رسول اﷲ! یہ وسیلہ کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بے شک وسیلہ جنت میں ایک اعلیٰ درجہ کا نام ہے اور اسے صرف ایک آدمی حاصل کر پائے گا اور میں امید کرتا ہوں کہ وہ آدمی میں ہی ہوں گا۔‘‘
اس حدیث کو امام ابن ابی شیبہ اور ابو یعلی نے روایت کیا ہے۔ امام ہیثمی نے فرمایا کہ اسے امام بزار نے روایت کیا ہے۔ اس کی سند میں داود بن علبہ نامی راوی ہے جسے اسے امام ابن نمیر نے ثقہ قرار دیا ہے۔
Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved